عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید گر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)اوپیک پلس کی تیل پیداواربڑھانے کی منظوری کے بعد قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 4 فیصد تک گرگئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جون کے لئے امریکی خام تیل4.24 فیصد کمی کے بعد 56 ڈالر فی بیرل کی سطح پرآ گیا ہے۔
برطانوی خام تیل کے جولائی کیلئے سودے 3.84 فیصد کمی سے 59.08 ڈالر پر ہوئے، اوپیک پلس نے جون کیلئے پیداوار 4 لاکھ 11 ہزار بیرل یومیہ بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
یوٹلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے برطرف ملازمین کی تنخواہیں روکنے کے احکامات جاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اوپیک پلس کا ستمبر کے لیے تیل کی پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافے کا اعلان
تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ستمبر کے مہینے کے لیے خام تیل کی پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافہ کرےگا۔ یہ فیصلہ مارکیٹ میں اپنا حصہ دوبارہ حاصل کرنے اور روس سے وابستہ ممکنہ سپلائی میں تعطل کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ اوپیک پلس کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی سب سے بڑی پیداوار میں کٹوتی کے مکمل اور قبل از وقت خاتمے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے لیے ایک الگ اضافی کوٹہ بھی شامل ہے، جس سے پیداوار میں کل اضافہ قریباً 25 لاکھ بیرل یومیہ بنتا ہے جو عالمی طلب کا قریباً 2.4 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوپیک کا رکن ممالک کو تیل کی پیداوار مزید کم کرنے کا مشورہ، کیا قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا؟
اوپیک پلس کے 8 رکن ممالک نے یہ فیصلہ ایک مختصر ورچوئل اجلاس کے دوران کیا۔ یہ اجلاس ایسے وقت ہوا جب امریکا بھارت پر روسی تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ واشنگٹن چاہتا ہے کہ ماسکو یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات پر آمادہ ہو جائے، اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش ہے کہ یہ عمل 8 اگست تک مکمل ہو۔
اجلاس کے بعد جاری بیان میں اوپیک پلس نے فیصلہ کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہاکہ معیشت کی صحت مندانہ حالت اور ذخائر کی کم سطح اس اقدام کے پیچھے بنیادی عوامل ہیں۔
خام تیل کی قیمتیں اس وقت بھی بلند سطح پر ہیں جب اوپیک پلس پیداوار میں اضافہ کررہا ہے۔ جمعہ کو برینٹ خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل کے قریب بند ہوئی، جو کہ اپریل میں 2025 کی کم ترین سطح یعنی 58 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی۔
توانائی سے متعلق تجزیاتی ادارے ’انرجی اسپیکٹس‘ کی شریک بانی امرتا سین کے مطابق جب قیمتیں 70 ڈالر کے قریب ہوں تو اوپیک پلس کو مارکیٹ کی بنیادوں پر اعتماد حاصل ہوتا ہے۔
اوپیک پلس کے 8 رکن ممالک 7 ستمبر کو دوبارہ ملاقات کریں گے، جہاں یہ امکان ہے کہ وہ 16.5 لاکھ بیرل یومیہ کی مزید کٹوتی کے خاتمے پر غور کریں گے۔ یہ کٹوتی اس وقت 2026 کے آخر تک نافذ العمل ہے۔
اوپیک پلس میں 10 غیر اوپیک ممالک بھی شامل ہیں، جن میں روس اور قازقستان نمایاں ہیں۔ یہ گروپ دنیا کے قریباً نصف تیل کی پیداوار کا ذمہ دار ہے۔ کئی سالوں تک یہ گروپ تیل کی قیمتوں کو سہارا دینے کے لیے پیداوار میں کمی کرتا رہا، لیکن رواں سال اس نے پیداوار میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بھی دباؤ شامل تھا۔
اپریل میں اس سلسلے کا آغاز ایک لاکھ 38 ہزار بیرل یومیہ اضافے سے ہوا، جس کے بعد مئی، جون اور جولائی میں 4 لاکھ 11 ہزار بیرل، اگست میں 5 لاکھ 48 ہزار بیرل اور اب ستمبر کے لیے 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔
یو بی ایس کے ماہر کے مطابق اب تک مارکیٹ نے یہ اضافی تیل بخوبی جذب کرلیا ہے، بالخصوص چین میں ذخیرہ اندوزی کی سرگرمیوں کی وجہ سے۔ اب تمام نظریں صدر ٹرمپ کے روس پر جمعہ کو متوقع فیصلے پر مرکوز ہیں۔
اگرچہ 8 ممالک کی جانب سے 1.65 ملین بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کٹوتی کی جا رہی ہے، اوپیک پلس کے تمام ارکان کی جانب سے مجموعی طور پر 2 ملین بیرل یومیہ کی ایک اور کٹوتی بھی موجود ہے، جو 2026 کے اختتام پر ختم ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں خام تیل کی پیداوارمیں ہفتہ وار بنیادوں پرمعمولی کمی، گیس کی پیداوارمیں 3 فیصداضافہ
توانائی تجزیہ کار اور سابق اوپیک عہدیدار جارج لیون کے مطابق اوپیک پلس نے پہلا بڑا امتحان کامیابی سے عبور کرلیا ہے، یعنی سب سے بڑی کٹوتی کو ختم کیے بغیر قیمتوں کو گرنے نہیں دیا۔ لیکن اصل چیلنج اب یہ ہوگا کہ باقی ماندہ 1.66 ملین بیرل کی کٹوتی کو کس وقت اور کیسے ختم کیا جائے، جب کہ جغرافیائی کشیدگی اور گروپ میں اتحاد برقرار رکھنا بھی لازم ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اضافے کا اعلان اوپیک پلس تیل کی پیداوار تیل کی قیمتیں ستمبر وی نیوز