پاکستان پر انڈین حملے کے بعد دونوں ملکوں کی سٹاک مارکیٹس میں مندی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
منگل اور بدھ کی درمیانی شب انڈیا کی جانب سے پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر میں حملوں اور اس کے جواب میں پاکستانی فوج کی کارروائی کے بعد بدھ کی صبح انڈیا اور پاکستان کی سٹاک ماکیٹس میں کاروبار کا آغاز منفی انداز میں ہوا۔پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 6560 پوائنٹس کی کمی کے بعد انڈیکس 107007 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گیا۔دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کی نفٹی 50 انڈیکس 0.
ان کا کہنا ہے کہ انفرادی اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں دونوں کی جانب سے فروخت کا رجحان دیکھا گیا۔جبران سرفراز کا کہنا ہے کہ کشیدگی اور جنگ کے دوران یہ ہوتا ہے کیونکہ جن سرمایہ کاروں نے ادھار پر مال خریدا ہوتا ہے وہ مزید نقصان سے بچنے کے لیے اسے بیچ کر کے مارکیٹ سے نکل جاتے ہیں۔ان کا کہنا ہے آج بھی ایسا ہی ہوا جس کی وجہ سے مارکیٹ میں بڑی کمی دیکھی گئی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی جانب سے انڈیا کی کے بعد
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، امریکی اخبار کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">مشرقِ وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر ممکنہ حملے کی منظوری کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔معروف امریکی روزنامے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کسی بھی وقت حملے کا باضابطہ حکم جاری کر سکتے ہیں، تاہم فی الحال ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے ایٹمی سرگرمیاں روکنے کی سنجیدہ پیش رفت کے منتظر ہیں اور اس حوالے سے تمام آپشنز کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ جلد ایرانی حکام کو مذاکرات کی باضابطہ دعوت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ بھی امکان ہے کہ تہران کی جانب سے اس دعوت کو قبول کر لیا جائے گا، امریکی صدر نے قومی سلامتی کی مشاورتی ٹیم سے اہم ملاقات کی ہے جس میں ایران اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں امریکہ کی ممکنہ شمولیت پر غور کیا گیا، تاہم ابھی تک کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچا گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ میں ایران پر حملے کا حکم دوں اور یہ بھی ممکن ہے کہ نہ دوں، کسی کو علم نہیں کہ میرا اگلا قدم کیا ہوگا تاہم امریکہ نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، ایران کے ساتھ ڈیل اب بھی ہوسکتی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ اگلا ہفتہ انتہائی اہم ثابت ہوگا، بغیر کسی شرط کے سرنڈر کا مطلب یہ ہے کہ ایران خود اعتراف کرے کہ اب بہت ہو گیا، ہم شکست تسلیم کرتے ہیں۔ اس کے بعد ہم وہاں جا کر ان کا تمام جوہری سامان مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس موقع پر امریکی حمایت پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ریاستِ اسرائیل کے سب سے عظیم دوست ہیں۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیک وقت دو سنگین خطرات سے نمٹ رہا ہے، ایک جانب ایران کا جوہری پروگرام اور دوسری جانب بیلسٹک میزائلوں کی بڑھتی ہوئی صلاحیت، یہ دونوں خطرات اسرائیل کے لیے فوری اور براہ راست خطرہ ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے واشنگٹن کا ساتھ ناگزیر ہے۔