آئی سی سی نے مینز پلیئر آف دی منتھ کی نامزدگیوں کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اپریل 2025 کے لیے پلیئر آف دی منتھ کے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔
نامزد کرکٹرز میں زمبابوے، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے کھلاڑی شامل ہیں۔
زمبابوے کے فاسٹ بولر بلیسنگ مزرابانی کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 10 وکٹیں حاصل کرنے پر نامزد کیا گیا۔ انہوں نے پہلے ٹیسٹ میں 9 وکٹیں لے کر ٹیم کو یادگار فتح دلائی۔
بنگلہ دیش کے مہدی حسن میراز نے زمبابوے کیخلاف 2 ٹیسٹ میچز میں 15 وکٹیں اور 100 سے زائد رنز بنائے، اور بنگلہ دیش کی اننگز سے جیت میں مرکزی کردار ادا کیا۔
نیوزی لینڈ کے بین سیئرز کو پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں دو میچز میں مسلسل پانچ پانچ وکٹیں حاصل کرنے پر نامزد کیا گیا۔
شائقین کے ووٹوں سے فیصلہ ہوگا کہ پلیئر آف دی منتھ کا تاج کس کے سر سجے گا، ووٹنگ کے لیے آئی سی سی کی ویب سائٹ وزٹ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش
پڑھیں:
معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس میں نیا موڑ، نامزد پولیس اہلکار کا بیان منظرعام پر آگیا
کراچی:معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس میں نامزد پولیس اہلکار تقدیر اعظم آفریدی نے اپنے ویڈیو بیان میں ان کے خلاف کیس کو بے بنیاد اور ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے فریقین میں صلح کرائی تھی لیکن مقتول نے فیصلے کے باوجود قانونی کارروائی جاری رکھی۔
پولیس اہلکار تقدیر آفریدی نے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں واضح طور پر ایک شخص کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو ان کے مطابق اصل ملزم ہے۔
تقدیر آفریدی نے کہا کہ ایف آئی آر میں ان سمیت ان کے خاندان کے 7 بے گناہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے حالانکہ ان کا کسی بھی قسم کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
ویڈیو بیان میں تقدیر آفریدی نے کہا کہ وہ ایک پرامن شہری ہیں، جنہیں پولیس میں خدمات انجام دیتے ہوئے 21 برس ہو چکے ہیں، اس دوران وہ کبھی بھی کسی وجہ سے بھی معطل نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سینئر وکیل شمس الاسلام کا قتل؛ ملزم نے اعترافِ جرم کرلیا، ویڈیو بیان
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مشہور آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے خواجہ شمس الاسلام اور عمران آفریدی کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کی تھی اور 20 مارچ 2025 کو فریقین کے درمیان معاہدہ بھی طے پا گیا تھا۔
تقدیر آفریدی نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت خواجہ شمس الاسلام نے دیت دینے اور عمران آفریدی کی جانب سے والد کا کیس واپس لینے پر اتفاق کیا تھا تاہم اس کے باوجود خواجہ شمس الاسلام نے ان کے خاندان کے خلاف قانونی کارروائیاں جاری رکھیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بے گناہ ہونے کے باوجود خواجہ شمس الاسلام نے ان کے گھر پر دو بار چھاپے بھی پڑوائے۔
کیس میں نامزد پولیس اہلکار نے مزید الزام عائد کیا کہ خواجہ شمس الاسلام نے 14 نومبر 2024 کو جھگڑے کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کروائیں اور ان کے خاندان کا فیملی ٹری نکال کر خواتین کو بھی مقدمے میں گھسیٹنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی؛ ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل جاں بحق، بیٹا زخمی، قاتل کی شناخت ہوگئی، 2 مشکوک افراد گرفتار
تقدیر آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان کے ساتھ مسلسل زیادتیاں ہو رہی ہیں، مگر انہیں کہیں سے بھی انصاف نہیں مل رہا۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر جاری ہوا ہے تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیےکوششیں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ یکم اگست کو معروف وکیل خواجہ شمس اسلام کو ڈیفنس فیز 6 میں واقعے مسجد کے اندر جمعے کی نماز کے بعد فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔