Islam Times:
2025-06-22@19:38:39 GMT

کراچی، تحریک بیداری امت مصطفیٰؐ کی غزہ کانفرنس، ویڈیو رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: کانفرنس میں مسلم پرویز، علامہ امین شہیدی، علامہ ناظر عباس تقوی، مولانا محمود الحسینی، ڈاکٹر صابر ابو مریم، حسین رضوی، علامہ اصغر درس، مفتی مرتضیٰ رحمانی، بیرسٹر آصف ابڑو، مولانا زین رضا، مولانا باقر شجاعی، مولانا جعفر سبحانی، مولانا محسن قمی، راؤ کامران و دیگر نے شریک کی اور خطاب کیا۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ

تحریکِ بیداری اُمتِ مصطفیٰؐ پاکستان کے تحت آی ایچ برنی کانفرنس ہال کراچی پریس کلب میں "غزہ میں کیا ہو رہا ہے، اور ہمیں کیا ہو گیا ہے؟" کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوئی، جس کی صدارت مرکزی مسئول تحریک بیداری مولانا محمد تقی نے کی۔ کانفرنس میں رہنما جماعت اسلامی مسلم پرویز، سربراہ امت واحدہ پاکستان علامہ امین شہیدی، مرکزی رہنما شیعہ علماء کونسل علامہ ناظر عباس تقوی، رہنما جمعیت علمائے اسلام مولانا محمود الحسینی، جنرل سیکریٹری فلسطین فاؤنڈیشن ڈاکٹر صابر ابو مریم، سماجی رہنما حسین رضوی، علامہ اصغر درس، مفتی مرتضیٰ رحمانی، بیرسٹر آصف ابڑو، مولانا زین رضا، مسئول مجمعہ المدارس مولانا باقر شجاعی، مولانا جعفر سبحانی، مولانا محسن قمی، رہنما پاکستان عوامی تحریک راؤ کامران سمیت ملک کی نمایاں مذہبی و فکری شخصیات نے شریک اور خطاب کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد تقی نے کہا کہ وہ نظریہ جو مزاحمت، آزادی اور عزتِ نفس کا علمبردار تھا، آج عالمی خاموشی کی گہری لہر میں دفن کیا جا رہا ہے، امت مسلمہ کا ضمیر، جو کبھی مزاحمت اور جرأت کا نشان تھا، آج مصلحتوں اور بے حسی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن قدموں کو اٹھنا تھا، وہ بے حرکت ہیں اور جن زبانوں کو پکارنا تھا، وہ مصلحتوں کے قفل میں بند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے میں قرآن کریم کا سوال گونج رہا ہے کہ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان مظلوم مردوں، عورتوں اور بچوں کیلئے نہیں لڑتے، جو فریاد کرتے ہیں کہ ہمارے لیے کوئی مددگار بھیج دے۔

مولانا محمد تقی نے کہا کہ فلسطین جیسے عظیم انسانی و اسلامی مسئلے پر مؤثر اور بامقصد آواز بلند کرنے کیلئے ضروری ہے کہ شیعہ اور سنی دونوں مکاتبِ فکر باہمی اعتماد، خلوصِ نیت اور احساسِ ذمہ داری کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں، ان کے مابین فکری ہم آہنگی اور عملی اشتراک ایسا غیر متزلزل اتحاد تشکیل دے گا، جو نہ صرف امت کو اندرونی خلفشار اور فرقہ وارانہ تقسیم سے نجات دلائے گا، بلکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دے گا کہ امتِ مسلمہ فرقوں، قوموں اور جغرافیائی سرحدوں سے بالاتر ہو کر مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجان و یک آواز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے حماس اور حزب اللہ کی مثالیں مشعلِ راہ ہیں، جنہوں نے شیعہ سنی اختلافات سے بالاتر ہو کر مشترکہ مزاحمتی صف بندی قائم کی، ایک دوسرے کیلئے جانیں قربان کیں، اور وفاداری، قربانی اور اخلاص کی تاریخ رقم کی۔

مقررین نے کہا کہ 19 مہینے سے جاری اسرائیلی مظالم پر امت کی خاموشی ملتِ اسلامیہ کے شایانِ شان نہیں، اب وقت آ چکا ہے کہ غزہ کو مرکزِ وحدت بنا کر ایک ایسا جامع، بامعنی اور غالب بیانیہ تشکیل دیا جائے، جو میڈیا پر چھائے وقتی، سطحی اور غیر اہم بیانیوں کو پسِ پشت ڈال دے۔ مقررین نے کہا کہ ملک کے دس بڑے شہروں میں مشترکہ، منظم اور متحدہ عوامی اجتماعات منعقد کیے جائیں، تاکہ قوم فکری طور پر بیدار، عملی طور پر متحرک اور وحدت کے سانچے میں ڈھل کر ایک مؤثر قوت کے طور پر اُبھرے، یہی وہ راستہ ہے جو پاکستان میں ایک ہم آہنگ، مضبوط اور بیدار اسلامی تحریک کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

ملت جعفریہ کی کراچی میں عظیم الشان مردہ باد اسرائیل ریلی، شیعہ سنی علماء و رہنماؤں کی شرکت

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے ہاتھوں ناکام ہونے والی اسرائیلی ریاست اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے ایران کو نشانہ بنا رہی ہے، لہٰذا ہم کسی صورت بھی ایران پر ہونے والی جارحیت کو قبول نہیں کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی دہشتگرد امریکا، اسرائیل و بھارت کی جارحیت کے خلاف ملت جعفریہ پاکستان کی جانب سے کراچی میں نمائش تا تبت سینٹر تک عظیم الشان مردہ باد اسرائیل ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت ملت جعفریہ پاکستان کے رہنماؤں نے کی، ریلی میں اہلیان کراچی نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے خطیب پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کا کہنا تھا کہ ایران نے جہاد فی سبیل اللہ کے مفہوم کو عملی جامہ پہنایا، دشمن آسمان سے بات کر رہا تھا تو ایران نے اس کو خلاء سے جواب دیا، دنیا سمجھ رہی تھی سپر پاور امریکا و اسرائیل ہیں، ایران نے ثابت کیا سپر پاور خود اعتمادی و توکل اللہ ہے، ایران نے عالم اسلام کو حوصلہ دیا ہے، مسلم امہ کو مسلم حکمرانوں کو ایک رہنمائی فراہم کی ہے اور ہمت بنائی ہے کہ آئندہ اسلام دشمن طاقتیں اب مدتوں سوچیں گی کہ کسی مسلمان کو اذیت پہنچانے کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔

شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ غزہ کے مظلوموں کا خون رنگ لا رہا ہے، آج عالم اسلام میں اتحاد کے نقارے بج رہے ہیں، اسرائیل کے خلاف ایران کے تباہ کن حملوں نے عالم اسلام میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے، آج کی مردہ باد اسرائیل ریلی اتحاد اسلامی کا مظہر ہوگی، اسرائیل کے ساتھ ساتھ بھارت کو بھی سبق مل گیا کہ جب بات اسلامی سرحدوں کی حفاظت کی آ جائے تو یہ ملت اپنے سارے اختلافات بھلا کر ایک ہو جاتی ہے۔ ریلی سے علامہ ناظر عباس تقوی کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیل گزشتہ کئی دہائیوں سے مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، مسلمان ممالک پر بلاجواز حملے کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں پورے عالم اسلام میں ایک پریشان کن صورتحال اور غم و غصہ پایا جاتا ہے، فلسطین کے بعد لبنان کو نشانہ بنانا، پھر یمن اور اب ایران جیسی خودمختار ریاست پر بلاجواز بمباری کرنا یہ اسرائیل کے جرائم میں شامل ہے، جو عالمی قوانین کے منافی ہے، اب مسلمانوں کے خلاف امریکا نے بھارت کی صورت میں بچہ گود لیا ہے، جو اس وقت اسلام کی مخالفت میں کبھی پاکستان تو کبھی ایران کے اندر سازشیں کر رہا ہے، حالیہ جنگ کے دوران ایرانی حکومت نے بھارت کے کئی ایجنٹوں کو گرفتار کرکے دنیا پر واضح کیا کہ بھارت کی پشت پناہی پر اسرائیل ہے، ہم پاکستان میں بھارت کی شازشوں کو کامیاب ہونے دیں گے۔

ریلی سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان، اسد اللہ بھٹو، علامہ علی رضا مطہری، علامہ محمد حسین رئیسی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ نثار قلندری، علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ صادق رضا تقوی، ڈویژنل صدر آئی ایس او کراچی سروش رضا و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے ایران کے احساسات اور جذبات کی قدر کرتے ہوئے ان کی حمایت کا جو اعلان کیا ہے، وہ ہم پاکستانیوں کے سر کو فخر کرنے کے مترادف ہے، اس وقت پوری دنیا کے اندر ایک عالمی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اگر اقوام متحدہ نے اور عالمی امن کے اداروں نے امریکا اور اسرائیل کو نہیں روکا تو یہ جنگ ان خطوں سے نکل کر پوری دنیا میں پھیل جائے گی اور اس کے ذمہ دار امریکا اور اسرائیل ہونگے۔ مقررین نے کہا کہ فلسطین کے ہاتھوں ناکام ہونے والی اسرائیلی ریاست اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے ایران کو نشانہ بنا رہی ہے، لہٰذا ہم کسی صورت بھی ایران پر ہونے والی جارحیت کو قبول نہیں کریں گے۔ ریلی کے اختتام پر شرکاء ریلی نے امریکی، اسرائیلی اور بھارتی پرچم سمیت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، نیتن یاہو اور مودی کے پتلوں کو نذر آتش کرتے ہوئے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملت جعفریہ کی کراچی میں عظیم الشان مردہ باد اسرائیل ریلی، شیعہ سنی علماء و رہنماؤں کی شرکت
  • جعفریہ آرگنائزیشن کا ایران پر اسرائیلی حملے و آیت اللہ خامنہ ای کو دھمکیوں کیخلاف احتجاج، ویڈیو رپورٹ
  • تحریک انصاف کے سابق رہنما جاوید بدر کو اغوا کرلیا گیا
  • مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام گجرات میں "عظمتِ غدیر و عاشورا کانفرنس"
  • مولانا حامد الحق شہید پر حملے میں ملوث گروپ کی نشاندہی، رپورٹ وزیراعظم کو ارسال
  • مولانا حامد الحق پر حملے میں ملوث گروپ کی نشاندہی، رپورٹ وزیراعظم تک پہنچ گئی
  • مولانا حامد الحق شہید پر حملے میں ملوث گروہ کی نشاندہی، رپورٹ وزیراعظم کو ارسال
  • گلگت، یکجہتی ایران ریلی
  • ایم ڈبلیو ایم کراچی کے تحت تحفظ عزادار و عزاداری کانفرنس
  • منعم ظفر و دیگرکی مولانا عتیق الرحمن سے اہلیہ کے انتقال پر تعزیت