بنوں (نیٹ نیوز) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مشکل حالات میں خدمات انجام دینے والے ججوں سے اظہار یک جہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی عدلیہ کی خودمختاری انصاف کی مؤثر فراہمی کے لیے ناگزیر ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ضلع بنوں میں پشاور ہائی کورٹ کے بینچ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے  عدالتی نظام میں آٹومیشن اور مصنوعی ذہانت کے نفاذ،  عدالتی اصلاحات، قانونی تربیت اور ادارہ جاتی ہم آہنگی پر زور دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں کو فنڈز کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی یقینی بنائی جائے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ سے ملاقات میں جسٹس   یحییٰ آفریدی نے عدلیہ اور وکلا کی استعداد کار بڑھانے سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔ چیف جسٹس  نے کرک، لکی مروت، شمالی وزیرستان سمیت دیگر اضلاع کے ججوں اور نمائندوں سے بھی ملاقات کی اور عدالتی استعداد، ادارہ جاتی تعاون اور قانونی تعلیم و تربیت کی اصلاحات پر توجہ دی گئی۔ چیف جسٹس نے عدالتی نظام میں آٹومیشن اور مصنوعی ذہانت کے نفاذ کی فوری ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں کو فنڈز کی ترجیحی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ان علاقوں میں خدمات انجام دینے والے ججوں کے لیے تربیتی مواقع اور مراعات فراہم کی جائیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ٹریننگ ماڈیولز کی تیاری پر بھی گفتگو کی۔  ٹریننگ ماڈیولز وکلا کی عملی تربیت کے لیے استعمال ہوں گے۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے جیل، ہسپتال اور کچن کا معائنہ کیا۔ قیدیوں سے براہ راست بات چیت کی اور اس موقع پر ڈرگ ری ہیبیلیٹیشن سینٹر کا افتتاح بھی کیا گیا۔ چیف جسٹس کو قیدی بہادر خان سے ملوایا گیا جس کا کیس 2019 سے زیر التوا تھا۔ بہادر خان کیس کا حال ہی میں 23 اپریل 2025 کو فیصلہ ہوا تھا۔ چیف جسٹس نے اس تاخیر پر بہادر خان سے افسوس کا اظہار کیا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ڈسٹرکٹ پولیس افسر کو چالان بروقت جمع کرانے کی ہدایت کی اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز ججز کے کردار کو بھی مؤثر بنانے پر زور دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ محفوظ اور آزاد عدالتی ماحول شہریوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے لازم ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چیف جسٹس نے جسٹس یحیی کے لیے

پڑھیں:

معرکہ بنیان مرصوص نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو ناگزیر ثابت کر دیا، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید

 لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید نے کہا ہے کہ معرکہ بنیان مرصوص نے امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو ناگزیر ثابت کر دیا۔بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستانی مسلح افواج نے اپنے دفاع میں دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ اور پاکستانی مسلح افواج کے اپنے دفاع میں کارگر جواب نے بھارت کو سیز فائر پر مجبور کر دیا۔پاک فوج کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے آر ٹی کو اہم انٹرویو میں اصل حقائق سے پردہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ سیزفائر ایک جراتمندانہ فیصلہ تھا۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے کہا کہ دونوں جانب کی سیاسی قیادت نے عالمی دباؤ میں سیزفائر کو قبول کیا۔ اور یہ آسان فیصلہ نہیں تھا۔ یہ مختصر لیکن وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا فوجی تصادم تھا۔انہوں نے کہا کہ 3 ہزار کلومیٹر کی حدود میں میزائل اور گولہ باری ہوئی۔ اور گلگت بلتستان سمیت ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ سیزفائر کے 24 سے 36 گھنٹوں میں دونوں افواج نے مؤثر طریقے سے جنگ بندی نافذ کی۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے کہا کہ 78 سالوں میں کئی سیزفائر ہوئے۔ لیکن کشمیر مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث پائیدار امن ممکن نہیں ہو سکا۔ اقوام متحدہ نے 1948 میں کشمیر کو بین الاقوامی تنازعہ تسلیم کیا۔ اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا سیزفائر ناپائیدار رہے گا. انہوں نے کہا کہ بھارت نے غلط دعویٰ کیا کہ اس نے دہشت گرد کیمپوں کو نشانہ بنایا۔ اور بھارت نے اصل میں مساجد اور عام شہریوں کے گھر تباہ کیے۔ بھارت کی بمباری سے معصوم بچوں کے ساتھ خواتین بھی شہید ہوئیں۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی اور ثبوت کی صورت میں تعاون کی پیشکش کی۔ جبکہ بھارت نے ابھی تک ثبوت نہ پاکستان کو اور نہ ہی کسی بین الاقوامی ادارے کو فراہم کیا۔ اگر تفتیش جاری ہے تو بین الاقوامی قانون کہاں اجازت دیتا ہے کہ بغیر نتیجہ حملے کیے جائیں؟۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پٹھان کوٹ، اڑی اور ممبئی حملوں کے بھی بہانے دیئے مگر شفاف تحقیقات سے انکار کیا۔ بھارت غلط کہتا ہے کہ دہشت گرد اڈے نشانہ بنائے۔ بلکہ آر ٹی کے رپورٹر خود زمینی صورتحال کا مشاہدہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بھر کی عدلیہ کوحکم امتناعی درخواستوں پر15 دن کے اندر فیصلے کرنے کا حکم
  • ضلعی عدلیہ کی خود مختاری انصاف کی مؤثر فراہمی کیلئے ناگزیر ہے، چیف جسٹس
  • ضلعی عدلیہ کی خودمختاری انصاف کی مؤثر فراہمی کے لیے ناگزیر ہے، چیف جسٹس
  • مقدمے کے فیصلے میں تاخیر پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا قیدی سے اظہار افسوس
  • ضلعی عدلیہ کی آزادی اور سلامتی منصفانہ انصاف کی فراہمی کیلئے ناگزیر ہے،چیف جسٹس
  • خطے میں امن و استحکام کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
  • معرکہ بنیان مرصوص نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو ناگزیر ثابت کر دیا، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید
  • جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے،وکیل منیر اے ملک
  • جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے،وکیل منیر اے ملک