مودی سرکار کو ہلا دینے والی تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
مودی سرکار کو ہلا دینے والی کسان تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی ہے جب کہ راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان تحریک میں نیا جوش دیکھا جا رہا ہے اور اس کے ملک گیر اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔
کسانوں کا پیغام واضح، زمین، روزگار اور عزت کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، احتجاجی مارچ نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے اور انتظامیہ سخت پریشان ہے، بھارتیہ کسان یونین کے پرچم تلے ہزاروں کسانوں کی دہلی کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔
دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسان، حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہیں، دبائی گئی آواز اب طوفان بن چکی ہے اور دیہی بھارت کا غضب سڑکوں پر نظر آ رہا ہے۔
کسانوں کی واپسی نے اقتدار کے ایوانوں کو پھر ہلا کر رکھ دیا ہے، احتجاج کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے، حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہا ہے
پڑھیں:
حق دو بلوچستان تحریک کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اسلام آباد مارچ کریں گے: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں جمہوری قدروں کی پامالی کا سلسلہ جاری ہے۔ طاقت سے مسائل سے نمٹنے کے طریقے بغاوتوں کو جنم دیتے ہیں۔ لاہور پریس کلب کے سامنے حق دو بلوچستان کو لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد کی جانب بڑھنے کے مسئلہ پر بڑے تصادم اور پنجاب سے بلوچستان کو غلط پیغام جانے کے خطرہ سے بچنے کے لیے جماعت اسلامی نے مذاکرات کا راستہ اپنایا۔ وفاقی مذاکراتی کمیٹی نے لانگ مارچ کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو مولانا ہدایت الرحمن کے ساتھ وہ خود بھی لانگ مارچ کی قیادت کریں گے اور پنجاب بھر سے جماعت اسلامی کے کارکنان اور عوام بلوچ بھائیوں کے قافلہ کا حصہ بن کر اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں کو خبردار کیا کہ بلوچستان کے عوام پر ظلم و زیادتی بند کریں اور کمیشن تشکیل دے کر لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا صوبہ کے وسائل اور معدنیات پر سب سے پہلا حق صوبہ کے عوام کا ہے۔ ایران سے سرحدی تجارت کی اجازت دی جائے اور حکومت امریکہ سے خائف ہونے کی بجائے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، امیر بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن اورامیر لاہور ضیاء الدین انصاری نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، صوبوں کی قیادت اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ دھرنا میں بلوچستان کے علاوہ لاہور کے مرد و خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی قیادت نے اظہار یکجہتی کے لیے پڑاؤ میں شرکت کی اور سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین ڈاکٹر حمیرا طارق نے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے پنجاب حکومت کے لانگ مارچ کو روکنے کے طرز عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایک طرف پنجاب کے عوام نے فورٹ منرو سے لاہور تک لانگ مارچ کے شرکاء کا جگہ جگہ والہانہ استقبال کیا تو دوسری جانب فارم سنتالیس کی حکومت نے پرامن جمہوری احتجاج کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ دریں اثناء نائب امیر جماعت اسلامی، لیاقت بلوچ نے بلوچستان حق دو لانگ مارچ کے مطالبات کی منظوری اور پنجاب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد میڈیا نمائندگان اور بلوچستان کے قائدین کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ اور مذاکرات کے فیصلوں کا بال وفاقی اور پنجاب حکومت کی کورٹ میں ہے۔ وفاقی حکومت مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے، اس میں تاخیر نہ کرے۔ بلوچستان حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں مذاکراتی ٹیم بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کرے گی۔