کوئٹہ، علی مدد جتک کی جشن فتح ریلی پر دستی بم دھماکہ، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پولیس کے مطابق منیر مینگل روڈ پر علی مدد جتک کی ریلی پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا۔ جسکے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی علی مدد جتک کی قیادت میں نکالی جانیوالی جشن فتح ریلی پر دستی بم دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق منیر مینگل روڈ پر سریاب روڈ سے ہاکی گراؤنڈ کی طرف جانے والی علی مدد جتک کی ریلی پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا۔ جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ مذکورہ ریلی پاک فوج کی حمایت میں نکالی گئی تھی اور ہاکی گراؤنڈ میں جاری حکومت بلوچستان کے جلسے میں شرکت کے لیے روانہ تھی۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب ریلی کا قافلہ سریاب کے قریب مرکزی شاہراہ پر پہنچا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، جبکہ زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی مدد جتک کی ریلی پر دستی بم
پڑھیں:
باجوڑ، خوارج کے چھوڑے گئے بارودی مواد کے دھماکے میں 3 معصوم بچے جاں بحق، متعدد زخمی
BAJAUR:خیبرپختونخوا میں باجوڑ کے علاقے لغڑئی میں خوارج کے چھوڑے گئے بارودی مواد کے دھماکے سے 3 معصوم بچے جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقے لغڑئی میں خوارج کے چھوڑے گئے باردوی مواد کو بچوں نے اٹھایا اور اس کے ساتھ کھیلنے لگے اور اسی دوران بارودی مواد پھٹ گیا اور تین بچے موقع پر دم توڑ گئے۔
پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے باجوڑ میں خوارج کے چھوڑے گئے اسلحے سے زخمی ہونے والے بچوں کو طبی امداد کے لیے پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں چند ہفتے پہلے اسی علاقے میں خوارج کی بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔
مزید برآں، پولیس اور متعلقہ اداروں نے جائے وقوع کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کیے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور بتایا گیا کہ یہ سانحہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ فتنہ الخوارج کی کارروائیوں نے علاقے میں کس طرح خطرناک بارودی جال بچھا رکھا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ مقامی آبادی کے تعاون سے ماضی کی طرح پاک فوج ان علاقوں کو بارودی مواد سے صاف کرنے کے لیے دوبارہ تیار ہے اور علاقے کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ سیکیورٹی فورسز اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ باجوڑ کو ان خطرات سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔