UrduPoint:
2025-06-27@18:57:50 GMT

اسرائیلی امدادی پابندیوں سے غزہ میں قحط کا بڑھتا خطرہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

اسرائیلی امدادی پابندیوں سے غزہ میں قحط کا بڑھتا خطرہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 مئی 2025ء) غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پوری آبادی کو قحط کا سنگین خطرہ لاحق ہے جہاں لوگوں کو بقا کے لیے درکار خوراک یا تو ختم ہو چکی ہے یا آئندہ ہفتوں میں ختم ہو جائے گی۔

اقوام متحدہ کے زیراہتمام 'غذائی تحفظ کے مراحل کی مربوط درجہ بندی' (آئی پی سی) کے مطابق علاقے میں تقریباً پانچ لاکھ لوگ شدید بھوک کا شکار ہیں جبکہ 10 ہفتوں سے سرحدی راستے بند ہونے کے باعث انہیں کسی طرح کی انسانی امداد نہیں مل سکی۔

Tweet URL

ان حالات میں خوراک کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

25 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت میں فروری کے بعد 3,000 گنا اضافہ ہو چکا ہے جو اب 235 سے 520 ڈالر کے درمیان فروخت ہو رہا ہے۔

'آئی پی سی' کے مطابق، طویل اور بڑے پیمانے پر عسکری کارروائی اور انسانی امداد و تجارتی سامان کی آمد پر پابندیاں برقرار رہنے کی صورت میں غزہ کے شہری بقا کے لیے درکار خدمات اور ضروری اشیا تک رسائی کھو بیٹھیں گے اور 30 ستمبر تک پورے علاقے میں قحط پھیل جائے گا۔

بھوک کا پانچواں درجہ

'آئی پی سی' کے اندازے امدادی اداروں کو دنیا بھر میں امدادی ضروریات سے آگاہی میں مدد دیتے ہیں۔ غذائی عدم تحفظ ایک سے پانچ درجوں تک ماپا جاتا ہے۔ کسی علاقے میں غذائی تحفظ کی صورتحال کو آئی پی سی1 قرار دینے کا مطلب یہ ہے کہ وہاں بھوک نہیں پھیلی جبکہ آئی پی سی5 کا مطلب یہ ہو گا کہ کسی علاقے میں لوگوں کو قحط جیسے حالات کا سامنا ہے۔

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق رفح، شمالی غزہ، اور غزہ کے رہنے والے لوگوں کو آئی پی سی5 کا سامنا ہے جبکہ دیگر کی حالت قدرے بہتر ہے۔

اسرائیل کا امدادی منصوبہ مسترد

'آئی پی سی' نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی فراہمی اپنے ہاتھ میں لینے کے منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے لوگوں کی خوراک، پانی، پناہ اور ادویات سے متعلق ضروریات پوری نہیں ہو سکیں گی۔

قبل ازیں اقوام متحدہ اور اس کے شراکتی امدادی ادارے بھی اس منصوبے کو مسترد کر چکے ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ موجودہ تباہ کن حالات میں امداد کی تقسیم کے حوالے سے اسرائیل کا پیش کردہ منصوبہ غزہ کی بہت بڑی آبادی کے لیے امداد تک رسائی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دے گا۔

غزہ میں ہر جگہ بھوک پھیل رہی ہے اور سماجی نظم ختم ہوتا جا رہا ہے۔

بہت سے گھرانے خوراک کے حصول کے لیے کوڑا کرکٹ سے کارآمد اشیا اکٹھا کر کے فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ان لوگوں میں سے ایک چوتھائی کا کہنا ہے کہ اب علاقے میں ایسی کوئی اشیا باقی نہیں رہیں جنہیں فروخت کر کے خوراک خریدی جا سکے۔پناہ گاہوں پر نئے حملے

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی بمباری اور زمینی حملے جاری ہیں۔ ہفتے کے روز فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کا غزہ شہر میں واقع ایک سکول حملے کا نشانہ بنا جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

اس جگہ بہت سے بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

اس سے ایک روز قبل شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ کیمپ میں 'انروا' کے ایک مرکز پر حملے میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے میں ادارے کا دفتر تباہ ہو گیا اور تین ملحقہ عمارتوں بشمول امداد کی تقسیم کے مرکز کو شدید نقصان پہنچا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کے باعث اس مرکز میں خوراک سمیت کوئی سامان موجود نہیں تھا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علاقے میں آئی پی سی کے لیے

پڑھیں:

دنیا باقی مسئلوں میں غزہ کے المیہ کو نظر انداز نہ کرے، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 27 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں انسانی بحران ہولناک صورت اختیار کر گیا ہے اور دنیا دیگر علاقائی تنازعات میں فلسطینیوں کی تکالیف کو نظرانداز نہ کرے۔

سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی 'مالیات برائے ترقی' کانفرنس میں شرکت کے لیے سپین روانگی سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ دنوں اسرائیل اور ایران کا تنازع دنیا کی توجہ کا مرکز رہا لیکن غزہ کے شہریوں کی ابتلا ہنگامی اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔

Tweet URL

لوگ بار بار نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں اور اب 20 لاکھ سے زیادہ آبادی کو غزہ کے 20 فیصد حصے میں محدود کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ جگہیں بھی خطرے سے خالی نہیں ہیں جہاں خیموں، شہریوں اور ان لوگوں پر متواتر بم برس رہے ہیں جن کے پاس کوئی بھی محفوط ٹھکانہ نہیں ہے۔خوراک کی تلاش میں موت

انہوں نے کہا کہ غزہ میں لوگوں کو 20 ماہ سے جاری جنگ کے بدترین حالات کا سامنا ہے۔ علاقے میں خوراک، ایندھن، ادویات اور پناہ کی شدید کمی ہے۔ خوراک کی تلاش گویا موت کی سزا بن گئی ہے اور محض بقا کی جدوجہد کرنے والے فلسطینیوں کی زندگی شدید خطروں سے دوچار ہے۔

سیکرٹری جنرل نے غزہ میں فوری جنگ بندی، باقیماندہ تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور علاقے میں انسانی امداد کی مکمل اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کارکن بھوکے ہیں، ہسپتالوں کے پاس طبی سازوسامان کی شدید قلت ہے اور شہری غیرمحفوظ علاقوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔

وسیع انسانی امداد کی ضرورت

انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی تیزرفتار فراہمی ضروری ہے۔

قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ امداد کی ترسیل میں سہولت دے۔

بین الاقوامی قانون کا تقاضا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ اور اس کے شراکتی اداروں کو امدادی سرگرمیاں انجام دینے کے قابل ہونا چاہیے اور بارسوخ ممالک کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں اپنا ضروری کردار ادا کریں۔

غزہ میں امداد کی فراہمی کے کسی بھی طریقہ کار میں شہریوں کے تحفظ کی ضمانت ملنی چاہیے اور لوگوں کو مدد کے حصول کے لیے ایسے علاقوں میں آنے پر مجبور نہ کیا جائے جہاں عسکری کارروائیاں جاری ہیں۔

امن و خوشحالی کی ضمانت

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ نے انسانیت، غیرجانبداری اور خودمختاری کے اصولوں کی بنیاد پر ایک تفصیلی امدادی منصوبہ بنایا ہے جس پر عمل درآمد کی صورت میں غزہ کے لوگوں کی تکالیف میں کمی لائی جا سکتی ہے اور گزشتہ جنگ بندی کے دوران اس کا عملی مظاہرہ بھی ہو چکا ہے۔

گفتگو کے آخر میں سیکرٹری جنرل نے وسیع سیاسی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل ہی خطے میں پرامن اور خوشحال مستقبل کی امیدوں کو بحال کرنے کا واحد پائیدار طریقہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا باقی مسئلوں میں غزہ کے المیہ کو نظر انداز نہ کرے، یو این چیف
  • غزہ: اسرائیلی بمباری میں 20 مزید افراد ہلاک، نظام صحت تباہی کے کنارے
  • غزہ میں امدادی آٹے کے تھیلوں سے "نشہ آور گولیاں" برآمد، فلسطینی معاشرے کی تباہی کیلئے اسرائیلی-امریکی سازش بے نقاب
  • غزہ میں قیامت: 24 گھنٹوں میں 72 فلسطینی شہید، امداد کے منتظر بھی نشانہ بنے
  • سیزفائر کے بعد ایران پر امریکی اقتصادی پابندیوں کے خاتمے اور اربوں ڈالر امداد ملنے کا امکان
  • اسرائیل نے غزہ میں امداد روک دی، حماس پر قبضے کا الزام عائد
  • حماس پر امداد قبضے میں لینےکاالزام، اسرائیل نے غزہ میں امداد کا داخلہ روک دیا
  • اسرائیل کی غزہ میں دہشت گردی بڑھ گئی، امداد کے متلاشی 80 فلسطینی شہید
  • میانمار: زلزلے کے تین ماہ بعد بھی 60 لاکھ افراد امداد کے منتظر
  • غزہ میں ’خوراک‘ کو ہتھیار بناکر اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، اقوام متحدہ