مودی سرکار حواس باختہ، بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بھارت میں بلاک
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
بھارت نے پاکستان پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ’ایکس‘ اکاؤنٹ بلاک کردیا۔
بلاول ہاؤس کے ترجمان نے بھارتی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بلاول بھٹو سے ڈرتے ہیں، اور یہ اس اقدام سے ثابت بھی ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں مودی حکومت حواس باختہ، وفاقی وزیر عطاتارڑ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی بلاک کردیا
ترجمان سریندر ولاسائی نے کہاکہ مودی بزدل دشمن ہے، بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنا شتر مرغ کا ریت میں سر دبانے کے مترادف ہے۔
دوسری جانب مرکزی ترجمان پیپلزپارٹی شازیہ مری نے اپنے ردعمل میں کہاکہ بھارت حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، اور وہ سچ نہیں سننا چاہتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت سچ بولنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بھارتی یوٹیوب چینلز پر پاکستان کا ملی نغمہ نشر، ہندوستانی تلملا اٹھے
واضح رہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں، بھارت نے اس دوران جہاں پاکستان کے نیوز چینلز پر اپنے ملک میں پابند عائد کی ہے، وہیں وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر اہم شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کردیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایکس اکاؤنٹ بلاک بلاول بھٹو بھارت پاکستان پہلگام واقعہ مودی سرکار وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایکس اکاؤنٹ بلاک بلاول بھٹو بھارت پاکستان پہلگام واقعہ مودی سرکار وی نیوز بلاول بھٹو
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔