بھارتی دہشتگرد حکومت کی بلاول بھٹو کے ایکس اکاؤنٹ پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
سینئر وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی پی پی کشمیری عوام کی آواز، جمہوری اقدار کے نمائندہ اور خطے میں امن کے علمبردار ہیں، بھارتی مودی سرکار ہر اُس آواز کو دبانے پر تلی ہوئی ہے جو اس کی انتہاپسند ہندوتوا سوچ کو چیلنج کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی دہشتگرد حکومت نے بلاول بھٹو کے ایکس اکاؤنٹ پر پابندی عائد کردی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد بھارتی حکومت نےبلاول بھٹو زرداری کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کرکے بزدلی کی نئی مثال قائم کی،ان کے اکاؤنٹ پر پابندی محض ڈیجیٹل سنسرشپ نہیں، مودی سرکار اور بی جے پی کے اندر چھپی سچائی سے خوف کی کھلی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کشمیری عوام کی آواز، جمہوری اقدار کے نمائندہ اور خطے میں امن کے علمبردار ہیں، بھارتی مودی سرکار ہر اُس آواز کو دبانے پر تلی ہوئی ہے جو اس کی انتہاپسند ہندوتوا سوچ کو چیلنج کرتی ہے۔
سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بی جے پی کی گھبراہٹ، عدم برداشت اور سفارتی محاذ پر مکمل ناکامی کو عیاں کرتا ہے، اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ مظالم چھپائے جا سکتے ہیں نہ کشمیریوں کے حق میں اٹھنے والی آواز دبائی جاسکتی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول کی آواز کروڑوں دلوں میں گونجتی ہے اور کوئی بھی ڈیجیٹل دیوار اُس آواز کو روک نہیں سکتی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم
---فائل فوٹوچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے جاری کردہ بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھو پر حملہ نامنظور، ثالثی عدالت کے فیصلے نے بھی توثیق کر دی ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر یکطرفہ بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عالمی ثالثی عدالت نے قرار دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ثالثی عدالت (پی سی اے) نے پاکستانی مؤقف کی تائید کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کی عارضی معطلی کے بھارتی اعلان کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت جاری ثالثی کو یکطرفہ طور پر نہیں روک سکتا۔
یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے بھارت کے مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) پر پن بجلی منصوبوں کے خلاف دائر مقدمے میں جاری کیا گیا ہے۔