پہلگام واقعہ: سوئٹزر لینڈ کے بعد یونان نے بھی پاکستان کی تجویز کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
سوئٹزرلینڈ کے بعد یونان نے بھی پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کی پاکستان کی تجویز کی حمایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا، بھارت ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف
دفتر خارجہ کے مطابق ہفتے کو پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سوئٹزرلینڈ اور یونان کے وزرائے خارجہ سے فون پر بات کرکے صورتحال پر اپنے ملک کا نقطہ نظر پیش کیا۔
دونوں ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں سیاحتی مرکز پر 22 اپریل کو ہونے والے حملے کی آزادانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے۔
اسحاق ڈار سے گفتگو کے دوران سوئس حکومت کی جانب سے شفاف تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔ سوئس وزیر خارجہ اگنازیو کیسس نے پاکستان کے امن کے عزم کو سراہا اور تحقیقات کی تجویز کی تائید کی۔ انہوں نے ایک غیر جانبدار تحقیقات کو آسان بنانے کے لیے مناسب طریقے کی تلاش میں سوئٹزرلینڈ کے تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر قریبی رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔
مزید پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کا پردہ بھی چاک ہوگیا
یاد رہے کہ22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر لگایا تھا جبکہ پاکستان کی جانب سے اس بات کی متعدد بار تردید کی جا چکی ہے۔
پاکستان نے اس واقعے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا ہے پاکستان کی جانب سے کشیدگی سے بچنے کی خواہش کے باوجود اگر بھارت کوئی بھی فوجی کارروائی کرتا ہے تو اس کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا۔
دفتر خارجہ کے مطابق یونانی وزیر خارجہ جارج جیراپیٹرائٹس نے بھی پاکستان کی جانب سے بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے اور کشیدگی کو روکنے اور علاقائی استحکام کے تحفظ کے لیے تحمل کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی دستاویزات لیک ہونے پر مودی نے خفیہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو برطرف کردیا
یاد رہے کہ منگل کو اسحاق ڈار نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور کاجا کالس سے بھی بات کی تھی جنہوں نے علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے جنوبی ایشیا کے 2 جوہری حریفوں کے درمیان بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
نائب وزیراعظم نے تینوں یورپی حکام کو بتایا ہے کہ پاکستان بھارت کے الزامات اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان پہلگام واقعہ پہلگام واقعہ انکوائری سوئٹرز لینڈ یونان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پہلگام واقعہ پہلگام واقعہ انکوائری سوئٹرز لینڈ یونان پہلگام واقعہ پاکستان کی کی جانب سے کی تجویز کے لیے کے بعد
پڑھیں:
12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی
سینیٹ کی قائمہ برائے خزانہ نے 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی۔
کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہو، وہ اس دور میں 42 ہزار بنتی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی۔
کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی مخالفت کی، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ عام لوگوں کو اس کلب سے فائدہ نہیں ہے 300 لوگوں کی عیاشی کیلئے کلب بنا ہے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آمدنی کا اخراجات سے بڑھ جانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے۔
کمیٹی ممبران نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی حمایت کردی۔
ایف بی آر حکام نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔
کمیٹی نے نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کرلی،
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آن لائن اکیڈمیز دو دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اگر کوئی ٹیچر آن لائن کما رہا ہے تو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔