ایس آئی یو کی کارروائی، منشیات فروشوں کے قبضے سے ڈیڑھ کروڑ کی منشیات برآمد، 3 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے ناردرن بائی پاس پر اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی ٹیم اور منشیات فروشوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 2 ملزمان زخمی ہو گئے۔
پولیس نے 2 زخمی ملزمان سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا، فائرنگ کے دوران پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔
ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق اسی منشیات فروش گروہ سے ہے جو گزشتہ روز پولیس مقابلے میں گرفتار ہوئے تھے۔
ایس ایس پی شعیب میمن نے مزید بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے تنزانیہ نامی منشیات برآمد ہوئی ہے جس کی مارکیٹ میں قیمت تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق، ملزمان کو گرفتاری کے بعد پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا ہے اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ ان کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے۔
ایس ایس پی شعیب میمن کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم کی کامیاب کارروائی سے منشیات فروشوں کے خلاف پولیس کی جنگ میں اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مچھر کالونی سے سندھ ریپبلکن آرمی (ایس آر اے) کے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی کے دوران ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر کے مطابق کارروائی خفیہ اطلاع پر ڈاکس کے علاقے مچھر کالونی میں کی گئی، جس کے نتیجے میں گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت سرمد علی رضا اور غنی اللہ عرف غنی امان چانڈیو کے ناموں سے ہوئی۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دونوں ملزمان ایس آر اے کے انتہائی مطلوب گروہ سے تعلق رکھتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ گرفتار دہشت گرد طلبہ کو ایس آر اے میں بھرتی کرنے اور دہشت گردی کی ترغیب دینے میں بھی ملوث تھے۔ حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف دہشت گردی، بارودی مواد رکھنے اور حملوں کے کئی مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مزید تحقیقات دوران اہم انکشافات متوقع ہیں، جبکہ دونوں ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے متعلقہ تحقیقاتی شعبے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔