بالآخر بھارتی میڈیا نے پاکستانی سائبر حملے کا اعتراف بھی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
آپریشن بنیان المرصوص کے دوران پاکستانی ہیکرز کا سائبر حملہ: 15 لاکھ سے زائد بھارتی ویب سائٹس نشانہ، 150 پر کامیاب حملے
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران ایک بڑا سائبر محاذ بھی کھل گیا۔ بھارتی میڈ یا کے مطابق پاکستانی ہیکرز نے "آپریشن بنیان المرصوص" کے تحت بھارت پر 15 لاکھ سے زائد سائبر حملے کیے، ان حملوں کا ہدف بھارتی حکومت، دفاع، اور اہم انفرا اسٹرکچر سے جڑی ویب سائٹس تھیں۔
بھارتی سائبر سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اگرچہ بیشتر حملے ناکام بنا دیے گئے، تاہم تقریباً 150 سائبر حملے کامیاب رہے جن کے نتیجے میں ڈیٹا لیک، ویب سائٹ ڈی فیسنگ، اور سروس ڈسٹرپشن جیسے واقعات رپورٹ ہوئے۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے سات بڑے ہیکر گروپس نے ان حملوں میں حصہ لیا، جن میں TeamInsane PK، Pakistan Cyber Army، GForce، Pak Grey Hat Hackers، Cyber Skullz، Legion Pakistan، اور SPYRON شامل ہیں۔
6 ممالک نے پاکستان کے ساتھ مل کر بھارت پر سائبر حملے کئے: ٹائمز آف انڈیا
استعمال کی گئی تکنیکیں:
DDoS (ڈسٹری بیوٹڈ ڈینائل آف سروس) حملے
SQL Injection
Web Shell Exploitation
Phishing Links
DNS Hijacking
ماہرین کے مطابق، سائبر محاذ اب روایتی جنگوں کا ایک لازمی جزو بنتا جا رہا ہے، اور اس محاذ پر پاکستان کی موجودگی نمایاں محسوس کی گئی۔یہ سائبر جنگ صرف معلومات کا ہتھیار نہیں بلکہ مستقبل کے تنازعات میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سائبر حملے
پڑھیں:
نئی دہلی دھماکا، عینی شاہد کے بیان نے پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے دھماکے کے عینی شاہد دھرمندر کا اہم بیان سامنے آگیا، جس کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف شروع کیا گیا پروپیگنڈا انجام کو پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت میں میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکے میں 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
اس دھماکے کے بعد بھارت کے نام نہاد تجزیہ نگاروں اور گودی میڈیا کی جانب سے پاکستان پر واقعے کا الزام دھرنے کی کوشش کی گئی تاہم عینی شاہد کا بیان آنے کے بعد سازش اپنی موت آپ مر گئی۔
عینی شاہد دھرمندر نے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب وہ مخالف سمت سے گزر رہا تھا، گاڑی کے اندر چار جلی ہوئی لاشیں ملیں، باہر دو افراد ہلاک اور ایک زخمی دیکھا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ گاڑی سفید رنگ کی تھی، جس پر محمد ندیم اور ہریانہ کی نمبر پلیٹ آویزاں تھی۔
عینی شاہد نے بتایا کہ گاڑی سوزوکی تھی مگر امیت شاہ اور گودی میڈیا نے اسے دوسری کمپنی کی گاڑی قرار دیا جبکہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے ہرکارے مالک کا نام ندیم کی جگہ سلمان اور گودی میڈیا طارق بتا رہا ہے۔
عینی شاہد کے مطابق 4-5 افراد گاڑی میں ہی ہلاک ہوئے۔
تجزیہ کاروں نے گودی میڈیا کے الزامات پر سوال اٹھایا ہے کہ یہ کس قسم کا ’’دہشتگرد حملہ‘‘ ہے جس میں دہشت گردوں کی ہی ہلاکتیں ہوئیں،
تجزیہ کاروں نے کہا کہ مودی سرکار ہمیشہ کی طرح حقیقت چھوڑ کر اپنی بنائی ہوئی کہانی ہی دہراتی رہے گی۔