لاہور، سیالکوٹ ایئرپورٹس پر فضائی آپریشن معطل، کراچی سمیت مختلف ایئرپورٹ پر پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق کراچی، لاہور اور سیالکوٹ ائیرپورٹس پر آپریشنل وجوہات کے باعث فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کا بزدلانہ حملہ، پاک فوج نے 2 بھارتی ڈرون مار گرائے
کراچی لاہور اور سیالکوٹ ائیرپورٹس آج دن 12 بجے تک دستیاب نہیں ہوں گے۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آپریشنل وجوہات کے باعث فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل ہے۔
دوسری جانب ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی،لاہور،سیالکوٹ ایئرپورٹ پرفضائی آپریشن بند ہے۔کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت مختلف ایئرپورٹ کی 40 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی جارحیت پر سیاسی قیادت کا شدید ردعمل، پاک فوج کو بروقت اور مؤثر جواب پر خراجِ تحسین
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بحرین، شارجہ، دبئی، مدینہ، مسقط اور جدہ سے لاہور کی پروازوں کو کراچی لینڈ کروایا گیا، اسی طرح دبئی سے اسلام آباد کی غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز کو کوئٹہ میں اتار گیا، جبکہ راس الخیمہ سے لاہور کی غیرملکی پرواز کوواپس راس الخیمہ بھیج دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
کراچی ایئرپورٹ پر بلاول زرداری کا استقبال شہریوں کیلیے درد سر بن گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:شہر قائد میں جمعے کے روز پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے استقبال نے عوام کے لیے عذاب کی شکل اختیار کر لی، بلاول زرداری کی کراچی ایئرپورٹ آمد سے کئی گھنٹے قبل ہی شہر کی اہم ترین شاہراہ فیصل اور اطراف کی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئیں، جس کے باعث شہریوں، مسافروں، ایئرلائن اسٹاف، مریضوں اور دفتری ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول زرداری کو شام 7 بج کر 30 منٹ پر ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر پہنچنا تھا مگر صبح سے ہی شہر کی مرکزی شاہراہ فیصل، ڈرگ روڈ، کارساز، راشد منہاس روڈ اور ایئرپورٹ کے اطراف کی تمام اہم سڑکوں کو جزوی یا مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔
ٹریفک پولیس کی ناکافی حکمت عملی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی درجنوں گاڑیوں کی بے ترتیب پارکنگ نے صورتحال کو مزید ابتر کر دیا۔
شہریوں نے شکایت کی کہ سیکورٹی کے نام پر عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی، ایئرپورٹ جانے والے مسافروں کو گاڑیاں روک لی گئیں، کئی لوگوں کی فلائٹس مس ہو گئیں اور ایئرلائنز کے عملے کو بھی پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جناح ٹرمینل جانے والی سڑک مکمل طور پر بند کر دی گئی جبکہ عزیز و اقارب کو لینے یا رخصت کرنے کے لیے آنے والوں کو بھی ایئرپورٹ کی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
شاہراہ فیصل پر لگنے والے بدترین ٹریفک جام کے نتیجے میں کئی کلومیٹر طویل قطاریں لگ گئیں، درجنوں ایمبولینسیں بھی راستے میں پھنسی رہیں اور ٹریفک پولیس مکمل طور پر بے بس نظر آئی، دفتر سے گھروں، کاروبار یا دیگر اہم کاموں پر جانے والے شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا رہے۔
ایک معمر شہری جو ملیر سے شاہراہ فیصل کے ذریعے واپس جا رہے تھے، انہوں نے شکایت کی کہ بلاول کو شام کو آنا ہے تو شہریوں کو صبح سے کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے؟ ہمیں تو انسان ہی نہیں سمجھا جا رہا۔
فاضل نقوی نامی شہری نے بتایا کہ شام پانچ بجے کے بعد یہ سڑک ویسے ہی سست روی کا شکار ہوتی ہے مگر بلاول کے استقبال نے حالات مزید خراب کر دیے۔
پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سخت سیکیورٹی اقدامات “فول پروف” استقبال کے لیے کیے گئے تھے لیکن ان “اقدامات” کی قیمت عام شہریوں کو ٹریفک میں گھنٹوں خوار ہو کر چکانا پڑی۔
شہر کی سب سے مصروف اور اہم شاہراہ کو بلا سوچے سمجھے بند کرنا نہ صرف انتظامی ناکامی کی علامت ہے بلکہ عوام کی بنیادی نقل و حرکت کے حق پر ایک کھلی ضرب ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ کسی بھی سیاسی شخصیت کے استقبال یا جلسے جلوس کی آڑ میں عوام کے حقوق سلب نہ کیے جائیں۔