کراچی: عدالت نے پولیس کو پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی گرفتاری سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت عالیہ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے تحفظ کےلیے دائر کردہ درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے خلاف کارروائی اور ہراساں کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی تحفظ فراہمی سے متعلق درخواست پر لڑکی کی عمر کے تعین اور لڑکے کو جیل کا بھیجنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عدنان کریم میمن نے استفسار کیا کہ کیا پولیس کا کام لوگوں کو ہراساں کرنا ہے؟
انہوں نے کہا کہ لگتا ہے لوگوں کو ہراساں کرنا پولیس کی پرائم ڈیوٹی ہے۔
عدالت نے لڑکے اور اس کے گھر والوں کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے فریقین کو 29 مئی کےلیے نوٹس جاری کردیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی، چینی قونصل خانے پر حملے کے مقدمے میں گواہ کو پیش کرنے کا حکم
دورانِ سماعت عدالت نے کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیس پراپرٹی اور گواہوں کو پیش کیوں نہیں کر رہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چینی قونصل خانے پر حملے کے مقدمے میں کیس پراپرٹی اور گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ دورانِ سماعت عدالت نے کیس پراپرٹی پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیس پراپرٹی اور گواہوں کو پیش کیوں نہیں کر رہے۔ بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس پراپرٹی اور گواہوں کوپیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 31 مئی تک ملتوی کر دی۔ پولیس کے مطابق مقدمے میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے کارندے علی حسنین، عبداللطیف سمیت 4 ملزم گرفتار ہیں۔ مقدمے میں کالعدم بی ایل اے کے سربراہ حربیار مری سمیت 16 ملزم اشتہاری ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی میں چینی قونصلیٹ پر نومبر 2018ء میں حملہ ہوا تھا، جس میں 3 دہشتگردوں سمیت 7 افراد مارے گئے تھے، دہشتگردوں کیخلاف سول لائن پولیس نے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔