پی ایس ایل: پلے آف میں پہنچنے والی چاروں ٹیموں کا فیصلہ ہوگیا، پشاور پہلی مرتبہ اگلے مرحلے سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 میں لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو شکست دے کر اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
پشاور زلمی اس شکست کے بعد پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اگلے مرحلے تک پہنچے بغیر ایونٹ سے باہر ہوگئی ہے۔
راولپنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والا میچ بارش کی ووجہ سے 13 اوورز تک محدود کردیا گیا جس میں لاہور قلندرز نے 8 وکٹوں کے نقسان پر 149 رنز بنا لیے۔
قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور محمد نعیم نے جارحانہ اوپننگ کرتے ہوئے محض 3.
جواب میں پشاور زلمی نے 150 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 128 رنز بناسکی۔
اس سے پہلے پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور زلمی
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنیوالے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔ سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔ ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔