Daily Mumtaz:
2025-05-01@13:31:05 GMT

یوکرین اور امریکہ کے درمیان معدنی معاہدہ  طے پا گیا

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

یوکرین اور امریکہ کے درمیان معدنی معاہدہ  طے پا گیا

واشنگٹن :یوکرین کی پہلی نائب وزیر اعظم اور وزیر اقتصادیات سویریڈینکو نے سوشل میڈیا پر انکشاف کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق انہوں نے اور امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے مشترکہ طور پر “امریکہ یوکرین ری کنسٹرکشن انویسٹمنٹ فنڈ کے قیام کے معاہدے” پر دستخط کیے، جسے پہلے “معدنی معاہدہ” کے نام سے جانا جاتا تھا۔بیان کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی)  منصوبے کو حتمی شکل دینے کیلئے یوکرین کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

یمن کیخلاف جنگ امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے، مغربی میڈیا کا اعتراف

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یمن کے خلاف موجودہ امریکی آپریشن کی کل لاگت پہلے ہی ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ حوثیوں کے خلاف امریکہ کی اس لڑائی کو سب سے مہنگا امریکی فوجی آپریشن بناتا ہے جب کہ اس کا جلد ختم ہونے کا بھی امکان نہیں نظر آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ یمن کیخلاف جنگ امریکیوں کو مہنگی بڑھ رہی ہے، امریکہ کے مسلسل حملوں کے باؤجود حوثی حوثی متنوع ہتھیاروں کے ساتھ جوابی جنگ لڑ رہے ہیں۔ لیکن بڑھتے ہوئے امریکی حملوں سے لگتا ہے کہ واشنگٹن اپنے مہنگے ترین فوجی آپریشن کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ، یا سینٹ کام جو مشرق وسطیٰ میں فوجی کارروائیوں اور افواج کی نگرانی کرتی ہے، نے کہا کہ "ہم فی الحال جنگ میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان دعوؤں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔دریں اثناء سینٹ کام نے پہلی بار مارچ کے وسط میں "آپریشن رف رائڈر" کے نام سے امریکی کارروائی کے آغاز کے بعد سے حوثی اہداف پر حملوں کی تعداد کا انکشاف کیا۔ اس نے یہ تعداد 800 بتائی۔ سینٹ کام کے ترجمان نے یمن کے سینیئر اہلکاروں کو مارنے کا دعویٰ کیا لیکن انہوں ںے نہ تو ان کے نام بتائے اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا۔ برطانوی تھنک ٹینک انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے دفاعی اور عسکری تجزیہ کار فابیان ہنز نے جرمن نشریاتی ادارے کو بتایا حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے، ایم کیو نائن ریپر ڈرون کا استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی ایم کیو 9 ریپر ڈرون نسبتاً سست ہیں، کیونکہ وہ اصل میں افغانستان یا مالی جیسے مشنز کے لیے تیار کیے گئے تھے، جہاں مسلح گروپوں کے پاس کوئی حقیقی فضائی دفاعی نظام دستیاب نہیں ہے۔ جبکہ حوثیوں کے پاس دو فضائی دفاعی نظام موجود ہیں۔ حوثی آسانی سے ان ڈرونز کا پتہ لگانے کے حربوں میں بہتر ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اپنے ڈرون کی رینج اور پے لوڈ بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ اس دوران ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ انصار اللہ گزشتہ ہفتوں میں کم از کم سات امریکی ایم کیو نائن ریپر ڈرونز کو تباہ کرنے میں کامیاب رہی جس کی مالیت 200 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ ادھر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یمن کے خلاف موجودہ امریکی آپریشن کی کل لاگت پہلے ہی ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ حوثیوں کے خلاف امریکہ کی اس لڑائی کو سب سے مہنگا امریکی فوجی آپریشن بناتا ہے جب کہ اس کا جلد ختم ہونے کا بھی امکان نہیں نظر آتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قدرتی وسائل کی کان کنی پر امریکا اور یوکرین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
  • پاکستان کیساتھ کشیدگی کے دوران امریکا بھارت 13 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ
  • امریکہ اور یوکرین کے مابین قدرتی وسائل کے معاہدے پر دستخط
  • امریکا کا بھارت کے ساتھ تیرہ کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ منظور
  • روس کے خلاف جنگ کے دوران فوجی امداد تک رسائی کے لیے یوکرین کا امریکا سےمعدنی ذخائر کا معاہدہ
  • امریکا نے بھارت کیساتھ 13 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ کر لیا
  • امریکہ اور یوکرائن کے درمیان نایاب معدنیات کا معاہدہ طے پا گیا
  • امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر دستخط
  • یمن کیخلاف جنگ امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے، مغربی میڈیا کا اعتراف