مودی سرکار کو ہلا دینے والی کسان تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی ہے جب کہ راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان تحریک میں نیا جوش دیکھا جا رہا ہے اور اس کے ملک گیر اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔

کسانوں کا پیغام واضح، زمین، روزگار اور عزت کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، احتجاجی مارچ نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے اور انتظامیہ سخت پریشان ہے، بھارتیہ کسان یونین کے پرچم تلے ہزاروں کسانوں کی دہلی کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔

دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسان، حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہیں، دبائی گئی آواز اب طوفان بن چکی ہے اور دیہی بھارت کا غضب سڑکوں پر نظر آ رہا ہے۔

کسانوں کی واپسی نے اقتدار کے ایوانوں کو پھر ہلا کر رکھ دیا ہے، احتجاج کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے، حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رہا ہے

پڑھیں:

حق دو بلوچستان تحریک کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اسلام آباد مارچ کریں گے: حافظ نعیم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں جمہوری قدروں کی پامالی کا سلسلہ جاری ہے۔ طاقت سے مسائل سے نمٹنے کے طریقے بغاوتوں کو جنم دیتے ہیں۔ لاہور پریس کلب کے سامنے حق دو بلوچستان کو لانگ مارچ کے شرکاء  سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد کی جانب بڑھنے کے مسئلہ پر بڑے تصادم اور پنجاب سے بلوچستان کو غلط پیغام جانے کے خطرہ سے بچنے کے لیے جماعت اسلامی نے مذاکرات کا راستہ اپنایا۔ وفاقی مذاکراتی کمیٹی نے لانگ مارچ کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو مولانا ہدایت الرحمن کے ساتھ وہ خود بھی لانگ مارچ کی قیادت کریں گے اور پنجاب بھر سے جماعت اسلامی کے کارکنان اور عوام بلوچ بھائیوں کے قافلہ کا حصہ بن کر اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے حکمرانوں کو خبردار کیا کہ بلوچستان کے عوام پر ظلم و زیادتی بند کریں اور کمیشن تشکیل دے کر لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔  انہوں نے کہا  صوبہ کے وسائل اور معدنیات پر سب سے پہلا حق صوبہ کے عوام کا ہے۔ ایران سے سرحدی تجارت کی اجازت دی جائے اور حکومت امریکہ سے خائف ہونے کی بجائے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، امیر بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن اورامیر لاہور ضیاء الدین انصاری نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، صوبوں کی قیادت اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ دھرنا میں بلوچستان کے علاوہ لاہور کے مرد و خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی قیادت نے اظہار یکجہتی کے لیے پڑاؤ میں شرکت کی اور سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین ڈاکٹر حمیرا طارق نے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے پنجاب حکومت کے لانگ مارچ کو روکنے کے طرز عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایک طرف پنجاب کے عوام نے فورٹ منرو سے لاہور تک لانگ مارچ کے شرکاء  کا جگہ جگہ والہانہ استقبال کیا تو دوسری جانب فارم سنتالیس کی حکومت نے پرامن جمہوری احتجاج کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ دریں اثناء نائب امیر جماعت اسلامی،  لیاقت بلوچ نے بلوچستان حق دو لانگ مارچ کے مطالبات کی منظوری اور پنجاب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد میڈیا نمائندگان اور بلوچستان کے قائدین کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ اور مذاکرات کے فیصلوں کا بال وفاقی اور پنجاب حکومت کی کورٹ میں ہے۔ وفاقی حکومت مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے، اس میں تاخیر نہ کرے۔ بلوچستان حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں مذاکراتی ٹیم بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کرے گی۔ 

متعلقہ مضامین

  • مودی کے زیر اثر بھارتی انتخابی نظام، اپوزیشن لیڈر کے ہاتھوں بے نقاب
  • کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • عوام ہائبرڈ نظام کیساتھ یا اندھی طاقت کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، لیاقت بلوچ
  • مودی سرکار آپریشن سندور میں بھارتی فوجیوں کے مارے جانے کا اعتراف کرے، سابق فوجیوں کا مطالبہ
  • مودی سرکار کا آپریشن سندور کا ناکام دفاع، ہندوتوا حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش
  • مودی سرکار کا آپریشن مہادیو فیک نکلا؟ بھارتی فوج کا جھوٹا مقابلہ بے نقاب
  • جنگی جنون سر چڑھ گیا؛ مودی سرکار خطے کو ایک بار پھر جنگ میں دھکیلنے میں مصروف
  • مودی سرکار کو اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلیے فیک انکاؤنٹرز کا سہارا
  • حق دو بلوچستان تحریک کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اسلام آباد مارچ کریں گے: حافظ نعیم
  • بھارت پر خطے میں چوہدراہٹ کا خبط سوار !