بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید؛ تعداد 6 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ تین دنوں میں بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 6 ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا۔
گھر گھر تلاشی کے دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا اور ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
بھارتی فوج کی فائرنگ میں تین نہتے نوجوان موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ پولیس نے لاشوں کو اپنے ہمراہ نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
شہید نوجوانوں کے والدین اپنے جگر کے ٹکڑوں کی لاشوں کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
یاد رہے کہ 13 مئی کو بھی ضلع شوپیاں میں سرچ آپریشن کے دوران قابض بھارتی فوج نے تین کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیکر ماورائے عدالت قتل کیا تھا۔
انسانی حقوق کی سنگیں خلاف ورزیوں میں ملوث قابض بھارتی فوج نے پورے کشمیر کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے غیور اور بہادر عوام نے حال ہی میں بھارتی جارحیت پر پاک فوج کی جوابی کارروائی کی کھل کر حمایت کی تھی۔
قبل ازیں مودی سرکار کی جانب سے کرائے گئے الیکشن کے ڈھونگ کو بھی بہادر کشمیریوں نے مسترد کرتے ہوئے مکمل بائیکاٹ کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی فوج فوج کی
پڑھیں:
اگر ٹرمپ دو ریاستی حل کی طرف جاتے ہیں تو روس حمایت کرے گا، پیوٹن
ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ دو ریاستی حل کی طرف پیش رفت کرتے ہیں تو روس اس کی مکمل حمایت کرے گا۔ ان کے مطابق اسرائیل کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام خطے کے امن کے لیے ناگزیر ہے۔
روسی صدر نے زور دیا کہ تمام فریقین کو اسرائیلی افواج کے غزہ سے مرحلہ وار انخلا کے لیے ایک واضح ٹائم لائن پر متفق ہونا چاہیے تاکہ مکمل امن کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اب مزید کسی فائرنگ یا فوجی کارروائی کا آغاز نہیں ہوگا۔
JUST IN: ???????????????? President Putin says Russia is “ready to support” President Trump’s peace proposal for Israel and Gaza. pic.twitter.com/X7Gvk9VscJ
— BRICS News (@BRICSinfo) October 2, 2025
روسی صدر نے یوکرین کو سخت پیغام دیا کہ وہ جوہری تنصیبات پر حملوں سے باز رہے۔ پیوٹن نے کہا کہ روس کوئی ’پیپر ٹائیگر‘ نہیں ہے، بلکہ نیٹو کو بھی اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق یوکرین کو میزائلوں کی فراہمی جنگ کو مزید سنگین بنا سکتی ہے۔
پیوٹن نے واضح کیا کہ روس خطے میں طاقت کے استعمال کے بجائے سیاسی حل کا حامی ہے، لیکن اگر اس کے مفادات یا سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔