22 سالہ انفلوئنسر کو ڈیلیوری بوائے نے گولی مار کر ہلاک کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
کولمبین سوشل میڈیا انفلوئنسر ماریہ جوز ایسٹوپینن کو گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 22 سالہ طالبہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ماریہ جوز ایسٹوپینن کو کولمبیا کے علاقے کوکوٹا میں اس کے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
انفلوئنسر پر یہ حملہ اس وقت ہوا جب ایک شخص ڈیلیوری مین کا روپ دھار کر ماریہ کیلئے جعلی تحفہ لے کر اس کے پاس پہنچا اور اسے قریب سے گولی مار کر فرار ہوگیا۔
View this post on InstagramA post shared by India Today (@indiatoday)
کولیبیا کے مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آور کو ماریہ جوز کو قریب سے گولی مار کر بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔ واقعے کے فوری بعد ماریہ جوز کو ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گولی مار کر ماریہ جوز
پڑھیں:
ڈنمارک کے اخبار نے بھی بھارتی جھوٹ فاش کردیا
بھارت کا جھوٹ ایک بار پھر فاش ہوگیا، ڈنمارک کے مقبول اخبار پولیٹکن (Politiken) نے سُرخی لگادی کہ بھارتی میڈیا، پاکستان پر خیالی فتوحات کے بارے میں بے شرمی سے جھوٹ بول رہا ہے۔
ڈنمارک کے معروف اخبار نے لکھا ہے کہ جنگ کے دوران بھارتی میڈیا نے بڑے بڑے دعوے کیے لیکن وہ سب جھوٹ نکلے،حتیٰ کہ اپنا جھوٹ سچ ثابت کرنے کے لیے بھارتی میڈیا نے پرانی تصویروں اور غزہ کی فوٹیج تک دکھائیں۔
ڈنمارک کے اخبار پولیٹکن کے کالم نگار، یونیورسٹی آف کوپن ہیگن میں کمیونیکیشن کے پروفیسر اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں سینیئر ری سرچر راس مُس کلائس نے لکھا کہ بھارتی میڈیا کوریج نہ صرف غلط اور گمراہ کن رہی، بلکہ انتہائی کشیدہ حالات میں ناقابل یقین حد تک خطرناک اور توہین آمیز تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اِن جھوٹی خبروں سے نمٹنے کا حل یہ نکالا کہ ملک بھر میں غیر ملکی خبر رساں ویب سائٹس بلاک کردیں۔
کالم نگار کا کہنا تھا کہ اُن بھارتی آن لائن میڈیا چینلز کو بھی بلاک کر دیا جو جنگ کی آزادانہ کوریج کر رہے تھے۔
بھارتی حکام کی جانب سے فیک نیوز کے خلاف جنگ کو بنیاد بنا کر آزاد میڈیا کو خاموش کرانے کی کوشش کی گئی۔
Post Views: 4