Islam Times:
2025-05-08@12:20:53 GMT

کراچی، تحریک بیداری امت مصطفیٰؐ کی غزہ کانفرنس، ویڈیو رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: کانفرنس میں مسلم پرویز، علامہ امین شہیدی، علامہ ناظر عباس تقوی، مولانا محمود الحسینی، ڈاکٹر صابر ابو مریم، حسین رضوی، علامہ اصغر درس، مفتی مرتضیٰ رحمانی، بیرسٹر آصف ابڑو، مولانا زین رضا، مولانا باقر شجاعی، مولانا جعفر سبحانی، مولانا محسن قمی، راؤ کامران و دیگر نے شریک کی اور خطاب کیا۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ

تحریکِ بیداری اُمتِ مصطفیٰؐ پاکستان کے تحت آی ایچ برنی کانفرنس ہال کراچی پریس کلب میں "غزہ میں کیا ہو رہا ہے، اور ہمیں کیا ہو گیا ہے؟" کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوئی، جس کی صدارت مرکزی مسئول تحریک بیداری مولانا محمد تقی نے کی۔ کانفرنس میں رہنما جماعت اسلامی مسلم پرویز، سربراہ امت واحدہ پاکستان علامہ امین شہیدی، مرکزی رہنما شیعہ علماء کونسل علامہ ناظر عباس تقوی، رہنما جمعیت علمائے اسلام مولانا محمود الحسینی، جنرل سیکریٹری فلسطین فاؤنڈیشن ڈاکٹر صابر ابو مریم، سماجی رہنما حسین رضوی، علامہ اصغر درس، مفتی مرتضیٰ رحمانی، بیرسٹر آصف ابڑو، مولانا زین رضا، مسئول مجمعہ المدارس مولانا باقر شجاعی، مولانا جعفر سبحانی، مولانا محسن قمی، رہنما پاکستان عوامی تحریک راؤ کامران سمیت ملک کی نمایاں مذہبی و فکری شخصیات نے شریک اور خطاب کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد تقی نے کہا کہ وہ نظریہ جو مزاحمت، آزادی اور عزتِ نفس کا علمبردار تھا، آج عالمی خاموشی کی گہری لہر میں دفن کیا جا رہا ہے، امت مسلمہ کا ضمیر، جو کبھی مزاحمت اور جرأت کا نشان تھا، آج مصلحتوں اور بے حسی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن قدموں کو اٹھنا تھا، وہ بے حرکت ہیں اور جن زبانوں کو پکارنا تھا، وہ مصلحتوں کے قفل میں بند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے میں قرآن کریم کا سوال گونج رہا ہے کہ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان مظلوم مردوں، عورتوں اور بچوں کیلئے نہیں لڑتے، جو فریاد کرتے ہیں کہ ہمارے لیے کوئی مددگار بھیج دے۔

مولانا محمد تقی نے کہا کہ فلسطین جیسے عظیم انسانی و اسلامی مسئلے پر مؤثر اور بامقصد آواز بلند کرنے کیلئے ضروری ہے کہ شیعہ اور سنی دونوں مکاتبِ فکر باہمی اعتماد، خلوصِ نیت اور احساسِ ذمہ داری کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں، ان کے مابین فکری ہم آہنگی اور عملی اشتراک ایسا غیر متزلزل اتحاد تشکیل دے گا، جو نہ صرف امت کو اندرونی خلفشار اور فرقہ وارانہ تقسیم سے نجات دلائے گا، بلکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دے گا کہ امتِ مسلمہ فرقوں، قوموں اور جغرافیائی سرحدوں سے بالاتر ہو کر مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجان و یک آواز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے حماس اور حزب اللہ کی مثالیں مشعلِ راہ ہیں، جنہوں نے شیعہ سنی اختلافات سے بالاتر ہو کر مشترکہ مزاحمتی صف بندی قائم کی، ایک دوسرے کیلئے جانیں قربان کیں، اور وفاداری، قربانی اور اخلاص کی تاریخ رقم کی۔

مقررین نے کہا کہ 19 مہینے سے جاری اسرائیلی مظالم پر امت کی خاموشی ملتِ اسلامیہ کے شایانِ شان نہیں، اب وقت آ چکا ہے کہ غزہ کو مرکزِ وحدت بنا کر ایک ایسا جامع، بامعنی اور غالب بیانیہ تشکیل دیا جائے، جو میڈیا پر چھائے وقتی، سطحی اور غیر اہم بیانیوں کو پسِ پشت ڈال دے۔ مقررین نے کہا کہ ملک کے دس بڑے شہروں میں مشترکہ، منظم اور متحدہ عوامی اجتماعات منعقد کیے جائیں، تاکہ قوم فکری طور پر بیدار، عملی طور پر متحرک اور وحدت کے سانچے میں ڈھل کر ایک مؤثر قوت کے طور پر اُبھرے، یہی وہ راستہ ہے جو پاکستان میں ایک ہم آہنگ، مضبوط اور بیدار اسلامی تحریک کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے محمد اشرف صحرائی کو شاندار خراج عقیدت

حریت رہنمائوں کا کہنا تھا کہ محمد اشرف صحرائی تحریک آزادیِ کشمیر کے علمبردار اور صف اول کے رہنما تھے، محمد اشرف خان صحرائی ایک تحریک اور ایک نظریہ کا نام تھا۔ انہوں نے صحیح معنوں میں اپنی زندگی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس نے سینئر حریت رہنما محمد اشرف صحرائی کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ذرائٰع کے مطابق کشمیری حریت رہنمائوں زاہد صفی، شیخ یعقوب، جاوید جہانگیر اور زاہد اشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محمد اشرف خان صحرائی ایک تحریک اور ایک نظریہ کا نام تھا۔ انہوں نے صحیح معنوں میں اپنی زندگی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 5 مئی 2021ء کو بھارت نے اشرف صحرائی کو جیل کی کال کوٹھڑی میں ایک سازش کے تحت شہید کر کے کشمیریوں کو ایک عظیم لیڈر سے محروم کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ محمد اشرف صحرائی تحریک آزادیِ کشمیر کے علمبردار اور صف اول کے رہنما تھے۔ بھارت جبر و استبداد اور ظلم و ستم کے ذریعے انہیں اپنے مقصد آزادی، اصولوں اور نظریات پر سمجھوتہ کرنے پر مجبور نہیں کر سکا۔ وہ ایک بہادر انسان تھے، قید و بند صعوبتیں اور تکالیف ان کے جذبہ حریت کو متزلزل نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اشرف صحرائی کا خاندان کئی دھائیوں سے بھارتی سفاکیت کا نشانہ رہا ہے لیکن انہوں نے ہر ظلم کو عزیمت کا پہاڑ بن کر جھیلا۔ وہ قربانیوں کی ایک لازوال داستان کے امین ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی اور قومی مفاد پر کبھی لچک دکھائی اور نہ کوئی سمجھوتہ کیا۔حریت رہنمائوں نے مزید کہا کہ بابائے حریت سید علی گیلانی اگرچہ تحریک حریت کا عنوان تھے تاہم محمد اشرف صحرائی اس کی اصل داستان تھے۔ ان کی شہادت رواں تحریک آزادی کیلئے ایک بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک جاری رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا مزمل حسین فصیح کی باعزت رہائی کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس سے ملاقات
  • نصاب تعلیم کانفرنس کے سلسلے میں علامہ مقصود ڈومکی کی مختلف شخصیات سے ملاقات
  • تحریک تحفظ آئین کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت، آل پارٹیز کانفرنس موخر کرنے کا اعلان
  • بھارت ہمیں کمزور سمجھتا ہے، مضبوط جواب دینا پڑے گا: عاطف خان
  • کراچی، تحریک بیداری امت مصطفیٰؐ کی غزہ کانفرنس
  • کراچی، تحریک بیداری امت مصطفیٰؐ کے زیر اہتمام غزہ کانفرنس کا انعقاد
  • اب ایک بڑی تحریک کی طرف بڑھ رہے ہیں: سلمان اکرم راجہ
  • پاکستان کا دفاع بہت مضبوط ہاتھوں میں ہے: شوکت یوسفزئی
  • کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے محمد اشرف صحرائی کو شاندار خراج عقیدت