مزدوروں کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، قومی ترقی میں محنت کشوں کا کردار ناقابلِ فراموش ہے،سردار ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نےکہا ہےکہ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، قومی ترقی میں محنت کشوں کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔عالمی یومِ مزدور کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ یکم مئی محنت کشوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے، محنت کش ملکی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اسلام نے محنت کش کو بلند مقام عطا کیا ہے۔
(جاری ہے)
سردار ایاز صادق نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، قومی ترقی میں محنت کشوں کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے، ورکرز رائٹس پروٹیکشن بل 2025 قومی اسمبلی سے منظور کیا گیا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بل میں کم سے کم اجرت، رجسٹریشن، اور تحفظ کو قانونی حیثیت دی گئی ہے،تمام ادارے مزدوروں کی فلاح کے لیے مؤثر قانون سازی میں اپنا کردار ادا کریں۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ خوشحال پاکستان کا خواب محنت کش کے عزم سے جُڑا ہے،عالمی یومِ مزدور، مزدور کے عزم کی تجدید کا دن ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مزدوروں کے حقوق سردار ایاز صادق قومی اسمبلی نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔