پہلگام حملے کے بعد بھارتی ریاستوں میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا شرمناک عمل ہے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے موسوری واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے اندر جبری گرفتاریاں، مکانوں کی مسماری اور چھاپوں کے بعد اب کشمیری طلبہ اور چھوٹے تاجر بیرونِ ریاست بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے ایک دن بعد بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں کشمیری شال فروشوں کو مارا پیٹا گیا، جس پر کانگریس کی طلبہ تنظیم "این ایس یو آئی" نے سرینگر میں مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری طلبہ اور تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کشمیری طلبہ اور تاجروں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ملک بھر میں اُن کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ این ایس یو آئی کے جموں و کشمیر کے صدر اجے لاکوٹرا نے اس موقع پر کہا کہ پہلگام حملہ قابل مذمت ہے، لیکن اس کے بعد دیگر ریاستوں میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہمارے طلبہ کا کیا قصور ہے، انہیں کیوں ڈرایا، دھمکایا اور مارا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو تحفظ فراہم کریں۔
اتراکھنڈ پولیس کے مطابق موسوری میں دو کشمیری شال فروشوں کو چند نوجوانوں نے مارا، جنہیں بعد میں حراست میں لے لیا گیا۔ دریں اثنا ریاست پنجاب سے کچھ کشمیری طلبہ واپس وادی آ گئے، جنہوں نے ہراسانی اور گالم گلوچ کی شکایت کی تھی۔ ادھر حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے موسوری واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے اندر جبری گرفتاریاں، مکانوں کی مسماری اور چھاپوں کے بعد اب کشمیری طلبہ اور چھوٹے تاجر بیرونِ ریاست بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ میرواعظ عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ ہم پہلگام واقعے کی دل سے مذمت اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میرواعظ نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ نفرت انگیز مہم اور میڈیا پروپیگنڈا کا شکار نہ بنیں اور کشمیریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیری طلبہ اور کرتے ہوئے کشمیر کے کے بعد
پڑھیں:
عالمی عدالت انصاف: سعودی عرب کی اسرائیل کی غزہ میں جاری فوجی مہم کی مذمت
سعودی عرب نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کی غزہ میں جاری فوجی مہم کی مذمت کردی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں امدادی کاموں پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف عالمی عدالت میں سماعت کا آغاز
عالمی عدالت انصاف میں اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے مملکت کے نمائندے محمد سعود الناصر نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
سعود الناصر نے کہاکہ غزہ میں عام شہریوں پر مظالم بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔
ان کے یہ ریمارکس بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کی فلسطینیوں کے حوالے سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ذمہ داریوں پر سماعت کے دوسرے روز کے دوران سامنے آئے۔
یہ سماعتیں اس بات کا جائزہ لینے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں کہ آیا اسرائیل نے غزہ پر جنگ کے دوران اپنے طرز عمل میں بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی پاسداری کی ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اور اسرائیلی فوج نے اب تک بمباری کرتے ہوئے 60 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل حماس سعودی عرب عالمی عدالت انصاف غزہ فوجی مہم مذمت وی نیوز