پاکستان نے سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط سیزفائر نافذ کا مطالبہ کردیا۔
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی المناک صورتحال پر ہونے والے خصوصی اجلاس میں پاکستان نے واضح الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط سیزفائر نافذ کیا جائے اور اسرائیلی محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔ پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عاصم افتخار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے، لوگ مر رہے ہیں اور دنیا خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو صرف جارحیت دیکھنے کے بجائے عملی حل کی طرف بڑھنا ہوگا۔ عاصم افتخار نے زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے شروع کیے جانے والے تمام پروگرامز کی بھرپور حمایت ہونی چاہیے۔ عاصم افتخار نے اسرائیل کی جانب سے امدادی اشیاء کی راہ میں رکاوٹوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی کڑی تنقید کی۔ اقوام متحدہ کے امدادی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے بھی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں امداد کی تقسیم کا منصوبہ مکروہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس ہفتوں سے جنگ زدہ علاقے میں خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی اشیاء نہیں پہنچ سکیں، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو لاکھوں فلسطینی موت کے دہانے پر پہنچ جائیں گے۔ ٹام فلیچر نے واضح کیا کہ ایسا سخت میکانزم موجود ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ امداد حماس کے بجائے عام شہریوں تک پہنچے، لہٰذا اسرائیل کی رکاوٹیں ناقابل قبول ہیں۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بھی اسرائیلی پالیسیوں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اس وقت پانچ لاکھ افراد شدید بھوک کا شکار ہیں، اور یورپی ممالک کو چاہیے کہ اسرائیل پر پابندیاں بڑھانے پر سنجیدگی سے غور کریں۔ دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی جارحیت بدستور جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 46 فلسطینی شہید اور 73 زخمی ہو گئے۔ اسرائیل نے پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا، جب کہ خان یونس پر کی گئی بمباری میں کم از کم 20 افراد شہید ہوئے۔ 18 مارچ سے اب تک 2,780 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ غزہ میں شہداء کی مجموعی تعداد 52,908 ہو گئی ہے۔ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ انیس ہزار سات سو اکیس (119,721) ہو چکی ہے۔ انفراسٹرکچر کی تباہی نے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے اور انسانی بحران شدید ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اقوام متحدہ، اسلامی ممالک اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، محاصرہ ختم کیا جائے اور غزہ میں فوری انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کہ غزہ میں کہا کہ
پڑھیں:
افغانی پاکستان کے غدار، فوری نکالا جائے، اسلام آباد حملے کے زخمیوں کا ردعمل
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی کچہری میں خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے شہریوں نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، افغانیوں نے پاکستان کے ساتھ غداری کی ہے، انہیں فوری نکالا جائے۔
زخمی شہریوں نے دہشتگردوں کو واضح پیغام دیا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم ایک ہے، روز اول سے قربانیاں دے رہے ہیں اور ملک کے لیے قربانیاں دیتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
زخمی کا کہنا ہے کہ افغانی دہشتگرد بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں اور افغانی عناصر نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف غداری کی ہے، اس لیے انہیں فوری نکالا جانا چاہیے۔ زخمی شہریوں نے کہا کہ ہم نے افغانیوں کو پناہ اور خوراک دی، لیکن آج وہ ہمارے دشمن بن گئے ہیں۔
زخمی شہریوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، اور جب تک کلمہِ لا الہ پڑھنے والے اس ملک میں زندہ ہیں پاکستان ہمیشہ فتحیاب رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور بھارت کو پاکستان میں مداخلت سے باز آنا چاہیے۔
یاد رہے کہ یاد رہے کہ واضح رہے کہ اس دھماکے میں 12 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے، جنہیں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں سے 4 سے 5 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 12 لاشیں اور 20 سے زیادہ زخمی پمز اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، اسلام آباد اور وانا حملوں کا ایسا جواب دیں گے کہ دنیا دیکھے گی، خواجہ آصف
دوسری جانب کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔
تحقیقاتی اداروں کے مطابق خودکش حملہ آور باجوڑ میں رہائش پذیر تھا اور جمعے کے روز اسلام آباد پہنچا۔ حملہ آور پیر ودھائی سے موٹر سائیکل پر کچہری کے باہر پہنچا تھا اور چادر اوڑھے ہوئے تھا۔
آئی جی اسلام آباد کے مطابق دھماکے میں تقریباً 8 کلو گرام بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کیے گئے۔ ابتدائی شواہد کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا، تاہم ایک موٹر سائیکل اور ایک گاڑی کو بھی مشکوک تصور کیا جارہا ہے، دھماکے کی جگہ سے مبینہ حملہ آور کا سر بھی برآمد ہوا ہے۔
کیمروں کی بیک ٹریکنگ کے ذریعے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں جبکہ فارنزک، سی ٹی ڈی، انویسٹی گیشن، سیف سٹی اور دیگر حساس ادارے تحقیقات میں حصہ لے رہے ہیں۔
یہ بھ پڑھیں: اسلام آباد میں حملہ کرنے والا خود کش بمبار کہاں کا تھا، کتنا بارودی مواد استعمال ہوا؟ ابتدائی رپورٹ آگئی
عینی شاہدین نے بتایا کہ خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر کچہری پہنچا اور پولیس موبائل کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، تحقیقات کے دوران ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ دھماکے کے پیچھے بھارتی اسپانسرڈ ا خود کش دھماور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام اباد افغان دہشتگرد خود کش حملہ زخمی افراد کچہری