مقبوضہ کشمیر میں قابضس بھارتی فوج کی جانب سے سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں اور سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کو ہراساں کرنا اور ان میں دہشت پھیلانا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکار وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کے دوران زبردستی گھروں میں گھس رہے ہیں، بھارتی فوجی کشمیریوں کو بشمول خواتین اور بچوں کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں، جبکہ بے گناہ نوجوانوں کو بغیر جواز کے گرفتار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں 3 کشمیریوں کو شہید کردیا

اس دوران بھارتی فوج کشمیریوں سے دستاویزات جیسے کہ زمین اور بینک کے ریکارڈ، موبائل فون، لیپ ٹاپ، اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کر رہے ہیں، جس کے باعث کشمیری خاندان پریشانی اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

گھروں پر چھاپوں اور کریک ڈاؤن کے دوران، بھارتی فوجی گھریلو املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں، فرنیچر کی توڑ پھوڑ اور آلات کو توڑ کر دہشت پھیلاتے ہیں۔

رپورٹس اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ بھارتی فورسز کشمیری خاندانوں سے سونے کے زیورات اور محنت سے کمائی گئی نقدی سمیت قیمتی اشیا کو لوٹتی ہیں۔ مسلسل ہراساں کرنے اور گرفتاریوں کا مقصد شہری آبادی میں خوف پیدا کرنا اور اختلاف رائے کو دبانا ہے۔ یہ کارروائیاں عام کشمیریوں کی زندگیوں میں خلل ڈالنے کی دانستہ کوشش ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج جنگی ہزیمت کا غصہ نہتے شہریوں پر نکالنے لگی

صرف سری نگر میں جن لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ان میں نور محمد شیخ، وسیم طارق مٹہ، انجم یونس، بلال احمد لون، فیضیاب شوکت دیوانی، بلال لون، منظور ٹولہ، محمد ایوب ڈار، مشتاق احمد بچون، ظہور احمد بٹ اور فردوس احمد ڈار شامل ہیں۔

چھاپوں کے دوران بھارتی فوج نے کئی کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بھارت بھارتی فوج چھاپے سرچ آپریشن گرفتاریاں مقبوضہ کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت بھارتی فوج چھاپے گرفتاریاں کشمیریوں کو بھارتی فوج

پڑھیں:

افغان مہاجرین کی ملک بدری کا سلسلہ جاری، 639 افراد ڈی پورٹ

 طاہر جمیل:افغان مہاجرین کو ڈی پورٹ کرنے کا عمل جاری ہے.

حالیہ پاک افغان کشیدگی کے بعد شہر سے تاحال 639 افراد کو ملک بدر کیا جا چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ تمام افراد غیر قانونی طور پر صوبائی دارالحکومت میں رہائش پذیر تھے۔
ڈی پورٹ سے قبل ان افراد کو ضلعی انتظامیہ کے قائم کردہ ہولڈنگ کیمپس میں رکھا گیا، جہاں نادرا ٹیموں نے ان کا بائیو میٹرک ڈیٹا مکمل کیا,بائیو میٹرک کے ذریعے افغان شہریوں کی غیر قانونی رہائش کی تصدیق کی گئی۔

پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی سنی گئی

فی الحال مزید 60 مشکوک شہریت کے حامل افراد کیمپوں میں موجود ہیں، جنہیں بائیو میٹرک تصدیق کے بعد ڈی پورٹ یا ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بی جے پی حکومت کے جھوٹے دعوے کی مذمت
  • مقبوضہ کشمیر، بھارت کی نئی حکمت عملی، کشمیری ڈاکٹروں پر من گھڑت الزام
  • بھارتی مظالم کی انتہا، خواتین، ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار
  • افغان مہاجرین کی ملک بدری کا سلسلہ جاری، 639 افراد ڈی پورٹ
  • بھارت ظالمانہ کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام، حریت رہنماء
  • مقبوضہ کشمیر میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران سینکڑوں کشمیریوں کی گرفتاری کی مذمت
  • مقبوضہ کشمیر میں چھاپہ ما رکارروائیوں کے دوران سینکڑوں کشمیریوں کی گرفتاری کی مذمت
  • مقبوضہ کشمیر، جھوٹے الزامات کے تحت 2 ڈاکٹروں سمیت 7 کشمیری نوجوان گرفتار
  • بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو خواتین سمیت مزید 10 شہریوں کو گرفتار کر لیا