سینئر وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی پی پی کشمیری عوام کی آواز، جمہوری اقدار کے نمائندہ اور خطے میں امن کے علمبردار ہیں، بھارتی مودی سرکار ہر اُس آواز کو دبانے پر تلی ہوئی ہے جو اس کی انتہاپسند ہندوتوا سوچ کو چیلنج کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی دہشتگرد حکومت نے بلاول بھٹو کے ایکس اکاؤنٹ پر پابندی عائد کردی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد بھارتی حکومت نےبلاول بھٹو زرداری کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کرکے بزدلی کی نئی مثال قائم کی،ان کے اکاؤنٹ پر پابندی محض ڈیجیٹل سنسرشپ نہیں، مودی سرکار اور بی جے پی کے اندر چھپی سچائی سے خوف کی کھلی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کشمیری عوام کی آواز، جمہوری اقدار کے نمائندہ اور خطے میں امن کے علمبردار ہیں، بھارتی مودی سرکار ہر اُس آواز کو دبانے پر تلی ہوئی ہے جو اس کی انتہاپسند ہندوتوا سوچ کو چیلنج کرتی ہے۔

سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بی جے پی کی گھبراہٹ، عدم برداشت اور سفارتی محاذ پر مکمل ناکامی کو عیاں کرتا ہے، اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ مظالم چھپائے جا سکتے ہیں نہ کشمیریوں کے حق میں اٹھنے والی آواز دبائی جاسکتی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول کی آواز کروڑوں دلوں میں گونجتی ہے اور کوئی بھی ڈیجیٹل دیوار اُس آواز کو روک نہیں سکتی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو

پڑھیں:

نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے، بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوائیں گے: بلاول

حیدر آباد (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کوشش کریں گے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوائی جائے۔ علاوہ ازیں انہوں نے وفاق کے نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ خان بہادر حسن علی آفندی پارک حیدر آباد کے افتتاح کے  موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں نہ صرف عوام کو نشانہ بناتی ہیں بلکہ دشمن ممالک کا ساتھ بھی دیتی ہیں، اس لیے کوشش ہوگی کہ اقوام متحدہ سے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ پر پابندی لگوانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ امریکا کی جانب سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد قرار دینا پاکستان کے مؤقف کی بڑی کامیابی ہے، کیونکہ یہ گروہ مزدوروں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ حالیہ پاکستان بھارت کشیدگی میں کھل کر مودی سرکار کا ساتھ دینے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔ بلاول بھٹو نے بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت دریائے سندھ کا پانی روکنے کے اعلان سے باز نہیں آرہی، مگر سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو پاکستان کے حصے کا پانی دینا ہی پڑے گا۔ دریائے سندھ پاکستانی عوام کے لیے زندگی کی مانند ہے، اس معاملے پر ملک کے تمام شہریوں کو یکجا ہو کر آواز اٹھانا ہوگی۔ انہوں نے عالمی سطح پر پانی کی کمی کے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈریپ ایریگیشن سمیت جدید زرعی ٹیکنالوجی اپنا کر ہم پانی کے وسائل کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔ صوبوں کو ان کا آئینی حق دینا ناگزیر ہے، این ایف سی ایوارڈ ہر 5 سال بعد لازمی جاری ہونا چاہیے۔ ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں ناکامی کی سزا صوبوں کو نہ دی جائے۔ 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت یا کسی جماعت نے پیپلز پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں کیا، یہ سب محض میڈیا رپورٹس پر مبنی باتیں ہیں۔ انہوں نے سندھ پیپلز ہاؤسنگ منصوبے کو شفاف اور کرپشن سے پاک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے ذریعے لاکھوں خاندانوں کو مکانات فراہم کیے جا رہے ہیں اور ہر شخص اس کی تفصیلات آن لائن دیکھ سکتا ہے۔ یہ منصوبہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وژن روٹی، کپڑا اور مکان کے عین مطابق ہے۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں سب سے زیادہ تعلیمی ادارے، ہسپتال اور جامعات قائم کی ہیں اور موجودہ معاشی چیلنجز کے باوجود ہم صوبے کے ہر ضلع میں یونیورسٹی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ نوجوان بہتر مستقبل کی جانب بڑھ سکیں۔ انہوں نے حیدرآباد میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر وفاق نے اس مطالبے کو پورا نہ کیا تو سیالکوٹ کی طرز پر صوبہ خود اس منصوبے پر غور کرے گا۔ بلاول بھٹو نے رنگ روڈ منصوبے کو بڑی عوامی سہولت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلی بار حیدرآباد میں ترقی کی رفتار تیز ہوئی ہے، ماضی میں مختلف جماعتوں کی بلدیاتی اور صوبائی حکومتوں کی وجہ سے ترقیاتی کام رک گئے تھے۔ اب عوام نے پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ دیا ہے، اس لیے ہم پر لازم ہے کہ انہیں زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کریں۔ میئر حیدرآباد اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ آئندہ 2 برس میں مزید منصوبے مکمل ہوں گے اور عوام کو صاف پانی کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ حیدر آباد میں ائیرپورٹ میں ہونا چاہئے‘ وزیراعظم کو کہوں گا کہ یہ تحفہ حیدر آباد کو دیں۔ 26  ویں ترمیم پر تاریخی کامیابی کسی مخصوص دور کے لئے نہیں بلکہ دائمی ہے‘ 27 ویں ترمیم ہوائی بات ہے‘ آپ سے ہی سن رہا ہوں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے فوری طور پر اجلاس بلا کر نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے صوبائی حکومتوں کو ذمہ داریاں دلوا دیں لیکن این ایف سی ایوارڈ وہی ہے۔ وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں کا بوجھ صوبوں پر نہ ڈالے، ایف بی آر کی ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکامی میں صوبوں کا کوئی قصور نہیں، یہ وفاقی حکومت اور ایف بی ا?ر کو چلانے والوں کی ناکامی ہے۔18 ویں ترمیم سے صوبوں کو جو ذمہ داریاں منتقل ہوئی ہیں ان کے وسائل بھی صوبوں کو دیئے جائیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • لاہور کیلئے شہباز سپیڈ، کراچی کیلئے سلو ہو، ایسا نہیں ہونا چاہئے، بلاول بھٹو
  • نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے، بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوائیں گے: بلاول
  • بی ایل اے اور مجد بریگیڈ کیخلاف کیس اقوام متحدہ میں بھی لےجائیں گے، بلاول بھٹو
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوانے کی کوشش کریں گے، بلاول بھٹو
  • کوشش ہوگی اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں: بلاول بھٹو
  • اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں گے: بلاول بھٹو
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوانے کی کوشش کریں گے، بلاول
  • اقوام متحدہ سے بھی دہشت گرد تنظیموں بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیںگے.بلاول بھٹو
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی بڑی کامیابی، اقوام متحدہ میں بھی مؤقف اٹھائیں گے: بلاول بھٹو
  • کوشش ہوگی اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں، بلاول بھٹو