بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ نے چائنا-سی ای ایل اے سی فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں اعلان کیا کہ چین لاطینی امریکہ کے ساتھ مل کر پانچ اہم منصوبے شروع کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ چین اور لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ  دیا جا سکے۔یہ سال چائنا-سی ای ایل اے سی فورم کے  باضابطہ آغاز کا دسواں سال ہے۔ گزشتہ دہائی میں، صدر شی جن پھنگ نے لاطینی امریکہ اور کیریبین کے خطے کا 6 بار دورہ کیا اور دونوں اطراف نے بیلٹ اینڈ روڈ  کے تحت 200 سے زائد  انفراسٹرکچر منصوبوں پر عمل درآمد کیا، جس سے ایک ملین سےزائد  ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ اس کے علاوہ فریقین کے مابین نوجوان رہنماؤں کی تربیت ،سائنسی شراکت داری اور  ثقافتی تبادلوں کے مختلف پروگراموں کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔ صدر شی کے مطابق چائنا-سی ای ایل اے سی فورم ایک نرم کونپل سے اب ایک مضبوط درخت میں تبدیل ہو چکا ہے۔برازیل، کولمبیا،چلی کے صدور جیسے رہنما بھی اس فورم میں شریک ہوئے، جو اس فورم کو لاطینی امریکہ کی جانب سے بڑی اہمیت دینے کا علاس ہے۔ لاطینی امریکہ کے میڈیا کا ماننا ہے کہ یہ اجلاس چین اور لاطینی امریکہ کے اتحاد، خود مختاری اور خود انحصاری کو فروغ دے گا اور غیر یقینی بین الاقوامی حالات میں استحکام کا پیغام فراہم کرے گا۔تجویز کردہ پانچ منصوبوں میں اتحاد، ترقی، تہذیب، امن اور عوامی روابط پر مشتمل پانچ پہلو شامل ہیں۔ان میں اتحاد کامنصوبہ اولین ہے کیونکہ  چین-لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر سے حاصل تجربات یہ بتاتے ہیں کہ  یکطرفہ بالادستی کے سامنے صرف اتحاد سے ہی لوگ اپنی عزت جیت سکتے ہیں۔نئے تاریخی سنگم پر، چین – لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو گہرائی تک لاتے ہوئے گلوبل ساؤتھ کے اتحاد اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا، اورغیریقینی  دنیا میں مستحکم اور مثبت توانائی فراہم کی جائے گی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر

پڑھیں:

مخصوص نشستیں ،عدالتی فیصلہ افسو ناک ،ہائبرڈ نظام کو مزید مضبوط کردیا گیا،حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور( نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مخصوص نشستوں پر آئینی بنچ کے فیصلہ کو افسوسناک اور آئین کی غلط تشریح قراردیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت نے کہا کہ فیصلہ سے ہائبرڈ نظام کو مزید تقویت دی گئی ہے، عوام کے حق کو چھینا گیا ہے۔فیصلہ سے ملک کے عدالتی نظام کی ساکھ پر ایک دفعہ پھر بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے مقتدر حلقوں نے عدلیہ کو مکمل طور پر کنٹرول میں لے لیا، اب حکمران اسی طرح عدالتوں سے مرضی کے فیصلے کرواتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے خلاف موثر اور جاندار آواز بلند کی اور اس ترمیم کو یکسر مسترد کردیا تھا تاہم بعض اپوریشن جماعتیں دانستہ یا غیر دانستہ طور پر اس کا حصہ بن گئیں، اپوریشن جماعتیں اصولی موقف پر ڈٹ جاتیں تو شاید عدالتوں کی کچھ نہ کچھ ساکھ برقرار رہتی اور آج ہمیں یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔امیر جماعت نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر فیصلہ کے بعد دیکھنا ہوگا کہ حکومتی اور بالخصوص اپوزیشن پارٹیاں کس طرح کا ردعمل دیتی ہیں، کیا وہ پی ٹی آئی کی اصولی نشستوں کو مال غنیمت سمجھ کر قبول کر لیں گی یا اخلاقی، اصولی اور جمہوری موقف اپناتے ہوئے انکار کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نام نہاد سیاسی پارٹیوں کے لیے جمہوریت محض اپنے مفاد کو سمیٹنے کا الاپ ہے، سیاسی جماعتیں اپنا قبلہ درست کرلیں اور جمہوری اصولوں کو ذاتی مفادات پر ترجیح دیں تو ملک میں آئین و قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ہی اپنے حق کے لیے پرامن مزاحمت کی طرف جانا ہوگا اور اس وقت صرف جماعت اسلامی ہی ان کے لیے جدوجہد کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔ دریں اثنا حافظ نعیم الرحمن نے سیاحوں کے دریائے سوات میں ڈوبنے کے اندوہناک واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہا ر کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور مرحومین کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران میڈیا پر لوگوں کو پانی میں بہتے دیکھتے رہے مگر ان بچوں اور خواتین کی جانیں بچانے کے لیے فوری اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ اسلام آباد سے سیاحوں تک پہنچنے میں ہیلی کاپٹر سے محض آدھ گھنٹہ درکار تھا اور پشاور سے اس سے بھی کم وقت۔ حکمران ذاتی اللّے تللوں کے لیے ہیلی کاپٹروں اور جہازوں کا فوری بندوبست کرلیتے ہیں تاہم ملک کے وارث عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، حکمران طبقہ وسائل کو ذاتی مال سمجھ کر ڈکار رہا ہے، عام آدمی کے لیے بنیادی سہولیات تک میسر نہیں، حکمرانوں نے لوگوں کو تنہا، بے یارومددگار اور مرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے اور انھیں تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی میں پی ٹی آئی گزشتہ 13برسوں سے حکمرانی کررہی ہے، سوات واقعہ سے اس کی نااہلی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی۔حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ سیاحتی علاقوں میں تجاوزات اور خصوصی طور پر دریاؤں میں تجاوزات اور غیر قانونی طور پر قائم ہوٹلوں کا خاتمہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتی فیصلے سے ہائبرڈ نظام کو مزید مضبوط کردیا گیا حافظ نعیم
  • مخصوص نشستیں ،عدالتی فیصلہ افسو ناک ،ہائبرڈ نظام کو مزید مضبوط کردیا گیا،حافظ نعیم الرحمن
  • چین اور لاطینی امریکہ یکجہتی اور تعاون کے فروغ کے لئے مل کر کام کریں گے، اسپیکر میکسیکن پارلیمنٹ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر نے سہیلی سرکار کمپلیکس فیز 1 کا سنگ بنیاد رکھ دیا
  • پُرامن معاشرے کے معمار
  • سمر ڈیووس فورم کا مقصد کھلے پن کے مشترکہ پیغام کو فروغ دینا تھا، چینی میڈیا
  • وزیراعظم کو امریکی وزیر خارجہ کا فون، تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • وزیراعظم کو امریکی وزیر خارجہ کا فون، تعلقات مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق
  • پانچ فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف نیٹو کے تعطل کو بے نقاب کرتا ہے ،چینی میڈیا
  •  پنجاب اسپورٹس بورڈ کا  کھلاڑیوں کے لیے جدید ہوٹل کے منصوبے کا آغاز