پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ کردیئے گئے، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن کی بہتری کیلئے قانون سازی مکمل کرلی گئی۔
محکمہ لوکل گورنمنٹ نے نئے برتھ اور ڈیتھ رولز نافذ کر دیے،پیدائش اور موت کے اندراج کے نئے قوانین کا مقصد رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانا ہے، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہو گا۔
اس حوالے سے قواعد کا نوٹیفکیشن پنجاب گزٹ نےجاری کر دیا ہے، نئے قوانین کے مطابق سات سال تک کے بچوں کے لیے پیدائش کی رجسٹریشن مکمل طور پر مفت ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایک سال کی عمر تک پیدائش کا اندراج متعلقہ سیکرٹری یوسی کا اختیار ہوگا جبکہ 7 سال کی عمر تک کا اندراج متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا اختیار ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 7سال سے زائد عمر کا اندراج متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کا اختیار ہو گا۔
اس سے قبل نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیدائش، موت اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے ایک موبائل ایپ تیار کی۔
نادرا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موبائل ایپلیکیشن ازدواجی حیثیت، پیدائش اور اموات میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے تیار کی گئی تھی، اس ایپ کے ذریعے شہری زندگی کے اہم واقعات کو گھر بیٹھے ہی رجسٹر کر سکیں گے۔
موبائل ایپ ابتدائی طور پر پنجاب میں متعارف کرائی جائے گی، جہاں تمام یونین کونسلوں میں بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
نادرا کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ لوگوں کی سہولت کے لیے اسلام آباد کی یونین کونسلوں میں نادرا ون ونڈو کاؤنٹرز قائم کر رہے ہیں۔
ایک الگ پیش رفت میں، اتھارٹی نے پاکستان کے ہسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال کے مراکز میں پیدائش اور موت کے ڈیجیٹل رجسٹریشن کے نظام کو متعارف کرانے کے لیے سول دستاویزات کو جدید بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
مزیدپڑھیں:مکہ مکرمہ میں پاکستانی عازمین حج کو حرم شریف تک پہنچنے میں مشکلات
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیدائش اور موت رجسٹریشن کے نئے قوانین کے لیے
پڑھیں:
اسٹارلنک کو لائسنس کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا، عارضی رجسٹریشن منسوخ
اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کو پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے لائسنس کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس سے ملک میں جدید سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی دستیابی کا منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (پی ایس اے آر بی) نے اسٹارلنک کی عارضی رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے۔ یہ رجسٹریشن 21 مارچ کو دی گئی تھی تاکہ کمپنی ابتدائی تیاریوں اور حکومتی تقاضوں کو پورا کر سکے، تاہم جون میں اس کی مدت ختم ہوگئی اور کمپنی مستقل رجسٹریشن حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے واضح کردیا ہے کہ ملک میں سروس فراہم کرنے کے لیے مستقل رجسٹریشن صرف اس صورت میں دی جا سکتی ہے جب کمپنی لائسنس حاصل کرے۔ اسٹارلنک تاحال یہ لائسنس حاصل نہیں کرسکا۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ خوشخبری آگئی
اسٹارلنک کے حکام نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور حکومت کی حتمی پالیسی کے واضح ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپیس ایکس اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹ ایلون مسک پاکستان پی ٹی اے