مشی خان نے بھارتی میڈیا، سیاستدانوں اور عوام کو کھری کھری سنا دیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی بےباک شخصیت مشی خان نے ایک بار پھر بھارت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سخت پیغام جاری کیا ہے۔
پہلگام واقعے اور پاکستان پر بھارتی حملے کے بعد مشی خان نے سوشل میڈیا پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے بھارتی میڈیا، سیاستدانوں اور عوام کو کھری کھری سنا دیں۔
A post shared by Mishi Khan MK (@mishikhanofficial2)
انسٹاگرام پر جاری کردہ اپنے ویڈیو پیغام میں مشی خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، میجر گورو آریہ اور ارناب گوسوامی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ بھارت کے لوگ اتنے زہریلے اور نفرت سے بھرے ہوئے ہیں، مودی اور تمہارے جنگی بھونپو، گورو آریہ اور ارنب گوسوامی سن لو! ہماری خاموشی ہماری کمزوری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تمہیں جواب دینا شروع کر دیا ہے اور بار بار دیں گے، ہماری فوج، بحریہ اور فضائیہ جانتی ہے تم سے کیسے نمٹنا ہے، تمہارے جہازوں پر حملہ دیکھا؟ اب طبیعت درست ہوئی؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ اگر حملہ کرنا ہے تو سامنے سے آؤ، بزدلوں کی طرح رات کے اندھیرے میں نہیں، تم لوگ چالاک بنتے ہو، مگر ہم تم سے نمٹنا جانتے ہیں، بھارتی عوام بھی اپنے حکمرانوں کی طرح سفاک اور نفرت سے بھرپور ہیں اور اگر کسی نے میرے ان باکس میں آکر بکواس کی، تو میں خود نمٹ لوں گی، اللّٰہ ہمارے ساتھ ہے اور ہماری فوج مضبوط ہے۔
واضح رہے کہ مشی خان طویل عرصے سے بھارت کی پالیسیوں پر تنقید کرتی آئی ہیں اور ہر موقع پر پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی حمایت میں آواز بلند کرتی رہی ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایشیا کپ: پاک بھارت میچ سے قبل بھارتی میڈیا نے نیا شوشہ چھوڑ دیا
بھارت اپنی اوچھی حرکتوں سے باز نہ آیا، پاک بھارت میچ سے قبل بھارتی میڈیا نے ایک نیا شوشہ چھوڑ دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئی سی سی نے پاکستان کے خلاف کارروائی پر غور شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ایشیا کپ میں یو اے ای کے خلاف میچ سے قبل پاکستانی ٹیم نے متعدد ٹورنامنٹ قوانین کی خلاف ورزی کی۔
ٹیم نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو نہ ہٹانے کے فیصلے کیخلاف احتجاجاً میچ میں تاخیر کی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ آئی سی سی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ایک ای میل بھیجی ہے جس میں بدسلوکی اور پلیئرز اینڈ میچ آفیشلز ایریا پروٹوکول کی متعدد خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی۔