بجٹ میں 14 ہزار 200 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر، آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مالی سال 2025، 26 کے بجٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آن لائن رابطہ ہوگیا۔ حکام وزارت خزانہ نے ٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا۔
نجی ٹی وی سمانیوز کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ ایف بی آر ہدف 14،200 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ایف بی آر کا ہدف جی ڈی پی کے 11 فیصد کے مساوی مقرر کرنے کی تجویز ہے، ایف بی آر کا ریونیو ہدف مقرر کرنے کیلئے ڈیٹا آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیاہے۔
رواں مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.
راولپنڈی: بیرون ملک جانیوالے شہریوں کو لوٹنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
رواں ماہ مئی کیلئے 950 ارب روپے سے زائد کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، رواں مالی سال ایف بی آر11 ہزار800 ارب روپے تک ٹیکس جمع کر سکے گا۔ عدالتوں میں ٹیکس کیسز سے500 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ٹیکس کیسزمیں ریکوری نہ ہوئی تو 12 ہزار 334 ارب کا ہدف حاصل نہیں ہوگا، ٹیکس کیسز میں ریکوری نہ ہونے کی صورت میں نظرثانی ہدف کا شارٹ فال ہوگا۔ ٹیکس کیسز میں ناکامی سے نظرثانی ٹارگٹ میں 500 ارب کا شارٹ فال ہوگا۔
ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ہدف سے قبل 12 ہزار 970 ارب روپے تھا، اصل ہدف کے مقابلے رواں مالی 1170 ارب کا ریونیو شارٹ فال ہو سکتا ہے۔
ایئر ایمبولینس کے ذریعے ہارون آباد سے 2 مریض لاہور منتقل
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد 14 سے 22 مئی تک پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ٹیکس سمیت بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف ایف بی آر ارب روپے مالی سال کا ہدف
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔