پشاور(نیوز ڈیسک) کم وقت میں کروڑوں کمانے کی لالچ ایسا ہے جس نے آج نوجوان نسل کو اپنے شکنجے میں لے رکھا ہے، آج ہو سو آن لائن گیزم کا زور ہے لیکن ان آن لائن گیمز میں شہری لٹنے لگے۔
پشاور اور خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں آن لائن گیمز کھیل کر چند منٹوں میں ہزاروں کمانے کے چکر نوجوان قرض کے دلدل میں دھنسنے لگے، گیمز کی مدد سے جہاں نوجوان ہزاروں کما رہے ہیں، وہیں کروڑوں ہار بھی رہے ہیں تاہم جب تک نوجوانوں کو اس بات کا اندازہ ہوتا ہے، وہ اپنا سب کچھ دائوپر لگا چکے ہوتے ہیں۔
نسٹا گرام، فیس بک، یوٹیوب اور ایکس سمیت متعدد سوشل میڈیا ایپلی کیشن پر آن لائن گیمز کے اشتہارات عام ہوگئے ہیں، جس میں کہاجاتا ہے کہ روزانہ صرف 2 گھنٹے گیم کھیلیں اور 5,000 روپے کمائیں! فوری ادائیگی، کوئی دھوکہ نہیں! لنک پر کلک کرکے نوجوان وٹس ایپ گروپ کا حصہ بن جاتے ہیں، جہاں ایڈمن نوجوانوں سے گیم کھیلنے کیلئے رقم اکٹھی کرتے ہیں۔
ابتداء میں نوجوان آسانی سے کماتے ہیں تاہم کم وقت میں کروڑوں کمانے کی لالچ میں زیادہ ادائیگی شروع کردیتے ہیں، ماہرین کے مطابق اکثر جعلی ایپس یا ویب سائٹس تیار کی جاتی ہے، خود ساختہ ایپس جو مشہور ایپلی کیشن کا چربہ ہوتی ہیں اس کے جال میں نوجوانوں کو پھنسایا جاتا ہے۔
فیس بک، انسٹاگرام، یوٹیوب پر ”کمائی کے مواقع” کے نام پر اشتہارات چلائے جاتے ہیں، گیم کھیلنے کے لیے “ٹاسکس” دیے جاتے ہیں اور کمائی کے وعدے کے ساتھ ری چارج یا وی آئی پی اپگریڈ کے بہانے رقم لی جاتی ہے، ملٹی لیول مارکیٹنگ طرز پر لوگوں کو قائل کیا جاتا ہے کہ وہ اور لوگوں کو جوائن کروائیں اور کمیشن حاصل کریں۔
ان گیمز میں نوجوان لاکھوں سے کروڑوں روپے تک گنوا بیٹے ہیں، کئی ایسی گیمز ہیں جن میں آپ کو دیگر ساتھیوں کیساتھ رقم شیئر کرنا ہوتی ہے، آپ رقم دیتے بھی ہیں اور لیتے بھی ہیں ایسے میں بڑا داو لگانے کیلئے آپ کو زیادہ رقم لیناہوتی ہے جو ہار کر آپ مقامی لوگوں کے قرض دار بن جاتے ہیں اور ایپلی کیشن والے پیسے لے کر غائب ہوجاتے ہیں، رقم کے نقصان کے بعد کئی نوجوان ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں، اور ان پر والدین کا اعتماد ختم ہو جاتا ہے، تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ کئی نوجوان رقم واپس حاصل کرنے کے لیے غلط راستے اختیار کرتے ہیں، سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق یہ سکیمز فشنگ اور مالی دھوکہ دہی کے زمرے میں آتے ہیں، کئی کیسز میں بیرونِ ملک بیٹھے لوگ نوجوانوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، ڈیجیٹل سکیورٹی ماہرین کے مطابق ان گیمز میں کمائی کے نام پر زیادہ تر فراڈ ہوتا ہے،نوجوانوں کو گیمز سے متعلقہ اصل اور رجسٹرڈ پلیٹ فارمز سے ہی رابطہ رکھنا چاہیے
مزیدپڑھیں:ناسا کو ہیک کرنے والے بنگلہ دیشی نوجوان کو خلائی ایجنسی سے تعریفی خط موصول

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: آن لائن گیمز نوجوانوں کو گیمز میں جاتے ہیں

پڑھیں:

حسینہ واجد نئی مصیبت میں پھنس گئیں؛ کروڑوں کا سونا پکڑا گیا

بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے منجمد بینک لاکرز سے 10 کلو گرام سونا ضبط کیا گیا جس کی مالیت تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر بتائی جارہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیراعظم کے انسانیت کے خلاف جرائم، کرپشن اور حکومتی عہدے کے ناجائز استعمال پر سخت تحقیقات شروع کر رکھی ہے۔

شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے کے بعد سے ملک میں فوج کی حمایت سے قائم ہونے والی عبوری حکومت نے ان کی جائیدادوں، بینک اکاؤنٹس اور مالی اثاثوں کی جانچ شروع کی تھی۔

 رواں برس 10 ستمبر کو نیشنل بورڈ آف ریونیو کی خفیہ انٹیلی جنس شاخ نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کا پوبالی بینک کا لاکر نمبر (locker number 128) منجمد کردیا تھا۔

 اسی اثنا میں ان کے بینک اکاؤنٹس پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ان کے جوائنٹ اکاؤنٹس اور ڈیپازٹ اکاؤنٹ منجمد بھی کردیئے گئے تھے۔

 بعد ازاں 17 ستمبر کو اگرانی بینک کی مرکزی شاخ میں بھی ان کے دو مزید لاکرز ضبط کیے گئے تھے اور قانونی چارہ جوئی شروع کی گئی تھی۔

تاہم اب ان لاکرز میں موجود 10 کلو گرام سونا ضبط کرلیا گیا جس کی مالیت ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرز بنتی ہے۔

نیشنل بورڈ آف ریونیو نے الزام عائد کیا کہ یہ سونا اُن تحائف میں شامل تھا جو شیخ حسینہ کو بحیثیت وزیراعظم مختلف ممالک سے ملے تھے اور جنھیں ریاستی خزانے میں جمع نہیں کروایا گیا تھا۔

مقامی میڈیا نے بتایا کہ عبوری حکومت نے سابق وزیراعظم کی بدعنوانی اور ناجائز اثاثوں کی بازیابی کی مہم کو تیز کردیا ہے سونے کی ضبطگی بھی اسی کا حصہ ہے۔

یاد رہے کہ حسینہ واجد کا طویل آمرانہ دورِ حکومت کا خاتمہ 2024 کے دوران ملک بھر میں برپا ہونے والی طلبا تحریک کے نتیجے میں ہوا تھا۔

اس احتجاجی تحریک کو کچلنے کے لیے شیخ حسینہ کی حکومت نے طاقت کا بےدریغ استعمال کیا جس میں سیکڑوں افراد مارے گئے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی ایک ماہ کے دوران 93 ہزار سے زائد ای چالان، کروڑوں کے جرمانے
  • چند لوگ یو اے ای جا کر جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں اس لیے پاکستانیوں کوویزے جاری نہیں کیے جا رہے، وزارتِ داخلہ نے سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کردیا
  • کھانوں میں مرچوں کی پیمائش کیلئے مصنوعی زبان تیار
  • حسینہ واجد نئی مصیبت میں پھنس گئیں؛ کروڑوں کا سونا پکڑا گیا
  • بلوچستان میں دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، نوجوانوں کو روزگار دیں گے: غلام مصطفیٰ ملک
  • بنو قابل پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کیا جا رہا ہے، جاوید قصوری
  • کوئی نہیں جانتا کہ عمران خان کس حال میں ہیں، اگر ہماری ملاقات کرا دی جاتی تو ہم آرام سے چلے جاتے، علیمہ خان
  • سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے جاتے جاتے کرپشن کیس کی تحقیقات روکنے کی ہدایت کر دی
  • آن لائن پیسے کمانے کے جھانسے پر یونیورسٹی طالبہ اغوا، پولیس نے بازیاب کروا لیا
  • ساہیوال: آن لائن پیسے کمانے کا جھانسہ دے کر یونیورسٹی طالبہ کو اغوا کر لیا گیا