بلاول نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانا پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانا پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دے دیا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ بھارت جو کہہ رہا تھا کہ ہم بات چیت نہیں طاقت کے ذریعے مسئلہ حل کریں گے ،پاکستان کے جوابی حملوں کے بعد سیز فائر کے لیے تیار ہوا۔بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ روایتی جنگ سے متعلق پاکستان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ ہم بھارت سے نہیں جیت سکتے ،لیکن پاک فوج اور ائیر فورس کی کامیاب کارروائی کے بعد صرف بھارت ہی نہیں پوری دنیا پرواضح ہوگیا کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کسی بھِی نئی بات چیت یا معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ بھارت پرانے معاہدے تسلیم کرے اور ان کا احترام کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت سیز فائر، اسکول اور تعلیمی ادارے کل سے معمول کے مطابق کھلیں گے پاک بھارت سیز فائر، اسکول اور تعلیمی ادارے کل سے معمول کے مطابق کھلیں گے جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا افتتاح 22 مئی کو ہو گا، وزیر داخلہ ڈی جی آئی ایس پی آر آج 7 بجکر 15 منٹ پر اہم پریس کانفرنس کریں گے بھارت کیساتھ سیز فائر ہو سکتا ہے تو پی ٹی آئی کیساتھ بھی سیاسی سیز فائر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر کا مطالبہ ایسا پاکستان بنائیں گے جسے کوئی دشمن میلی آنکھ سے دیکھنے کا تصور بھی نہ کر پائے گا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پاکستان کا امریکی صدر کے پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق انا کی وجہ سے یا پتہ نہیں کیوں یہ بات نہیں مان رہا، الیکشن میں ن لیگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری اونرشپ لے رہی تھی، اب یوٹرن لیا ہے تو ان سے پوچھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی شکایات اپنی جگہ ہیں، دہشت گردی کا مسئلہ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کا حل سیاسی ہے، سیاسی اتفاق رائے سے ایسے فیصلے لینے پڑیں گے کہ عوام کا فائدہ ہو، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے پنجاب خصوصاً جنوبی پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا ہے۔ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بھی بہت نقصان ہوا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لوگوں کو فوری ریلیف پہنچانے کے لیے بی آئی ایس پی واحد پروگرام ہے، بروقت عالمی اپیل کرتے تو متاثرین کی زیادہ مدد کر سکتے تھے، ایسا کیوں نہیں ہو رہا یہ ہم سے نہیں وفاق سے پوچھیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق انا کی وجہ سے یا پتہ نہیں کیوں یہ بات نہیں مان رہا، الیکشن میں ن لیگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری اونرشپ لے رہی تھی، اب یوٹرن لیا ہے تو ان سے پوچھا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت کے لیے آئی ایم ایف سے بات کی جائے، سندھ میں گندم کے کاشتکاروں کو ہاری کارڈ کے ذریعے سپورٹ کریں گے، تاکہ گندم درآمد نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں زرعی شعبے مشکل میں رہے ہیں، سیلاب کے بعد زرعی شعبہ بہت متاثر ہوا، سیلاب کے بعد فوڈ سیکیورٹی کے مسائل ہو سکتے ہیں، وزیراعظم سے درخواست کی تھی کہ زرعی اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کی جائے، وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زرعی ایمرجنسی نافذ کی اور متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت سپورٹ کرتی ہے تو مزید سہولت دے سکیں گے، اگر وفاقی حکومت یہ کرلے تو زرعی شعبے کو مزید فائدہ ہوگا، ٹیکس کی پالیسیوں پر بات چیت کی جائے تاکہ کسانوں کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سیلاب کے اثرات اب بھی جاری ہیں، سیلاب سے پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا،پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، ملتان، لودھراں، بہاولپور میں آج بھی پانی ہے، قدرتی آفت میں معاونت کی ذمے داری ایک حکومت کی ذمے داری نہیں، قدرتی آفت کی صورت وفاق صف اول کا کردار ادا کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں وفاق پر تنقید نہیں کر رہا، وفاق سے درخواست کر رہے ہیں کہ عالمی سطح پر بات کی جائے، مطالبات وفاقی حکومت سے ہی ہیں، وفاق کی ذمے داری ہے وہ بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے لوگوں کی مدد کرے۔ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے خلاف بیانات دینے والوں کو اس پروگرام کے بارے میں معلوم بھی نہیں ہو گا، مسلم لیگ نے پروگرام سے متعلق کوئی ترمیم یا ڈرافٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر سارے پاکستان نے سراہا، معاہدے سے متعلق ان کیمرا بریفنگ بھی ہوگی، ملک کو ایک ایکسپورٹر ملک بنا دیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے کزن کافی دیر سے سیاست میں متحرک رہے ہیں، انہیں ویلکم کرتے ہیں، ہمیشہ سے ان کے لیے نیک خواہشات رکھی ہیں، میری یا میری بہنوں کی طرف سے ان کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا، بلاول بھٹو
  • افغانستان میں طالبان آنے سے بلوچستان اور کے پی میں دہشتگردی بڑھی: بلاول
  • اخبارات بنیادی ذرائع ابلاغ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں،، بلاول بھٹو زرداری کا نیشنل نیوز پیپر ریڈرشپ ڈے کے موقع پر پیغام
  • پنک اسکوٹی سے خواتین کو دفاتر جانے میں آسانی ہو گی: بلاول بھٹو زرداری
  • ذوالفقار جونیئر اور فاطمہ بھٹو کی سیاست میں انٹری، بلاول نے صحافی کے سوال پر کیا جواب دیا
  • سیلاب متاثرین کی مدد بی آئی ایس پی کے ذریعے کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے، حکومت انا کی وجہ سے فیصلے کررہی ہے: بلاول
  • بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
  • بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا: بلاول بھٹو زرداری
  • وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی مدد بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کرے، بلاول بھٹو کا مطالبہ
  • وفاق نے متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے مدد کیوں نہ دی؟ بلاول بھٹو کا شکوہ