اداکارہ میرا کی نئی ویڈیو نے مداحوں کو تشویش میں ڈال دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کی معروف فلم سٹار میرا ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی ہیں، مگر اس بار وجہ ان کا کوئی نیا پروجیکٹ نہیں بلکہ ایک ویڈیو ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔
میرا، جنہوں نے فلم ”باجی“ جیسا بڑا پروجیکٹ دیا اور جلد ہی شان اور سونیا حسین کے ساتھ نئی فلم میں جلوہ گر ہونے والی ہیں، ایک بار پھر عوام کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں مگر اس بار ایک متنازع ویڈیو کے ذریعے۔
حال ہی میں میرا نے بیرونِ ملک قیام کے دوران کار چلاتے ہوئے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس میں وہ کسی گانے کی دھن کوخود پرریکارڈ کر رہی تھیں۔
ویڈیو میں ان کا انداز معمول سے کچھ مختلف دکھائی دیا، جس پر کئی صارفین نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
کئی افراد نے تبصرہ کیا کہ میرا کافی تھکی ہوئی اور غیر متوازن دکھائی دے رہی تھیں۔ کچھ نے تو یہاں تک کہا کہ وہ شاید کسی نشے کی حالت میں ہیں۔
ایک صارف نے لکھا،”میرا جی یہ ویڈیو ہوش میں آکر ضرور ڈیلیٹ کریں گی۔“
جبکہ ایک اور صارف کا کہنا تھا، ”پیسے ضائع کرنے کے بجائے کسی غریب کی مدد کریں، نشہ نہ کریں۔“
اس ویڈیو کے بعد انٹرنیٹ پر بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا میرا کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں یا پھر وہ کسی اور ذاتی مسئلے سے گزر رہی ہیں۔
اس سے پہلے بھی میرا مختلف تنازعات جیسے کہ جعلی شادی کے دعوے اور نجی ویڈیوز لیک ہونے کی وجہ سے خبروں میں رہی ہیں، مگر ان کا فنکارانہ سفر اور اداکاری سے محبت انہیں بار بار منظر عام پر لے آتی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ میرا اس معاملے پر کوئی وضاحت دیتی ہیں یا حسبِ روایت خاموشی اختیار کرتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:تین بار لینڈنگ کی کوشش ناکام اور فیول صرف 11 منٹ کا، فلائی جناح کے طیارے کی پاکستان میں”معجزانہ لینڈنگ” کی کہانی سامنے آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند نے بھارت بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے تین حالیہ واقعات کا ذکر کیا، مہاراشٹر میں ایک خاتوں ڈاکٹر کی خودکشی جس نے ایک پولیس افسر پر زیادتی کا الزام لگایا تھا، دلی میں ایک ہسپتال کی ملازمہ جسے ایک جعلی فوجی افسر نے پھنسایا تھا اور ایک ایم بی بی ایس طالبہ جسے نشہ دیکر بلیک میل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات بھارتی معاشرے میں بڑے پیمانے پر اخلاقی گراوٹ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے بہار اسمبلی انتخابات میں نفرت انگیز مہم، اشتعال انگیزی اور طاقت کے بیجا استعمال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کا موضوع ریاست کی ترقی، صحت، امن و قانون اور تعلیم ہونا چاہے، الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔
پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ووٹ دینا صرف ایک حق نہیں بلکہ ایک ذمہ داری بھی ہے، یہ جمہوریت کی مضبوطی اور منصفانہ معاشرے کے قیام کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کا انتخاب ان کی کارکردگی، دیانت داری اور عوام مسائل جیسے غربت، بے روزگاری، تعلیم، صحت اور انصاف کی بنیاد پر کریں نہ کہ جذباتی، تفرقہ انگیز یا فرقہ وارانہ اپیلوں کی بنیاد پر۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے بھارتی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔ بہار میں اسمبلی انتخابات 6 اور 11نومبر کو ہو رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے ایسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سوال رائٹس (اے پی سی آر) کے سیکرٹری ندیم خان نے خطاب میں کہا کہ دلی مسلم کشن فسادات کے سلسلے میں عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر بے گناہ طلباء کو پانچ برس سے زائد عرصے سے قید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دراصل عدالتی عمل کے ذریعے سزا دینے کے مترادف ہے۔ ندیم خان نے کہا کہ وٹس ایپ چیٹس، احتجاجی تقریروں اور اختلاف رائے کو دہشت گردی قرار دینا آئین کے بنیادی ڈھانچے کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے غلط استعمال سے ایک جمہوری احتجاج کو مجرمانہ فعل بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کی آزادی جمہوریت کی روح ہے، اس کا گلا گھونٹنا ہمارے جمہوری ڈھانچے کیلئے تباہ کن ہے۔