آرمی چیف نے بھارت سے واپس آئے دو بچوں کے علاج کا ذمہ لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نیٹ نیوز) پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد آرمی چیف کا احسن اقدام۔ بھارت سے واپس بھیجے گئے دو بچوں کے علاج کا ذمہ لے لیا۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی سرکار نے غیر انسانی اقدام کرتے ہوئے زیر علاج مریضو ں کو بھی پاکستان واپس بھیج دیا۔ دل کے عارضے میں مبتلا دو بچوں کے والد شاہد احمد نے مودی کے غیر انسانی اقدام کی سخت مذمت کی۔ حیدر آباد، سند ھ کے رہائشی شاہد احمد نے کہا کہ "میرے دو بچے پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور میں ان کا علاج کروانے بھارت گیا "۔ 21 اپریل 2025 کو ہم اپنے بچوں کے علاج کی غرض سے بھارتی شہر فرید آباد پہنچے، 22اپریل کو دونوں بچوں کے میڈیکل ٹیسٹ ہوئے،23 اپریل کو ڈاکٹرز نے سرجری پلان کر لی، 24 اپریل کو بھارتی "فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس" سے کال آئی کہ اگلے 48گھنٹوں میں ہم نے بھارت چھوڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کا کسی کو کوئی فائدہ نہیں۔ میں آر ایس ایس اور مودی کے اس پاکستان دشمن اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں، ہندو مذہب بھی انسانیت کا درس دیتا ہے، میں نے اپنے بچوں کے علاج کے لئے 7 سال کی تگ و دو کے بعد بھارت کا ویزا حاصل کیا، دوران علاج بی جے پی کی حکومت نے ہمیں پاکستان واپس بھیج کر غیر اخلاقی اور غیر انسانی سلوک کیا، میں آرمی چیف کا بہت شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے بچوں کو فوری علاج کی سہولیات فراہم کی۔ میں کہنا چاہوں گا AFIC راولپنڈی میں میرے بچوں کا علاج میری امیدوں سے زیادہ بڑھ کر کیا جا رہا، مجھے بچوں کے علاج معالجے کے حوالے سے کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہے۔ ڈاکٹر محبوب سلطان نے کہا ہے ہمارے پاس دو بچے عبداللہ (9سال) اور منسا (7سال ) زیر علاج ہیں، دونوں بچوں کے دل میں سوراخ ہیں اور پھیپھڑوں کی نالیاں بھی کمزور ہیں، دونوں بچوں کی مرحلہ وار سرجری ہو گی، اگلے چند دنوں میں پہلے مرحلے کی سرجری کو مکمل کیا جائے گیا، اس بیماری کے علاج کے لئے ان بچوں کو باہر جانے کی ضرورت نہیں، ہم اس سے پہلے بھی کافی بچوں کی سرجریز کر چکے ہیں۔ بریگیڈئر ڈاکٹر خرم اختر نے کہا کہ اے ایف آئی سی پاکستان آرمی کا "سٹیٹ آف دی آرٹ" ہسپتال ہے، اے ایف آئی سی میں دل کے پیچیدہ امراض کا علاج کیا جاتا ہے، جو بچے ہمارے پاس علاج کے لئے آتے ہیں ، اْن کے لئے ہمارے پاس ساری سہولیات موجود ہیں، ہم بین الاقوامی معیار کے مطابق سرجریز بھی مہیا کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بچوں کے علاج نے کہا کے لئے
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔