مودی سرکار کو ہلا دینے والی تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
مودی سرکار کو ہلا دینے والی کسان تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی ہے جب کہ راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان تحریک میں نیا جوش دیکھا جا رہا ہے اور اس کے ملک گیر اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔
کسانوں کا پیغام واضح، زمین، روزگار اور عزت کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، احتجاجی مارچ نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے اور انتظامیہ سخت پریشان ہے، بھارتیہ کسان یونین کے پرچم تلے ہزاروں کسانوں کی دہلی کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔
دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسان، حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہیں، دبائی گئی آواز اب طوفان بن چکی ہے اور دیہی بھارت کا غضب سڑکوں پر نظر آ رہا ہے۔
کسانوں کی واپسی نے اقتدار کے ایوانوں کو پھر ہلا کر رکھ دیا ہے، احتجاج کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے، حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہا ہے
پڑھیں:
بینظیر ہاری کارڈشتکاروں کیلیے نیا دور ثابت ہوگا‘شرجیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-20
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بینظیر ہاری کارڈ حکومت سندھ کی جانب سے سے صوبے کے کاشتکاروں کے لیے نیا دور ثابت ہوگا، سندھ کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بینظیر ہاری کارڈ ایک شفاف، منظم اور جدید نظام ہے ، بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں اور کسانوں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتی امداد بینظیر ہاری کارڈ سے شفاف طریقے سے کسانوں اور کاشتکاروں تک پہنچ رہی ہے، سندھ حکومت کی یہ کوشش صرف کسانوں کی خوشحالی تک محدود نہیں، اس کا فائدہ پورے ملک کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اس طرح کے اقدام سے صوبے میں گندم کی پیداوار بڑھے گی تو پاکستان کو باہر سے گندم منگوانی نہیں پڑے گی، قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور معیشت مستحکم ہوگی، آنے والے سالوں میں سندھ کے کسان جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی تعاون کی بدولت زیادہ پیداوار حاصل کریں گے، جس سے صوبہ ہی نہیں، پورا پاکستان فائدہ اٹھائے گا۔