اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست اعتراضات لگاکر واپس کردی۔ درخواست گزار کو اعتراضات دور کرنے کے دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کردی۔ دررخواست وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے دائر کی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی پیرول پر رہائی کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی۔ رجسٹرار آفس کی اعتراضات دور کرکے درخواست دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ پیرول پر رہائی کی درخواست متاثرہ شخص کی طرف سے نہیں، کوئی دوسرا شخص کسی کیلئے ایسا ریلیف کیسے مانگ سکتا ہے؟، جس شخص کی رہائی مانگی گئی اسے درخواست میں فریق ہی نہیں بنایا گیا۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا کہ مجرم نیب کیس میں سزا یافتہ ہے، درخواست میں نیب کو بھی فریق نہیں بنایا، درخواست میں بنائے گئے فریقین کا مکمل ایڈریس بھی درج نہیں۔

بھارت کی طاقت کا غرور خاک میں مل گیا ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پر رہائی کی درخواست پیرول پر رہائی کی

پڑھیں:

سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق سپیرم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔

سینیئر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے خلاف مقدمات چلانا آئین میں درج طاقت کی تقسیم کے اصول اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتیں بحال کی جائیں، لواحقین شہدا کا سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا اعلان

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ موجودہ حالات میں فوجی عدالتوں کے ذریعے عام شہریوں کا ٹرائل نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر آئینی بھی ہے، ہمارے آئین میں اس قسم کے ٹرائل کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق 7 مئی 2025 کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور 23 اکتوبر 2023 کا وہ فیصلہ بحال کیا جائے جس میں ایسے ٹرائلز کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل قانونی قرار، مقدمے میں کب کیا ہوا؟

درخواست میں وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ چاروں صوبائی حکومتوں، وزیراعظم پاکستان، بانی پاکستان تحریکِ انصاف، رانا ثنا اللہ اور خواجہ آصف کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 7 مئی 2025 کو آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو درست قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news سپریم کورٹ سویلینز فوجی عدالتیں ملٹری ٹرائل

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر
  • سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر
  • ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کے خلاف نیب انکوائری سندھ ہائیکورٹ نے ختم کر دی
  • سندھ ہائی کورٹ: ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سندھ کیخلاف نیب انکوائری کالعدم
  • سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر
  • مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس،حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کردی
  • مخصوص نشستیں نظرثانی کیس، حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کردی
  • لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 8مقدمات میں ضمانت کی درخواست خارج کردی
  • مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس: حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کردی
  • مسقط اور ابو ظہبی جانے والی پروازیں واپس