آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس درست معلومات فراہم نہیں کرتے،تحقیق میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس درست معلومات فراہم نہیں کرتے۔
دنیا بھر کے 22 عالمی نشریاتی اداروں کی مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آٓئی) چیٹ بوٹس سوالات کے فراہم کردہ جوابات میں بھی بہت زیادہ غلطیاں کرتے ہیں۔
جرمنی میں شائع رپورٹ کے مطابق تحقیق سے پتا چلا کہ چیٹ جی پی ٹی، جیمنائی اور کوپائلٹ جیسے اے آئی چیٹ بوٹس خبروں کو اکثر توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں اور حقائق کو رائے سے الگ نہیں کر پاتے۔
مذکورہ تحقیق 22 عوامی نشریاتی اداروں نے کی، جن میں خود ڈی ڈبلیو بھی شامل تھا، تحقیق کے دوران چار مشہور اے آئی اسسٹنٹس چیٹ جی پی ٹی، مائیکروسافٹ کے کوپائلٹ، گوگل کا جیمنائی اور پرپلیکسٹی اے آئی کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تمام مذکورہ اے آئی بوٹس مجموعی طور پر خبروں کو 45 فیصد وقت غلط یا ناقص طور پر بیان کرتے ہیں، چاہے خبروں کی زبان کوئی بھی ہو اور ان خبروں کا تعلق کسی بھی علاقے یا ملک سے کیوں نہ ہو لیکن ان میں غلطیاں ہوتی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی، این پی آر اور دیگر اداروں کے صحافیوں نے مذخورہ چاروں اے آئی اسسٹنٹس سے عام خبری سوالات پوچھے، جیسے ’یوکرین کا معدنیات کا معاہدہ کیا ہے؟ یا ’کیا ٹرمپ تیسری بار الیکشن لڑ سکتے ہیں؟‘
مذکورہ اداروں کے صحافیوں نے اے آئی چیٹ بوٹس کی جانب سے دیے گئے 3,000 جوابات کا جائزہ لیا، ان کا معیار دیکھا، درستگی، ذرائع کا حوالہ، سیاق و سباق، حقائق اور رائے میں فرق سمیت مناسب ایڈیٹوریل انداز کو بھی دیکھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے 45 فیصد جوابات میں کم از کم ایک بڑی خرابی تھی، 31 فیصد میں ذرائع کی سنگین غلطی اور 20 فیصد میں حقائق کی بڑی غلطی تھی، یعنی ان میں درست حقائق نہیں دیے گئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کے لیے جاسوسی،بھارتی فضائیہ کاسابق افسرگرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تیز پور:پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں بھارتی فضائیہ کا سابق افسر گرفتار۔
آسام میں سونیت پور پولیس نے ہندوستانی فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ جونیئر وارنٹ آفیسر کو مبینہ طور پر پاکستانی جاسوسی نیٹ ورک سے منسلک افراد کے ساتھ دفاع سے متعلق حساس معلومات شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ملزم کی شناخت تیز پور کے رہنے والے کولندر شرما کے طور پر کی گئی ہے، اسے قابل اعتماد انٹیلی جنس ان پٹ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ سونیت پور کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہریچرن بھومیج نے جمعہ کو یہ تفصیلات بتائی ۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے حساس دستاویزات اور معلومات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بالخصوص واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کی تھیں۔
مبینہ طور پر اس کا موبائل فون مشتبہ پاکستانی جاسوسوں کے ساتھ بات چیت اور ڈیٹا کا تبادلہ دکھاتا ہے تاہم معلومات کے تبادلے کا صحیح وقت ابھی تک معلوم نہیں ہے۔
پولیس نے شرما کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جسے فارنسک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
تفتیش کاروں نے پایا کہ کچھ ڈیٹا کو حذف کر دیا گیا ہے، جس کے لیے تفصیلی فرانزک تجزیہ کی ضرورت ہے۔
تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 147، 148، 152، 238، اور 61 (2) کے تحت تیز پور صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
شرما نے 2002 میں ریٹائر ہونے سے پہلے سلونی باڑی، تیز پور میں ہندوستانی فضائیہ کے اڈے پر ایک وارنٹ افسر کے طور پر خدمات انجام دیں، وہ تیز پور کے پٹیا سبوری علاقے کا رہنے والا ہے۔
پولیس نے واضح کیا کہ اگرچہ ابھی تک اس بات کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ شرما کے پاکستان سے براہ راست روابط ہیں۔
شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ جاسوسی ایجنٹوں کے ساتھ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے بات چیت ہوتی ہے، تحقیقات کے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ مزید معلومات سامنے آنے کی توقع ہے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar