ٹیکس نیٹ بڑھنے اور قوانین میں ترامیم سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
ٹیکس نیٹ بڑھنے اور قوانین میں ترامیم سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھنے اور سرکاری آمدن میں اضافے کے لیے جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات سے متعلق ہدایات جاری کیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ کی مختلف شقوں میں ترامیم کا مقصد ٹیکس کی وصولی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، نئی ترامیم باقاعدگی سے ٹیکس دینے والے افراد اور کمپنیوں کے حقوق پر اثرانداز نہیں ہوں گی، نئی ترامیم کے تحت کاروباری شخصیات و کمپنیوں کو ایف بی آر افسران کی طرف سے بلاوجہ ہراساں کرنے کی روک تھام اور ٹیکس ادائیگی کے نظام کو مزید سہل بنایا گیا ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھنے اور سرکاری آمدن میں اضافے کے لیے جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔ وزیراعظم نے تمام شعبوں میں ٹیکس چوری، انڈر انوائسنگ اور دیگر بے ضابطگیوں کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ غیر قانونی طور پر تیار شدہ سگریٹ و دیگر اشیا کی خرید وفروخت کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔اجلاس میں وزیراعظم کو مختلف شعبوں میں ٹیکس چوری کے خلاف لیے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور دیگر اصلاحات پر کام جاری ہے، تمباکو، سیمنٹ، پولٹری، شوگر، مشروبات اور دیگر صنعتوں میں ٹیکس چوری کے خلاف اقدامات لیے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر وڈیو مانیٹرنگ کے ذریعے کئی صنعتوں میں بے ضابطگیوں کی شناخت کرنے میں کامیاب رہا ہے، غیر قانونی تمباکو مصنوعات کو ضبط کرنے کے اختیارات صوبوں کو بھی دیے گئے ہیں، پولٹری کی صنعت میں بھی ایف بی آر کا مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت میں عمران خان کے ایکس اکاونٹ کی بندش، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آگیا بھارت میں عمران خان کے ایکس اکاونٹ کی بندش، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آگیا آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ ہوگا، قومی اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کیخلاف قرارداد پیش وزیراعظم کی برطانیہ کو پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات میں شمولیت کی دعوت پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو بھرپور طاقت سے جواب دیا جائیگا، آرمی چیفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا بوجھ کم ہوگا
پڑھیں:
لاپتہ افراد کی آڑھ میں ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کا سلسلہ روکنا ہوگا،وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی نے کہاہے کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کا حل قانون سازی ہے ،لاپتہ افراد کی آڑھ میں ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کا سلسلہ روکنا ہوگا،لوگ لاپتہ ہوتے ہیں لیکن بعد میں پتہ چلتاہے کہ ان کا تعلق کالعدم تنظیم کے ساتھ ہوتاہے ،ایک منظم انداز سے بلوچستان کی یوتھ کو بدزن کیاجارہاہے،قانون سازی کے بعد لاپتہ افراد کے مسئلے کو مس یوز نہیں کیاجاسکے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے انسداددہشتگردی کے ترمیمی قانون کے حوالے سے بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی مولاناہدایت الرحمن اور شاہدہ رئوف نے کہاکہ انسداد دہشتگردی قانون سے متعلق ایوان کو اعتماد میں لیاجائے ۔(جاری ہے)
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی نے کہاکہ صوبائی اسمبلی کاایک ڈیکورم ہے بڑے عرصے سے ایک مسئلہ چل رہاہے لاپتہ افراد کو کس نے مسنگ کیاہے اور بعد میں پتہ چلتاہے کہ ان کا تعلق کالعدم تنظیم کے ساتھ ہے لاپتہ افراد کے مسئلے کو پروپیگنڈہ کے طورپر استعمال کیاجارہاہے جس کا مقصد ریاستی اداروں کو بدنام کرناہے ، اس کو روکناہوگا، ،اس مسئلے کا حل قانون سازی ہے مسئلے کو مس یوز نہ کیاجائے ، جو پکڑا جائے گا اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاجائے ، اگر کسی کو ادارے اٹھاتے ہیں تو اسے وہ تین ماہ تک رکھنے کااختیارہوگا، تین ماہ کے بعد اسے عدالت میں پیش کرکے اس پرلگائے جانیوالے الزام سے آگاہ کیاجائے گا،ایک منظم انداز سے بلوچستان کی یوتھ کو بدزن کیاجارہاہے گرفتار ہونیوالے شخص کو ایک سینٹرمیں رکھاجائے جہاں سے والدین سے ملنے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ جو ہمارے پاس ہوگا اس کاوکیل کو معلوم ہوگا، اس طرح مسنگ پرسن کاایشو ہمیشہ کے لئے کل ہورہاہے ، اس کے علاوہ اگر کوئی غائب ہوتاہے تووہ لاپتہ ہوگا،یہ قانون 6 سال کے لئے ہوگا، ریاست پرالزام لگاناآسان ہے ۔