حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے موسوری واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے اندر جبری گرفتاریاں، مکانوں کی مسماری اور چھاپوں کے بعد اب کشمیری طلبہ اور چھوٹے تاجر بیرونِ ریاست بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے ایک دن بعد بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں کشمیری شال فروشوں کو مارا پیٹا گیا، جس پر کانگریس کی طلبہ تنظیم "این ایس یو آئی" نے سرینگر میں مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری طلبہ اور تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کشمیری طلبہ اور تاجروں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ملک بھر میں اُن کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ این ایس یو آئی کے جموں و کشمیر کے صدر اجے لاکوٹرا نے اس موقع پر کہا کہ پہلگام حملہ قابل مذمت ہے، لیکن اس کے بعد دیگر ریاستوں میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہمارے طلبہ کا کیا قصور ہے، انہیں کیوں ڈرایا، دھمکایا اور مارا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو تحفظ فراہم کریں۔

اتراکھنڈ پولیس کے مطابق موسوری میں دو کشمیری شال فروشوں کو چند نوجوانوں نے مارا، جنہیں بعد میں حراست میں لے لیا گیا۔ دریں اثنا ریاست پنجاب سے کچھ کشمیری طلبہ واپس وادی آ گئے، جنہوں نے ہراسانی اور گالم گلوچ کی شکایت کی تھی۔ ادھر حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے موسوری واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے اندر جبری گرفتاریاں، مکانوں کی مسماری اور چھاپوں کے بعد اب کشمیری طلبہ اور چھوٹے تاجر بیرونِ ریاست بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ میرواعظ عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ ہم پہلگام واقعے کی دل سے مذمت اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میرواعظ نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ نفرت انگیز مہم اور میڈیا پروپیگنڈا کا شکار نہ بنیں اور کشمیریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیری طلبہ اور کرتے ہوئے کشمیر کے کے بعد

پڑھیں:

یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مسلسل رابطے اور رسائی اعتماد پیدا کرنے اور استحکام اور امید کا ماحول پیدا کرنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ (سی سی جی) کے ایک وفد نے، جس میں ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) کپل کاک، سینیئر صحافی بھارت بھوشن اور سماجی کارکن سشوبھا بروے شامل تھیں، نے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق سے ان کی رہائش گاہ واقع نگین سرینگر پر ملاقات کی۔ بات چیت کے دوران جموں و کشمیر کی مجموعی صورتحال اور عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہیں سیاسی قیدیوں کی صورتحال سمیت انسانی ہمدردی کے دیگر مسائل اور پہلوؤں کو حل کرنے اور عوامی مشکلات کو کم کرنے کی اہمیت جیسے مسائل پر بھی گفت و شنید کی گئی۔

میرواعظ عمر فاروق نے کشمیر میں وفد کی مسلسل دلچسپی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ بات چیت، افہام و تفہیم اور ہمدردی امن اور مفاہمت کو فروغ دینے کی کلیدی رول ادا کر سکتی ہے۔ دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مسلسل رابطے اور رسائی اعتماد پیدا کرنے اور استحکام اور امید کا ماحول پیدا کرنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق تاریخی جامع مسجد سرینگر کے نہ صرف خطیب ہیں بلکہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بی سی سی آئی کا ورلڈ کپ فاتح ویمنز ٹیم سے شرمناک صنفی امتیاز سامنے آگیا
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر