چیک ریپبلک کے شمال مشرقی علاقے پوڈکرکونوشی کے پہاڑوں کے کنارے جنگل میں سیر کے دوران دو افراد کو ایک خزانہ ملا جس کی مالیت تقریباً ساڑھے تین لاکھ ڈالر ہے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق مشرقی بو یمیا کے میوزیم نے خزانے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس خزانے میں 598 سونے کے سکے، زیورات اور تمباکو کے تھیلے شامل ہیں جن کا مجموعی وزن تقریباً 15 پاؤنڈ کے قریب ہے۔
میوزیم کے مطابق یہ سکے غالباً سنہ 1808 یا پھر 19 ویں صدی کے اوائل کے ہیں اور اندازہ ہے کہ انہیں سنہ1921 کے بعد زمین میں دفن کیا گیا ہوگا۔ ان میں فرانس، بیلجیئم، سلطنت عثمانیہ اور سابقہ آسٹریا و ہنگری کی کرنسیاں شامل ہیں۔
میوزیم کے شعبہ آثار قدیمہ کے سربراہ میروسلاو نوواک کا کہنا ہے کہ ’جب انہوں (ہائیکرز میں سے ایک) نے اس خزانے کو کھولا تو میرے ہوش اُڑ گئے۔‘
مقامی میڈیا نے خزانے کے اس ذخیرے کو نہایت ہی نایاب قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سکوں پر موجود نشان ظاہر کرتے ہیں کہ انہیں سنہ 1918 سے 1992 کے دوران سابقہ یوگوسلاویہ میں استعمال کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
خزانہ کتنا پرانہ ہے؟
اگرچہ خزانے کی دریافت فروری میں ہوئی ہے تاہم میوزیم حکام نے اس کی تفصیلات گذشتہ ہفتے عوامی سطح پر بتائی ہیں۔
میروسلاو نوواک کا کہنا ہے کہ ’ہمیں باقی اشیا کا تجزیہ کرنا ہو گا، لیکن قیمتی دھاتوں کی موجودہ قیمت کے مطابق اس دریافت کی ابتدائی مالیت 75 لاکھ چیک کراؤن (تین لاکھ 40 ہزار ڈالر) ہو سکتی ہے۔‘
ماہرین اس بات کی چھان بین کر رہے ہیں کہ یہ خزانہ پہاڑ کے دامن میں کس طرح دفن ہوا۔
تاریخی طور پر قیمتی اشیا کو زمین میں دفن کر کہ محفوظ کرنا عام رواج رہا ہے تاہم کبھی مذہبی وجوہات کے تحت، تو کبھی غیر یقینی حالات کی وجہ سے یہ سوچ کر ایسا کیا جاتا ہے کہ بعد میں یہ خزانہ محفوظ طور پر واپس حاصل کیا جا سکے گا۔
نئے دریافت ہونے والے اس خزانے کے بارے میں محققین کا خیال ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر نازی فوجیوں نے روسی افواج کی پسپائی کے دوران یہ خزانہ چھپایا ہو گا۔
میوزیم کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ’یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا یہ خزانہ کسی چیک شہری کا ہے جو سنہ 1938 میں نازی حملے کے بعد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوا، یا کسی جرمن کا جس نے 1945 کے بعد بے دخلی کے خوف سے سونا چھپا دیا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ کسی پرانی دکان سے چوری کیا گیا مال ہو، لیکن ہم اس مفروضے کو کمزور سمجھتے ہیں۔
قانون کے مطابق خزانے کو تلاش کرنے والے خوش نصیب ہائیکرز کو اس خزانے کا تقریباً 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اگلے 24گھنٹو ں میں کہاں کہاں بادل برسیں  گے ،محکمہ موسمیات نے بڑی پیش گوئی کردی

لاہور(نیوز ڈیسک) ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشیں متوقع ہیں، جبکہ مون سون بارشوں کا چھٹا اسپیل 5 اگست سے شروع ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب، خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ دریائے سندھ میں کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ شہری برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، بچوں کو نالوں، نشیبی علاقوں، دریاؤں اور نہروں میں نہانے سے روکیں۔

مون سون بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 162 شہری جاں بحق ہوئے، رواں سیزن میں 571 شہری زخمی، 214 گھر متاثر، 121 مویشی ہلاک ہوئے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • کراچی: حوالہ و ہنڈی میں ملوث گینگ کے دو رکن گرفتار، کروڑوں روپے کی ملکی و غیرملکی کرنسی برآمد
  • محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
  • چینی j-20 کی آبنائے سوشیما پر پرواز، امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کا جدید ریڈار سسٹم بھی نہ پکڑ سکا
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی
  • اگلے 24گھنٹو ں میں کہاں کہاں بادل برسیں  گے ،محکمہ موسمیات نے بڑی پیش گوئی کردی
  • ہماری کسی سے لڑائی نہیں، ملک آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، محمود اچکزئی
  • باجوڑ امن جرگے کے مذاکرات کا پہلا راؤنڈ ختم، کل دوبارہ جرگہ ہوگا
  • التجا کرتے ہیں فیصلہ ساز ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم ملک کے خیر خواہ ہیں: جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی
  •  ایم سی ایل کا تجاوزات آپریشن، 6 کروڑ سے زائد مالیت کا سامان خلاف قانون طریقے سے نیلام
  • پشاور ہائیکورٹ نے سلمان اکرم راجا کو 19 اگست تک راہداری ضمانت دے دی