انڈین ناظم الامور کی دفترِ خارجہ طلبی، پاکستان کا فضائی حملوں پر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کے ناظم الاُمور کو طلب کر کے فضائی حملوں پر بھرپور احتجاج کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت بہت سے شہری ہلاک ہوئے ہیں۔دفترِ خارجہ کا کہنا کہ انڈین ناظم الاُمور کو بتایا گیا کہ یہ حملے پاکستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اس طرح کے حملے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ چارٹر اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے ضمن میں روایات کی بھی خلاف ورزی ہیں۔’انڈیا کو خبردار کیا گیا کہ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ روّیہ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔‘خیال رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب انڈیا نے پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر کے مختلف مقامات پرفضائی حملے کیے جن میں پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق 26 شہری ہلاک جبکہ 46 زخمی ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
5 اگست کے بھارتی اقدامات کشمیریوں کو بےاختیار بنانے کی کوشش ہے: ترجمان دفتر خارجہ
— فائل فوٹودفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یومِ استحصال پر پاکستان کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کر رہا ہے۔ 5 اگست کے بھارتی اقدامات کشمیریوں کو بےاختیار بنانے کی کوشش ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور عوام یومِ استحصال کشمیر بھرپور انداز میں منا رہے ہیں۔ صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کشمیریوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ مقبوضہ کشمیر تنازع کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ 5 اگست کے بھارتی اقدامات کشمیریوں کو بےاختیار بنانے کی کوشش ہے۔
ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ نے یو این اور او آئی سی سربراہان کو خطوط بھیجے، اقوامِ متحدہ کو کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دینے کے وعدے پورے کرنے چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بہتری اور سیاسی قیدیوں کی رہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے اسلام آباد میں سفیروں کو مقبوضہ کشمیر پر بریفنگ دی، انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے قانونی، سیکیورٹی اور انسانی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یومِ استحصال کے موقع پر اسلام آباد میں اظہارِ یکجہتی واک کا انعقاد ہوا۔ واک کی قیادت وزیر خارجہ نے کی، جس میں وزارت کے افسران اور دیگر شریک ہوئے۔ ملک بھر میں سیمینارز، ریلیاں، نمائشیں اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ دنیا بھر میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کی شرکت سے آگاہی تقریبات ہوئیں۔