ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بشپ یوسف سوہن کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے نہتے لوگوں پر رات کی تاریکی میں حملے کرکے ان کو شہید کیا ہے جس میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل تھے، لیکن پاک فوج کے سپہ سالار اور جوانوں نے بھارت کے کسی سویلین یا سویلیں آبادی کو نشانہ نہیں بنایا ہے جو کہ بھارت سمیت دیگر ممالک کے لئے خوبصورت پیغام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کیتھولک چرچ ڈایوس آف ملتان کے زیراہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لئے بشپ ہاوس ملتان سے ریلی نکالی گئی جس کی قیادت بشپ آف ملتان بشپ یوسف سوہن نے کی، اس موقع پر فادر ڈینیئل تاج، پیرش پریسٹ، سیموئیل کلیمنٹ نیشنل ڈائریکٹرکیتھولک کمیشن برائے بین المذاہب و بین المسالک مکالمہ، امروز گل، پرنس ایلون، عابد پالوس، جاوید جانسن، عدیل ساغر، بابو سنی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بشپ آف ملتان بشپ یوسف سوہن نے کہا ہے کہ پاکستان کے تحفظ اور تعمیر و ترقی میں پاک فوج کا اہم کردار ہے، ماضی کی طرح 10مئی 2025 کو بھی پاک فوج کے جوانوں نے بھارت پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے ملک دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے نہتے لوگوں پر رات کی تاریکی میں حملے کرکے ان کو شہید کیا ہے جس میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل تھے لیکن پاک فوج کے سپہ سالار اور جوانوں نے بھارت کے کسی سویلین یا سویلیں آبادی کو نشانہ نہیں بنایا ہے جو کہ بھارت سمیت دیگر ممالک کے لئے خوبصورت پیغام ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایگزیکٹیو سیکرٹری کاری طاس سیموئیل کلیمنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کی تعمیر ترقی میں مسیحی کمیونٹی کا اہم کردار ہے، پاک فضائیہ کے مسیحی نوجوان کامران بشیر نے بہادری کے ساتھ جس انداز میں دشمن کے مورچوں کو ٹارگٹ کیا اس سے ہم سب کے سر فخر سے بلند ہو گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہ بھارت پاک فوج

پڑھیں:

ایسی جمہوریت کی ضرورت نہیں جس کے فوائد عوام تک نہ پہنچ سکیں، خالد مقبول صدیقی

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایسی جمہوریت کی ضرورت نہیں جس کے ثمرات عوام عوام تک نہ پہنچ سکیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے موقع پر اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ پاکستان کو ایسی جمہوریت کی قطعی ضرورت نہیں ہے جس کے ثمرات ملک کے عام عوام تک نہ پہنچ سکیں۔

انہوں نے حکمران طبقے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مفادات عوامی مفادات سے براہِ راست متصادم ہیں اور یہ امر ملک میں ایک غیر متوازن سیاسی اور معاشی ڈھانچہ پیدا کر رہا ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے صوبائی خودمختاری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس سے کہیں زیادہ اہم عوام کی خودمختاری ہے، جسے یقینی بنانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

انہوں نے 18 ویں ترمیم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم کا مقصد بلاشبہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی تھا، مگر عملی طور پر یہ طاقت کے ارتکاز کا سبب بن گئی ہے، جس نے ملک کے وفاقی ڈھانچے کو کمزور کیا ہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے میں آرٹیکل 140-اے کی وضاحت کی حمایت کرتے ہوئے اسے من و عن لاگو کرنے کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی ان عناصر کو جمہوریت اور عوام کا دشمن قرار دیا جو آئین کے اس اہم آرٹیکل کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ آرٹیکل 140-A کی مخالفت دراصل آئینِ پاکستان کی توہین کے مترادف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک جانب بھارت تو دوسری جانب افغانستان دہشت گردوں کی سرپرستی کررہا ہے، ملک عثمان ڈوگر 
  • قومی کھلاڑیوں کا اظہارِ تشکر، سری لنکن ٹیم کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا
  • ایسی جمہوریت کی ضرورت نہیں جس کے فوائد عوام تک نہ پہنچ سکیں، خالد مقبول صدیقی
  • اسلام آباد دھماکے پر عالمی برادری کاپاکستان سے یکجہتی کا اظہار
  • سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی: پاکستان کا ثالثی عدالت اور غیر جانب دار ماہر کے فیصلوں کا خیر مقدم
  • آئین کا حلیہ بگاڑ ناقومی یکجہتی کیلئے خطرناک ہوگا،حافظ نعیم
  • عالمی برادری کی اسلام آباد کچہری میں خود کش حملے کی شدید مذمت
  • اسلام آباد کچہری میں خودکش دھماکے پر امریکا کا پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں(حافظ نعیم )
  • صدر مملکت و دیگر کا عرفان صدیقی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت