وزیرخزانہ سے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے کے گلوبل چیف ایگزیکٹو آفیسر مسٹر بل ونٹرز کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2025ء)وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کیلئے اصلاحاتی اقدامات کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اصلاحاتی ایجنڈے پر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ جیسے بین الاقوامی شراکت داروں کے اعتماد کو حوصلہ افزا قرار دیاہے۔انہوں نے یہ بات جمعرات کولندن میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے کے گلوبل چیف ایگزیکٹو آفیسر مسٹر بل ونٹرز سے ملاقات میں کہی۔
ملاقات میں پاکستان کی معیشت میں بینک کے اہم اور دیرینہ کردار کو سراہا گیا اور باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان میں معاشی اصلاحات اور ترقی کے لیے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی مسلسل حمایت پرشکریہ اداکیا۔(جاری ہے)
انہوں نے بنک کے موجودہ مالی معاونت کے منصوبوں پر بھی گفتگو کی اور بینک کے تعاون کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کیلئے اصلاحاتی اقدامات کو جاری رکھنے میں پرعزم ہے۔وزیر خزانہ نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ جیسے بین الاقوامی شراکت داروں کے اعتماد کو حوصلہ افزا قرار دیا۔بل ونٹرز نے پاکستان کی معاشی اصلاحات اور استحکام کے سفر کی تعریف کی اور پاکستان کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں طویل المدتی شراکت داری کا یقین دلایا۔ ملاقات میں دونوں جانب سے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے
پڑھیں:
ایران پر پابندیوں کی بحالی سے مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کا خطرہ ہے، پاکستان
نیویارک میں ہونے والے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے سے روکنے کے لیے پیش کی گئی سلامتی کونسل کی قرارداد ناکام ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
جنوبی کوریا کی پیش کردہ قرارداد کو مطلوبہ 9 ووٹ نہ مل سکے۔ صرف چین، روس، پاکستان اور الجزائر نے اس کی حمایت کی۔
پاکستان کا مؤقفمیڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ، آصف افتخار احمد نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی کئی بحرانوں میں گھرا ہوا ہے اور مزید کشیدگی برداشت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے زور دیا کہ ہم کسی ایسے اقدام کے حق میں نہیں جو خطے کو مزید غیر مستحکم کرے۔ اب بھی وقت ہے کہ سفارت کاری کو موقع دیا جائے۔
مغربی ممالک کا اقدام اور ایران کا ردعملگزشتہ ماہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ’اسنیپ بیک میکنزم‘ متحرک کیا تھا، جس کے تحت 2015 کے جوہری معاہدے سے قبل کی تمام اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لاگو ہوجائیں گی۔
ان پابندیوں میں اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی، بیلسٹک میزائل پروگرام پر قدغن، اثاثوں کی منجمدی اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔
ایران کی وزارتِ خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام قانونی و سفارتی راستے اختیار کرے گا اور کسی بھی غیر قانونی اقدام پر مناسب جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
پاکستان کی اپیلپاکستانی مندوب نے زور دیا کہ ایران سے متعلق تمام معاملات کو تعاون اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہمیں پرامن مذاکراتی تصفیے کو ترجیح دینی چاہیے، کیونکہ سفارت کاری اور دھونس ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا ایران ایران پابندی برطانیہ پاکستان مشرق وسطیٰ