بلیک آؤٹ ڈرل کیا ہے، اس کا مقصد کیا ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ ایسے میں انتظامیہ کی جانب سے اپنے بڑے شہروں میں بلیک آؤٹ ڈرلز کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس کا آغاز راولپنڈی سے ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی اور اسلام آباد میں لائٹس بند رکھنے کی ہدایت
گزشتہ شب راولپنڈی کی تقریباً تمام نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی جانب سے مکمل بلیک آوٹ کیا گیا۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور کراچی کے کچھ علاقوں میں بھی بلیک آوٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر بلیک آؤٹ کی گردش کرتی خبروں نے بہت سے افراد کو خوف میں مبتلا کیا اور ہر کوئی اپنے مطابق اس حوالے سے سوشل میڈیا پر تشریح و تبصرے کرتا بھی نظر آیا۔
بلیک آؤٹ ڈرل کے بارے میں ماہرین کیا کہتے ہیں؟اس حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ ڈاکٹر ماریہ سلطان کا کہنا تھا کہ بلیک آؤٹ ڈرل ایک مشق ہوتی ہے جس میں کسی ممکنہ ہنگامی صورتحال جیسے کہ فضائی حملے یا کسی بڑے حادثے کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی منقطع ہونے کی صورت میں تیاری کی جاتی ہے۔ اس ڈرل میں ایک مقررہ وقت کے لیے مصنوعی طور پر بجلی بند کر دی جاتی ہے اور لوگوں کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ ایسی صورتحال میں کیسے محفوظ رہنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بلیک آؤٹ ڈرل کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ شہری آبادی کو محفوظ رکھا جائے اور دشمن کے لیے ان کے میزائل یا کسی بھی قسم کے ٹارگٹس کو مشکل بنا دیا جائے تاکہ وہ شہری آبادی کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ جنگی صورتحال میں لوگ تہہ خانوں جیسی محفوظ جگہوں تک پہنچیں اور ایک طرح سے اندھیرا رکھا جائے تاکہ دشمن کے جہاز آپ کو دیکھ نہ سکیں۔ اگرچہ انہیں علم ہو تب بھی عوام ان کا اتنا آسان ہدف نہ ہوں۔
مزید پڑھیے: پاکستانی بندرگاہوں پرمیری ٹائم سیکیورٹی ہائی الرٹ
ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد شہریوں کا تحفظ ہوتا ہے لہٰذا عوام کو چاہیے کہ وہ اس وقت ملک کے ساتھ چلیں اور بالخصوص اس بات کو سمجھیں کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اور ظاہر ہے جنگ کے دوران اس طرح کی سرگرمیاں ان کے تحفظ اور ان کی جان بچانے کے لیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مکمل بلیک آؤٹ کا کہا جائے تو اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلیک آؤٹ ڈریل جیسی سرگرمیاں شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے میں خاصی مددگار ثابت ہوتی ہیں کیونکہ جب آپ کے اپنے الیکٹرانک سگنلز کم ہو جاتے ہیں اور لائٹس بند ہو جاتی ہیں تو اس سے دفاع زیادہ محفوظ ہو جاتا ہے اور ساتھ ہی دشمن پر بروقت کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔
بلیک آؤٹ ڈرل کے دوران آپ کو کیا کرنا چاہیے؟سیکیورٹی ایکسپرٹ علی عابد کا کہنا ہے کہ بلیک آؤٹ ڈرل کے دوران سب سے اہم بات اطمینان برقرار رکھنا ہے کیوں کہ گھبراہٹ کسی بھی مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی بجلی بند ہو یا سائرن کی آواز سنائی دے اپنی موجودہ سرگرمی کو محفوظ طریقے سے روک دیں خواہ آپ گاڑی چلا رہے ہوں یا کوئی اور کام کر رہے ہوں۔
علی عابد نے کہا کہ ایسے میں تمام اندرونی اور بیرونی لائٹس بشمول جنریٹر و انورٹر سے چلنے والی لائٹس کو فوری طور پر بند کر دیں، کھڑکیوں پر پردے ڈال دیں تاکہ روشنی باہر نہ جائے اور جب تک حکام کی جانب سے باہر آنے کی ہدایت نہ کی جائے گھر یا کسی محفوظ عمارت کے اندر ہی رہیں۔
انہوں نے کہا کہ لفٹ استعمال کرنے سے بھی گریز کریں بلکہ سیڑھیاں استعمال کریں اور موبائل فون کا استعمال کم سے کم رکھیں تاکہ ایمرجنسی کے لیے نیٹ ورک کھلا رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی غیر تصدیق شدہ خبر یا افواہ پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور اگر آپ کے ارد گرد کوئی بزرگ، بچے یا معذور افراد موجود ہوں تو ان کی مدد کرنے کے لیے تیار رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر گھر میں ایک ایمرجنسی کٹ تیار ہونی چاہیے جس میں ٹارچ، اضافی بیٹریاں، پانی کی بوتلیں، فرسٹ ایڈ کٹ اور ضروری ادویات شامل ہوں۔
مزید پڑھیں: بھارتی طیاروں کی مغربی سرحد سے دور منتقلی کیوں؟
سیکیورٹی ایکسپرٹ نے کہا کہ یاد رکھیں کہ بلیک آؤٹ ڈرل ایک تیاری کی مشق ہے اس لیے پرسکون رہیں، ہدایات پر عمل کریں اور اس موقعے کو سیکھنے اور بہتر تیاری کرنے کے لیے استعمال کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا تعاون حکام کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت کو جانچنے اور بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلیک آؤٹ ڈرل جنگی حالات سول ڈیفنس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلیک ا ؤٹ ڈرل جنگی حالات سول ڈیفنس کہ بلیک آؤٹ ڈرل نے کہا کہ بلیک ا ؤٹ انہوں نے کریں اور کے لیے
پڑھیں:
بھارت ڈرون کیوں بھیج رہا ہے ،انکا مقصد کیا تلاش کرنا ہے ۔۔؟سابق مشیرقومی سلامتی کا تہلکہ خیز انکشاف
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)سابق مشیرِ قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈرون ہماری تنصیبات کو تلاش کرتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ ہم ڈرون کو فضائیہ کے ذریعے انگیج کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی جارحانہ کارروائی کے بعد قومی سلامتی کمیٹی، وزیرِ اعظم شہباز شریف پہلے ہی جوابی کارروائی سے متعلق بتا چکے ہیں، ہم بھارت کو اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمارے ملک میں من مانی فوجی کارروائی کرے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ بھارت اپنے سیاسی عزائم کےلیے ہمارے بچوں اور فیملیز کو نشانہ بنائے، ہم بھارتی فوجی کارروائیوں کا ردِعمل دیں گے، ان شاء اللّٰہ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو جواب اپنے وقت، طریقے اور اپنی منتخب کردہ جگہ پر دیں گے، صبر اور تحمل سے رہیں، بھارت کو بالکل جواب دیں گے۔
سابق مشیرِ قومی سلامتی نے کہا ہے کہ ہمارے معصوم لوگوں کو مار رہے ہیں اور دنیا کو کہتے ہیں کہ ہم نے دہشت گرد مارے ہیں، یہ ہماری قومی غیرت کا تقاضہ ہے، جو کچھ بھارت نے کیا ہے اس کا ہم جواب دیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے ان کو بہت سمجھایا کہ جنگ دونوں کی تباہی کا باعث بن سکتی ہے مگر انہیں یہ بات سمجھ نہیں آئی، بھارتی طیارے گرائے جانے کی تصدیق متعلقہ کمپنی نے بھی کی ہے۔
مزیدپڑھیں:آذربائیجان کا پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان