Daily Ausaf:
2025-11-03@07:24:23 GMT

پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ

اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT

لاہور (نیوز ڈیسک) پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ کردیئے گئے، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن کی بہتری کیلئے قانون سازی مکمل کرلی گئی۔

محکمہ لوکل گورنمنٹ نے نئے برتھ اور ڈیتھ رولز نافذ کر دیے،پیدائش اور موت کے اندراج کے نئے قوانین کا مقصد رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانا ہے، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہو گا۔

اس حوالے سے قواعد کا نوٹیفکیشن پنجاب گزٹ نےجاری کر دیا ہے، نئے قوانین کے مطابق سات سال تک کے بچوں کے لیے پیدائش کی رجسٹریشن مکمل طور پر مفت ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایک سال کی عمر تک پیدائش کا اندراج متعلقہ سیکرٹری یوسی کا اختیار ہوگا جبکہ 7 سال کی عمر تک کا اندراج متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا اختیار ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 7سال سے زائد عمر کا اندراج متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کا اختیار ہو گا۔

اس سے قبل نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیدائش، موت اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے ایک موبائل ایپ تیار کی۔

نادرا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موبائل ایپلیکیشن ازدواجی حیثیت، پیدائش اور اموات میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے تیار کی گئی تھی، اس ایپ کے ذریعے شہری زندگی کے اہم واقعات کو گھر بیٹھے ہی رجسٹر کر سکیں گے۔

موبائل ایپ ابتدائی طور پر پنجاب میں متعارف کرائی جائے گی، جہاں تمام یونین کونسلوں میں بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

نادرا کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ لوگوں کی سہولت کے لیے اسلام آباد کی یونین کونسلوں میں نادرا ون ونڈو کاؤنٹرز قائم کر رہے ہیں۔

ایک الگ پیش رفت میں، اتھارٹی نے پاکستان کے ہسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال کے مراکز میں پیدائش اور موت کے ڈیجیٹل رجسٹریشن کے نظام کو متعارف کرانے کے لیے سول دستاویزات کو جدید بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
مزیدپڑھیں:مکہ مکرمہ میں پاکستانی عازمین حج کو حرم شریف تک پہنچنے میں مشکلات

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پیدائش اور موت رجسٹریشن کے نئے قوانین کے لیے

پڑھیں:

آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ آئمہ مساجد و علماء کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کیلئے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈا پر توجہ نہ دیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے معاملے پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا جاری ہے، جس کی حکومت پنجاب نے واضح تردید کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جعلی پروپیگنڈا پر حکومت پنجاب کی واضح تردید آگئی ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب نے آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے۔ آئمہ مساجد و علماء کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کیلئے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈا پر توجہ نہ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی
  • پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی
  • پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
  • حیدرآباد: جنرل اسپتال حالی روڈ کے باہر رکشے میں بچے کی پیدائش
  • ایک اور زبردست سہولت، نادرا نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی
  • کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کا نظام دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے پر غور
  • روسی خواتین ماں بننے سے گریزاں، اربوں روبل کے ترغیباتی پروگرام ناکام