پاکستان کے میزائل حملوں نے بھارت کوپیچھے ہٹنے پرمجبورکیا: امریکی صحافی نے سیزفائرکی تفصیلات بتادیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
نیویارک:امریکی صحافی نک رابرٹسن نے پاکستان اوربھارت کے درمیان سیزفائر کی تفصیلات سے پردہ اٹھا دیا اور سنسنی خیز انکشافات کیے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے انٹرنیشنل ڈپلومیٹک ایڈیٹر نک رابرٹسن نے ٹی وی انٹرویو میں بتایاکہ کئی دنوں سے پوری دنیا بھارت اور پاکستان کے درمیان سیزفائرکی کوشش کر رہی تھی مگر کامیاب نہیں ہوئی، پھر بھارت نے پاکستان کی ائیربیسز پرحملہ کیا۔
انہوں نے بتایاکہ بھارتی حملے کے بعد پاکستان نے بھارت پرنہ رکنے والے میزائلوں کی بارش کردی، پاکستانی میزائل حملوں کے بعد بھارت مذاکرات کی میزپرآنے پرمجبور ہوا اور پاکستان کے میزائل حملوں نے بھارت کوپیچھے ہٹنے پر مجبورکردیا۔
امریکی صحافی کا کہنا تھاکہ امریکی وزیرخارجہ نے سعودی عرب اور ترک حکام سے رابطہ کیا، سعودی اورترک حکام سے رابطے کے بعد سفارتی طریقے سے معاملہ حل ہوا اور سیزفائر ممکن ہوا۔
خیال رہے کہ بھارت کی جارحیت پر پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا اور آپریشن بُنْيَان مَّرْصُوْص ( آہنی دیوار) کے دوران بھارت میں 10 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔
آدم پور، ادھم پور، بٹھنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جموں، سرسہ اور برنالہ کی ائیر بیسز اور فیلڈز کو تباہ کیا، بھارتی اڑی فیلڈ سپلائی ڈپو، سرسہ اور ہلواڑا ائیر فیلڈز بھی تباہ کیں۔
پاکستانی فتح 1 میزائل سسٹم کے ذریعے متعدد بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا، آدم پور میں پاک فوج نے جے ایف 17 تھنڈر سے بھارتی ائیر بیس پر ہائپر سونک میزائل سے ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کا ائیر ڈیفنس سسٹم ایس 400 تباہ کردیا۔ پاک فوج نے میزائل لے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر کی ویڈیو جاری کردی۔
پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جندی بندی ہوگئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
ٹرمپ کا بڑا قدم: امریکا نے تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز کردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے بعد امریکا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (Minuteman III) کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
امریکی ائیر فورس کے مطابق یہ میزائل کیلیفورنیا کے وینڈن برگ اسپیس فورس بیس سے فائر کیا گیا اور تقریباً 4,200 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مارشل جزائر میں موجود رونالڈ ریگن بیلسٹک میزائل ڈیفنس ٹیسٹ سائٹ پر کامیابی سے ہدف پر جا لگا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ GT 254 سیریز کا حصہ ہے، جو امریکا کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام کی درستگی اور کارکردگی کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
میزائل غیر مسلح تھا اور اس میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ری انٹری وہیکل نصب کیا گیا تھا۔
یہ تجربہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فوج کو تین دہائیوں بعد جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکا کو اپنی دفاعی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے فوری طور پر ایٹمی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنی ہوگی۔”
امریکی میڈیا کے مطابق، Minuteman III میزائل امریکا کے نیوکلئیر ڈیٹرنس سسٹم کا بنیادی حصہ ہے اور اسے صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب امریکا پر کسی دشمن ملک کی جانب سے جوہری حملہ کیا جائے۔