راولپنڈی: ڈمپر کی موٹر سائیکل اور رکشے کو ٹکر، ماں بیٹا جاں بحق، 2 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی کے تھانہ کینٹ کے علاقے حیدر روڈ پر ڈمپر کی موٹر سائیکل اور رکشے کو ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار ماں بیٹا جاں بحق جبکہ رکشہ ڈرائیور سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔
راولپنڈی مال روڈ پر انڈر پاسز کی تعمیر کا کام جاری ہے جبکہ ٹریفک کو حیدر روڈ سمیت دیگر متبادل راستوں پر سے گزارا جارہا ہے، اسی طرح حیدر روڈ پر تیز رفتار ڈمپر اچانک ڈرائیور سے بے قابو ہو کر اپنے سامنے جاتے ہوئے رکشے اور موٹر سائیکل سے جا ٹکرایا، حادثے کے نتیجے میں رکشے کا عقبی حصہ ڈمپر کے نیچے آکر کچلا گیا جبکہ موٹر سائیکل دور جاگرا۔
کینٹ پولیس کے مطابق حادثے میں موٹر سائیکل سوار ماں اور بیٹا جن کے نام مسماتہ فوزیہ اور امجد علی موقع پر دم توڑ گئے جبکہ رکشہ ڈرائیور اور شہری وقاص اور عادل شدید زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیور کو فوری طور پر تحویل میں نہ لینے پر شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈنز کے سامنے احتجاج کیا اس حوالے سے وڈیوز بھی وائرل ہوئیں جن میں شہریوں کو سٹی ٹریفک پولیس کے دو وارڈنز کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ڈمپر والے نے دو افراد کو کچل دیا ہے اور آپ اس کو ہاتھ بھی نہیں لگا رہے، چالان کے لیے آپ فورا حرکت میں آجاتے ہیں اس کو پکڑیں اور تھانے لے کر جائیں۔
اس کے جواب میں سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈنز سر ہلا تے دیکھے جاسکتے ہیں بعدازاں شہریوں نے ڈمپر میں سوار ڈرائیور جو شیشے بند کرکے اندر بیٹھا ہوا تھاکو خود ڈمپر سے نکالا اور سٹی ٹریفک پولیس کے حوالے کیا جس کو سٹی ٹریفک پولیس کی موبائل وین میں ڈال کر تھانہ کینٹ منتقل کردیاگیا۔
اس حوالے سے دریافت کرنے پر ٹریفک پولیس حکام نے بتایاکہ ڈمپر ڈرائیور کو منتقل کرنے کے لیے گاڑی کا انتظار کررہے تھے اس لیے اس کو فوری طور پر ڈمپر سے نہیں نکالا اور سرکاری گاڑی آنے پر اس کو تھانے منتقل کردیا۔
ایس ایچ او کینٹ لقمان جاوید کا کہنا تھا کہ ڈمپر مال روڈ پر جاری کام کے سلسلے میں ہی وہاں آیا اور خالی تھا تاہم ڈرائیور جس کا نام عبداللہ ہے کو گرفتار کرلیاگیا جس کا کہناتھا کہ رکشہ و موٹر سائیکل دیکھ کر بریک لگائی لیکن حادثہ ہوگیا۔
دوسری جانب حیدر روڈ جیسے مصروف ترین روڈ پر ڈمپر حادثے پر شہریوں نے مطالبہ کیا اگر تعمیراتی میٹریل کے لیے مال بردار وہیکل و ڈمپر علاقے میں آئیں تو ان پر دن کے اوقات میں پابندی ہونی چاہیے تاکہ اس طرح کے حادثات نہ ہو۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سٹی ٹریفک پولیس کے موٹر سائیکل حیدر روڈ روڈ پر
پڑھیں:
کراچی، ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
پولیس حکام کے مطابق 2 موٹر سائیکلوں پر 3 ملزمان نے واردات انجام دی، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کا ذاتی پستول بھی ساتھ لے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت پر مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق منظور کالونی کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار کندھے کے قریب گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا، جسے فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمی پولیس اہلکار کی شناخت 38 سالہ ظہیر عباس کے نام سے کی گئی، زخمی پولیس اہلکار درخشاں تھانے میں تعینات ہے۔ ایس ایچ او بلوچ کالونی مظہر کانگو کے مطابق زخمی پولیس اہلکار منظور کالونی کا رہائشی ہے اور زخمی پولیس اہلکار گھر سے کورٹ جانے کیلئے نکلا تھا کہ راستے میں نامعلوم مسلح ملزمان نے اسے روک کر اسلحے کے زور پر اس کی نئی موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار نے مزاحمت کی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی اور موٹر سائیکل چھینے بغیر موقع سے فرار ہوگئے، جبکہ پولیس اہلکار کندھے کے قریب گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔
پولیس اہلکار گھر سے نکلتے وقت پولیس یونیفارم کے اوپر سادہ شرٹ پہنا ہوا تھا، جس کے باعث شاید مسلح ملزمان سمجھے کہ کوئی عام شہری ہے۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے جائے وقوع سے سی سی ٹی وی سمیت دیگر شواہد اکٹھا کرکے واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے، زخمی پولیس اہلکار کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ زخمی پولیس اہلکار نے دو ہفتے قبل ہی نئی موٹر سائیکل خریدی تھی۔ پولیس حکام کے مطابق 2 موٹر سائیکلوں پر 3 ملزمان نے واردات انجام دی، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کا ذاتی پستول بھی ساتھ لے گئے۔ پولیس اہلکار ظہیر عباس شادی شدہ اور کچھ سالوں سے کرائے پر رہ رہا ہے۔