اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امورِ خارجہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں حالیہ پاکستان بھارت کشیدگی کے تناظر میں وزارتِ خارجہ کی سفارتی اور عالمی سطح پر کی گئی سرگرمیوں اور سفارتی سطح پر موثر مؤقف کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کا آغاز چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے وزارتِ خارجہ کے غیرمعمولی  کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے سے ہوا۔ اُنہوں نے کمیٹی کے تمام اراکین کی جانب سے وزارتِ خارجہ کی انتھک اور سفارتی سطح پر بروقت کی جانے والی کوششوں کو سراہا، جس کے باعث پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں عالمی برادری کے سامنے پیش کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے نائب وزیرِ اعظم، وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، کی قیادت میں سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور وزارتِ خارجہ کے تمام افسران کی محنت اور پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر بھرپور انداز میں پیش کرنے کو سراہا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا ان کیمرہ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں سینیٹر شیری رحمٰن، سینیٹر مصدق مسعود ملک، سینیٹر سید علی ظفر، سینیٹر روبینہ قائم خانی اور سینیٹر ذیشان خانزادہ نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سیکریٹری وزارتِ خارجہ محترمہ آمنہ بلوچ، ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا) وزارتِ خارجہ محمود نظامی، ترجمان وزارتِ خارجہ شفقت علی خان، محمود نظامی اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھےکمیٹی نے متفقہ طور پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کے بیان کی تائید کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ کشیدگی غیرمعمولی نوعیت کی تھی، جسے جمہوری طور پر منتخب سویلین حکومت کی قیادت میں نبھایا گیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی جنگ تھی جس میں سیاسی قیادت پیش پیش رہی ۔ اُنہوں نے  کہا کہ پارلیمنٹ، سویلین حکومت اور تمام ریاستی ادارے، بہادر افواجِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے اور دنیا کے سامنے پاکستان کا جمہوری چہرہ پیش کیا۔ وزارتِ خارجہ کے حکام کی جانب سے اجلاس میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران اختیار کی جانے والی سفارتی حکمتِ عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کی حالیہ کشیدگی کے دوران عالمی شراکت داروں اور دوست ممالک سے روابط اور تعاون پر خصوصی توجہ دی گئی۔کمیٹی اجلاس کے دوران امریکہ کے صدر کی جانب سے پیش کی گئی ثالثی کی پیشکش پر بھی گفتگو کی گئی۔اراکینِ کمیٹی نے اجلاس میں بھرپور شرکت کی اور سندھ طاس معاہدے کے معاملے پر بھی غور کیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران اراکین کمیٹی نے اہم سوالات کیے اور اپنی آراء بھی پیش کیں۔قائمہ کمیٹی نے مجموعی طور پر وزارتِ خارجہ کی عالمی برادری سے مسلسل روابط، بدلتی عالمی صورتحال پر بروقت اور مؤثر ردِعمل اور بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کا مؤقف کامیابی سے اجاگر کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بھارت کو نہ صرف عسکری محاذ پر پسپائی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اسے سفارتی اور سیاسی میدان میں بھی واضح شکست ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے جارحانہ عزائم دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں ۔امتحان کی اس گھڑی میں پاکستان کو ہر میدان میں بھارت پر واضح فتح اور بالادستی حاصل ہوئی ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی قائمہ کمیٹی پاکستان کا کی جانب سے کے دوران کمیٹی نے کہا کہ پیش کی

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف سے سینیٹر عرفان صدیقی کی ملاقات، علمی و ادبی اداروں کو مضبوط بنانے کا عزم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر، سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک بھر میں علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے حامل اداروں کے مستقبل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ علمی و ادبی اداروں کی ممکنہ بندش یا ضم کرنے کی رائیٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر اہلِ علم و دانش، ادیبوں، شاعروں اور فنونِ لطیفہ سے وابستہ حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کے گزشتہ دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ان اداروں کو غیر معمولی توجہ دی گئی تھی اور ان کی کارکردگی کو سراہا گیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سینیٹر عرفان صدیقی کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت ان اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کسی تجویز پر عملدرآمد کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ وزیراعظم نے کہا:

“علم و ادب کے سرچشمے معاشرے کی روح ہوتے ہیں۔ ہم ایک عظیم تہذیبی و ثقافتی سرمایہ رکھتے ہیں، جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ایسے اداروں کو بند کرنے کے بجائے انہیں مزید مضبوط، مؤثر اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے حکومت عملی اقدامات کرے گی، تاکہ معاشرہ انتہاپسندی جیسے مسائل سے پاک ہو اور پاکستان کا سافٹ امیج دنیا میں اُجاگر ہو۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ان اداروں کی تنظیم نو اور بہتری کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کے اس واضح مؤقف پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت کے ان اقدامات سے علمی و ادبی دنیا میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہوگا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کبھی بھی خیبر پختونخوا میں بحران پیدا کرنے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • گورنر خیبرپختونخوا کی وزیراعظم سے ملاقات کو سازش سے عبارت کرنا درست نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • کوئی ایسا حربہ نہیں کریں گے جس سے خیبرپختونخوا کسی بحران میں چلا جائے:سینیٹر عرفان صدیقی
  • کوئی ایسا حربہ نہیں کریں گے جس سے خیبرپختونخوا کسی بحران میں چلا جائے، عرفان صدیقی
  • عدم اعتماد ایک آئینی اور قانونی چیز ہے، بانی پی ٹی آئی خود اس کا شکار بنے، عرفان صدیقی
  • علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اداروں کیلئے وزیراعظم کا اعلان قوم کیلئے خوشخبری ہے: سینیٹر عرفان صدیقی
  • علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اداروں کیلئے وزیراعظم کا اعلان قوم کیلئے خوشخبری ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • وزیراعظم عرفان صدیقی اور اعجاز الحق کی ملاقات
  •  علمی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں :وزیراعظم کی سینیٹر عرفان صدیقی سےملاقات میں گفتگو
  • وزیراعظم شہباز شریف سے سینیٹر عرفان صدیقی کی ملاقات، علمی و ادبی اداروں کو مضبوط بنانے کا عزم