بھارت نیا عالمی تنازعہ کھڑا نہ کرے، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا مودی کو انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
نیویارک (اوصاف نیوز)پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے، امید ہے کہ پاکستان بھارت سے تعاون کرے گا، مقبوضہ کشمیر میں حالیہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے پاکستان پر عائد کیے گئے الزامات نے ایک بار پھر خطے کو کشیدگی کی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سمیت کئی بین الاقوامی رہنماؤں نے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ممکنہ جنگ کے خطرے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی نائب صدر نے بھارت کو تنبیہ کی ہے کہ وہ نیا عالمی تنازعہ کھڑا نہ کرے۔ جب کہ پاکستان نے کسی بھی بھارتی جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی نائب صدر نے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ امریکا یہ یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی وسیع علاقائی جنگ میں تبدیل نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ معاملات کو سفارتی طریقے سے سلجھایا جا سکے۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے جواب میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جو خطے میں تنازعے کا سبب بنے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے، امید ہے کہ پاکستان بھارت سے تعاون کرے گا۔
ادھر امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیھ نے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ سے بات کرتے ہوئے بھارت کے ”دفاع کے حق“ کی حمایت کی، جبکہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے کھلے عام پاکستان کو اس حملے کا ”ذمہ دار“ ٹھہرا کر ایک بار پھر اشتعال انگیزی کی انتہا کر دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ دو ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کا مطلب صرف تباہی ہوگا، نہ کہ فتح یا شکست۔ پاکستان نے بھارت کو حملے کی تحقیقات میں مشترکہ تعاون کی پیشکش کی، مگر مودی سرکار نے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے روایتی الزام تراشی کو ترجیح دی۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں واضح اعلان کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا ”یقینی اور فیصلہ کن“ جواب دیا جائے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک بار پھر کسی بحران کو سیاسی اور عسکری مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
یہ کشیدگی ایسے وقت میں بڑھ رہی ہے جب بھارت اندرونی سیاسی دباؤ، معاشی سست روی اور انتخابات جیسے حساس معاملات سے دوچار ہے۔ مبصرین کے مطابق مودی سرکار اپنے سیاسی فائدے کے لیے پاکستان کو نشانہ بنا کر عوام کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ادھر بھارت کی جانب سے عالمی مالیاتی اداروں پر پاکستان کے قرضوں کی جانچ کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے، جو خود ایک سفارتی چال کے سوا کچھ نہیں۔ پاکستان کے معاشی مشیر خرم شہزاد کے مطابق ملکی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے اور آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر ٹریک پر ہے۔
عالمی برادری، بالخصوص امریکا، کو چاہیے کہ وہ بھارت کو غیر ذمہ دارانہ رویے سے باز رکھے تاکہ جنوبی ایشیا کو ایک اور تباہ کن جنگ سے بچایا جا سکے۔ پاکستان نے ایک بار پھر امن اور مذاکرات کی بات کی ہے، مگر بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں تباہی کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
پاکستان نے بھارت کے میڈیا کو بلاک کر کے دشمن کو منہ توڑ جواب دیدیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امریکی نائب صدر ایک بار پھر پاکستان نے کہ پاکستان بھارت کی نے بھارت کہ بھارت کے مطابق کی جانب
پڑھیں:
امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
ایک بیان میں چیئرمین پی ایس ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا، ایک طرف امریکا دنیا میں امن کی باتیں کرتا ہے، دوسری جانب بھارت جیسے جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کے ساتھ دفاعی معاہدے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاہدے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث عناصر یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔