مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ ، ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد : مون سون میں مچھروں اور کیڑے مکوڑوں سے بیماریوں کے پھیلاو کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون کے دوران مچھروں اور موسمی کیڑوں سے پھیلنے والی بیماریوں کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مچھر اور دیگر موسمی کیڑے مہلک بیماریوں کے وائرس پھیلانے کا باعث بنتے ہیں، جن کے کاٹنے سے ڈینگی، زرد بخار، ملیریا اور چکن گونیا کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ موسمی کیڑوں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں سے ہر سال دنیا بھر میں دس لاکھ سے زائد افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔اتھارٹی نے بیماریوں سے بچاؤ کے لیے عوام کو ہدایت کی ہے کہ گھروں اور اردگرد بارش کا پانی جمع نہ ہونے دیں، پانی کے برتن، ٹینکیاں اور گملے خشک رکھیں، مچھروں سے بچاؤ کے لیے مچھر دانی اور ریپلنٹ کا استعمال کریں اور بخار، جسم درد یا سر درد کی صورت میں فوری طبی مشورہ حاصل کریں۔ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ ویکٹر کے پھیلاؤ والے ہائی رسک علاقوں کی نشاندہی اور صفائی ستھرائی سے ان بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایران نے قفقاز میں ٹرمپ راہداری کو اپنی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا
ایران نے قفقاز میں امریکا کے حمایت یافتہ مجوزہ "ٹرمپ راہداری" منصوبے کو اپنی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر، علی اکبر ولایتی نے واضح کیا کہ ایران اپنی سرحدوں کے قریب اس منصوبے کی اجازت نہیں دے گا۔
ولایتی کا کہنا تھا کہ امریکا اس منصوبے کے ذریعے قفقاز میں اپنی عسکری اور سیاسی موجودگی کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، جو ایران کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ نے بھی سرحد کے قریب کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امریکا کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے میں قفقاز میں ایک راہداری بنانے کی شق شامل ہے، جو ایران کی شمال مغربی سرحد کے قریب ہوگی اور اس کا انتظام امریکا کے پاس ہوگا۔
یہ معاہدہ وائٹ ہاؤس میں طے پایا، جہاں صدر ٹرمپ نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پشینیان کی موجودگی میں گواہ کے طور پر دستخط کیے۔