ہم پاکستان کا ساتھ نہ دیتے تو کل اپنی نظروں کا سامنا نہ کر پاتے: ڈاکٹر احمد شائراولو
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
آذربائیجان کے انسٹیٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس کے سربراہ ڈاکٹر احمد شائراولو کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کا ساتھ نہ دیتے تو کل اپنی نظروں کا سامنا نہ کر پاتے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں آذربائیجان کے انسٹیٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس کے سربراہ ڈاکٹر احمد شائراولو نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دے دیا۔
بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین سواہنی نے آپریشن سندور کو بھارتی افواج کی ناکامی اور مودی کے لیے بڑا دھچکا قرار دے دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کو پابندیوں اور سفری بائیکاٹ کی دھمکیاں دینے والے بغور تاریخ پڑھیں، آذربائیجان کی قوم نے کسی دباؤ کے آگے جھکنا نہیں سیکھا، ہم اپنے بھائی پاکستان کے جائز مؤقف پر مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
ڈاکٹر احمد شائراولو نے کہا ہے کہ کوئی بھی سیاسی دھمکی ہمارا مؤقف تبدیل نہیں کر سکتی، انڈین ٹورازم کمپنیاں بائیکاٹ یا معاشی دباؤ کی بات کریں، باکو نے واضح جواب دے دیا، ہم اپنا انصاف پسند مؤقف نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ آذربائیجان نے کبھی ذاتی فائدے کے لیے کسی بھائی کو دھوکا نہیں دیا، ہماری دوستی کاروبار نہیں، یہ اقدار کا معاملہ ہے، ہو سکتا ہے سیاح کم آئیں، چاول کی کچھ برآمد رک جائے لیکن عزت، بھائی چارہ ہمیشہ رہے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جوہری پروگرام یا دباؤ کا سامنا، صدر ٹرمپ نے ایران کو زیتون کی شاخ پیش کردی
سعودی عرب کے دورے پر پہنچے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جہاں شام پر عائد ’ظالمانہ پابندیوں‘ کے خاتمے کا اعلان کیا ہے وہیں انہوں نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ وہ یا تو اپنا جوہری پروگرام ترک کردے ورنہ پھر ’شدید دباؤ‘ کا سامنا کرے۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں اپنی تقریر کے دوران، صدر ٹرمپ نے ایران کو ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے جوہری عزائم ترک کردے یا زیادہ سے زیادہ دباؤ کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ محمد بن سلمان کی درخواست پر شام پر عائد تمام پابندیاں ہٹانے پر رضامند
’میں آج یہاں ایران کے رہنماؤں کے ماضی کی افراتفری کی مذمت کرنے کے لیے نہیں ہوں، بلکہ انہیں ایک نیا راستہ پیش کرنے کے لیے ہوں، جو کہ ایک بہت بہتر اور زیادہ پر امید مستقبل کی جانب ایک بہتر راستہ ہے۔‘
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی بھی مستقل دشمن رکھنے پر یقین نہیں کیا ہے، لیکن بعض اوقات، دشمن آپ کو ترغیب دیتے ہیں، امریکا کے کچھ قریبی دوست ایسی قومیں ہیں جن کے خلاف ہم نے جنگیں لڑی ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ ’لیکن اگر ایران زیتون کی اس شاخ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے پڑوسیوں پر حملے جاری رکھتا ہے تو ہمارے پاس بڑے پیمانے پر، زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔‘
امریکی صدر نے ایرانی قیادت کو خبردار کیا کہ ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے، ان کے مطابق یہ ایک ایسی پیشکش ہے جو ہمیشہ نہیں رہے گی۔ ’انتخاب کرنے کا ابھی وقت ہے، ہمارے پاس انتظار کرنے کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ایران جوہری پروگرام جوہری ہتھیار دباؤ ڈونلڈ ٹرمپ ریاض زیتون