چلی (نیوزڈیسک)چلی اور ارجنٹائن کے جنوبی ساحلوں پر 7.4 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا جس سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔میگیلان کے ساحلی علاقوں کے رہائشیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم

امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کا مرکز ڈریک پاسیج میں ارجنٹائن کے شہر یوشوایا سے 219 کلومیٹر (173 میل) جنوب میں سمندر کے نیچے تھا جو کیپ ہارن اور انٹارکٹیکا کے درمیان واقع ہے۔

چلی کے حکام نے جمعہ کے روز ملک کے انتہائی جنوب میں واقع آبنائے میگیلان کے تمام ساحلی علاقوں کے لیے انخلاء کا الرٹ جاری کر دیا۔

چلی کی نیشنل سروس فار ڈیزاسٹر پریوینشن اینڈ ریسپانس نے عوام کو پیغام بھیجتے ہوئے کہا سونامی کے خطرے کی وجہ سے میگیلان کے ساحلی علاقوں کے رہائشیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

ارجنٹائن کے شہر یوشوایا جو دنیا کا سب سے جنوبی شہر سمجھا جاتا ہے میں مقامی حکام نے بیگل چینل میں پانی سے متعلق تمام سرگرمیوں اور نیویگیشن کو کم از کم تین گھنٹوں کے لیے معطل کر دیا ہے۔

تاہم، اب تک یوشوایا سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی اور نہ ہی انخلاء کی ضرورت پیش آئی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شدت کا زلزلہ سونامی کا سبب بن سکتا ہے جس کی وجہ سے چلی اور ارجنٹائن کے ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کی درمیان جنگ کا خدشہ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ساحلی علاقوں ارجنٹائن کے

پڑھیں:

افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی

افغانستان کے شمالی شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ زلزلہ 28 کلومیٹر کی گہرائی میں ضلع خُلم کے قریب آیا، جو مزارِ شریف کے نواح میں واقع ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت کابل تک محسوس کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

مقامی حکام نے ہنگامی فون نمبرز جاری کیے، تاہم ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، زلزلے کے دوران لوگ رات گئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، خوف تھا کہ عمارتیں گر سکتی ہیں۔

طالبان حکومت کو 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے کئی تباہ کن زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مزید پڑھیں:

2023 میں مغربی صوبہ ہرات میں آنے والے زلزلے میں 1,500 سے زائد افراد ہلاک اور 63,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے تھے۔

اس سال 31 اگست کو مشرقی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2,200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جو حالیہ افغان تاریخ کا سب سے ہولناک زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔

افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندوکش پہاڑی سلسلے کے قریب، جہاں یوریشیائی اور بھارتی ارضیاتی پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان اس وقت غربت، خشک سالی اور پاکستان و ایران سے واپس آنے والے لاکھوں افغان مہاجرین کے بحران سے نبردآزما ہے۔

زیادہ تر افغان گھروں کی تعمیر کمزور معیار کی ہے، اور ملک میں بنیادی ڈھانچے کی کمی قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بنتی ہے۔

برطانوی جیولوجیکل سروے کے ماہرین ارضیات کے مطابق، 1900 سے اب تک شمال مشرقی افغانستان 7 یا اس سے زائد شدت کے 12 زلزلوں سے متاثر ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان مہاجرین افغانستان امریکی جیولوجیکل سروے جھٹکے دارالحکومت زلزلہ شمال مشرقی قدرتی آفات کابل مزار شریف

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی
  • ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ:4 افراد جاں بحق
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی