سلک روڈ کلچر سینٹر میں ’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ آرٹسٹ کیمپ جاری، اہم شخصیات کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد میں سلک روڈ کلچر سینٹر (ایس آر سی سی) کے زیراہتمام ’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ کے عنوان سے آرٹسٹ کیمپ جاری ہے، جو 7 مئی کو اختتام پذیر ہوگا۔
آرٹسٹ کیمپ میں پہلے روز سفارتکاروں، ثقافتی ایلچیوں، کارپوریٹ اور ترقیاتی شعبے کے نمائندوں، طلبا، سول سوسائٹی سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں بالی وڈ اداکار غزہ میں مظالم پر خاموش، ہمارے فنکار ان کی تعریفیں کرنا چھوڑ دیں، صحیفہ جبار
آرٹسٹ کیمپ کے دوسرے روز غزہ پر گفتگو کی گئی، جسے لائیو بھی نشر کیا گیا۔
سابق وفاقی وزیر و بین الاقوامی امور کے ماہر مشاہد حسین سیّد بھی کیمپ میں موجود تھے جنہوں سیاسی گہرائی اور تاریخی تناظر میں بات کی۔
اس کے علاوہ معروف شاعر اور انسانی حقوق کے رہنما حارث خلیق نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
معروف شاعر انور مسعود کے فرزند و چیف ایڈیٹر ’وی نیوز‘ عمار مسعود نے خیالات کا اظہار کرکے دلوں اور دماغوں کو یکساں طور پر مسحور کردیا۔
موسیقار اور گلوکار اریب اظہر نے روایت، مزاحمت اور اظہار کو ایک دوسرے کے ساتھ باندھتے ہوئے ایک روح پرور جہت کا اضافہ کیا۔ انہوں نے پیغام دیا کہ ’تباہی کے وقت فن عیش و عشرت نہیں، یہ ایک لائف لائن، ایک ریکارڈ اور کبھی کبھی بغاوت ہے۔‘
کیمپ کی ایک اور آسکر ایوارڈ یافتہ فلم NO OTHER LAND کی اسکریننگ ہے، فلم میں مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی کارکن اور ایک اسرائیلی صحافی کے درمیان جذباتی تعلق کی کہانی بیان کی گئی ہے جب کہ دونوں اقوام کے درمیان تنازع چل رہا ہے۔
مشہور فنکاروں کی بڑی تعداد کیمپ گراؤنڈ میں مکمل طور پر ابھری ہوئی نظر آتی ہے، جن میں استاد بشیر احمد، خانزادہ اسفند یار خٹک، عاطف ایوب عباسی، سجل کیانی، مہدی رضا اور دیگر شامل ہیں۔
آرٹسٹ کیمپ کے دوران 5 مئی کو ایک فل ڈریس ریہرسیل میڈیا نائٹ کا اہتمام کیا جائےگا۔
اس کے بعد 7 مئی کو چیئرٹی نیلامی کا انعقاد کیا جائےگا، جو اس بات کو ثابت کرےگا کہ فن صرف اظہار نہیں، یہ عمل، یکجہتی اور امید ہے۔
ہمارا مقصد فلسطین کے مظلوم و معصوم انسانوں کے ساتھ یکجہتی و ہمدردی ہے، جمال شاہواضح رہے کہ کچھ روز قبل اداکار و موسیقار جمال شاہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرٹ زندگی ہے، اور آرٹ نے انسانوں کی زندگیاں آسان اور خوبصورت بنائی ہیں۔
جمال شاہ نے کہاکہ انہوں نے آج کل ’آرٹ فار غزہ‘ کے نام سے ایک تحریک شروع کی ہے، جس کا مقصد فلسطین کے مظلوم و معصوم انسانوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی و ہمدری ہے۔
یہ بھی پڑھیں آرٹ فار لائف،آرٹ فار غزہ آرٹسٹ کیمپ: اداکار جمال شاہ کا فلسطینیوں کی مدد کا منفرد انداز
جمال شاہ نے کہاکہ ہم اسلام آباد میں پورے پاکستان سے فنکاروں کو جمع کررہے ہیں، جس میں آرٹ نمائش، میوزک، تھیٹر اور مختلف پروگرامات کیے جائیں گے۔ اور پورے پروگرام کا مقصد فلسطینیوں کی آواز بننا اور ان کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرٹ فار غزہ آرٹ فار لائف عمار مسعود مشاہد حسین سید معروف شعرا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رٹ فار غزہ ا رٹ فار لائف مشاہد حسین سید معروف شعرا وی نیوز رٹ فار لائف ا رٹسٹ کیمپ رٹ فار غزہ جمال شاہ ا رٹ فار آرٹ فار کے ساتھ
پڑھیں:
ٹیکسٹائل اور فیشن انڈسٹری کی سب سے بڑی نمائش میں پاکستان کی شرکت
لاس اینجلس میں جاری ٹیکس ورلڈ، ایپیرل سورسنگ 2025 کی تین روزہ نمائش اختتام پزیر ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اس تین روزہ فیشن کی رنگارنگ نمائش میں پاکستان کی جانب سے دو نمائش کندگان نے شرکت کی۔ جڑواں نمائشوں کا یہ ایڈیشن کیلیفورنیا مارکیٹ سینٹرمیں کامیابی کے ساتھ پورا ہو چکا ہے جس میں دنیا بھر سے ٹیکسٹائل اور فیشن کے ماہرین اور نمائش کنندگان شریک ہوئے۔
اس نمائش میں جدید ٹیکسٹائل، ماحول دوست مواد، اور مستقبل کے رجحانات کو تشکیل دینے والے حل پیش کیے گئے۔ لاس اینجلس میں تین روزہ نمائش کے دوران 75 مختلف بین الاقوامی نمائش کنندگان نے شرکت کی تھی، جن میں چین، پاکستان، بھارت، تائیوان، ترکی، تھائی لینڈ سمیت امریکہ کے معروف مینوفیکچررز شامل تھے۔ جنہوں نے ٹیکسٹائل، ایپیرل اور سورسنگ سے متعلق مصنوعات اور وسائل کو خریداروں کے سامنے پیش کیا تاکہ ان کی دلچسپی کو مزید بڑھایا جاسکے۔
ٹیکس ورلڈ لاس اینجلس، ایک اہم سورسنگ پلیٹ فارم کے طور پر، اعلیٰ معیار کے کپڑے، پائیدار متبادل، اور جدید ڈیزائن کے رجحانات تک براہِ راست رسائی فراہم کرتا ہے۔ یہ نمائش برانڈز، ڈیزائنرزاور مینوفیکچررز کو قابل اعتماد سپلائی چین پارٹنرز اور مارکیٹ کی سوجھ بوجھ فراہم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ نمائش کاروباری نیٹ ورکنگ، پروڈکٹ کی دریافت اور کاروباری حکمت عملی اورترقی کے لیے ایک متحرک ماحول فراہم کرتی ہے اور امریکی فیشن و ٹیکسٹائل مارکیٹ میں داخلے کے ایک اہم دروازے کے طور پر اپنی حیثیت کو بھی ثابت کرتی ہے۔
اس نمائش کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں پاکستان کی دو کمپنیوں، محمود ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ اور نزا اسپورٹس نے شرکت تھی، جنہوں نے ٹیکس ورلڈ اور ایپیرل سورسنگ میں اپنی موجودگی کے ذریعے بین الااقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کی اور مثبت اثر ڈالا۔
ان دونوں کمپنیوں نے اپنی مصنوعات، کلیکشنز اور انڈسٹری میں اپنی مہارت بہترین انداز میں پیش کیا، جو امریکی فیشن اور ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مظہر ہے۔