خیبر پختونخوا: رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں کتنے افراد شہید ہوئے؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
محکمہ انسداد دہشتگردی خیبر پختونخوا نے رواں سال صوبے میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے بارے میں رپورٹ جاری کردی۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں رواں سال پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 200 افراد شہید ہوئے۔
کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خیبر پختون خوا میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ میں بتایا کہ مختلف دہشتگردی کے واقعات میں 49 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ 69 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال صوبے میں 80 عام شہری بھی شہید ہوئے اور 213 زخمی ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دہشتگردی کے شہید ہوئے کے واقعات رواں سال
پڑھیں:
خضدار اسکول بس حملہ: 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید، متعدد بچے زخمی
بلوچستان میں دہشتگرد ریاست بھارت کی منصوبہ بندی اور ان کے ایجنٹوں کے ذریعے ایک اور بزدلانہ اور ظالمانہ حملے میں آج خضدار میں معصوم بچوں کی اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا۔
میدان جنگ میں مکمل ناکامی کے بعد، بھارت نے ایسے انتہائی گھناؤنے اور بزدلانہ حملوں کے ذریعے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی اور عدم استحکام پھیلانے کے لیے اپنے ایجنٹوں کو فعال کردیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق، 3 معصوم بچے اور 2 افراد شہید ہوئے جبکہ متعدد بچے زخمی ہوئے ہیں۔
آپریشن بنیان مرصوص میں ناکامی کے بعد بھارت اپنے دہشتگرد ایجنٹوں کو پاکستان میں نرم اہداف جیسے معصوم بچے اور شہریوں کے خلاف ریاستی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کرنا نہایت مذموم عمل ہے جو ان کی اخلاقی گراوٹ اور انسانی اقدار کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: خضدار میں لیویز چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا حملہ، 4 اہلکار شہید
اس بزدلانہ بھارتی سپانسرڈ حملے کے منصوبہ ساز، معاون اور مجرموں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا اور بھارت کا وحشی چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب کیا جائے گا۔
پاکستانی مسلح افواج، بہادر پاکستانی قوم کے تعاون سے، بھارت کی حمایت یافتہ دہشتگردی کو پاکستان سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے متحد ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی خضدار اسکول بس حملے کی شدید مذمتوزیراعظم محمد شہباز شریف نے خضدار میں اسکول بس پر بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اس دہشتگرد حملے میں معصوم بچوں اور ان کے اساتذہ کی شہادت پر گہرا رنج و ملال کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے شہید بچوں کے والدین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں کی فوری نشاندہی اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔
مزید پڑھیں: خضدار : بم دھماکے میں 4 افراد جاں بحق، 3 زخمی
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشتگردوں کا اسکول بس میں معصوم بچوں پر حملہ بلوچستان میں تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے دہشتگردوں کی طرف سے اسکول بس پر حملہ کرکے درندگی کی تمام حدیں پار کرنے کی مذمت کی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارتی سرپرستی میں پلنے والے ان دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیا جائے گا اور بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کے ان ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے مستقبل یعنی ننھے اور معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے ان دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پوری قوم کی ہمدردیاں دہشتگردی کی بربریت کا نشانہ بننے والے معصوم بچوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ سیکیورٹی فورسز اور حکومت پاکستان ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم اور متحد ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی خضدار دھماکے کی شدید مذمتوفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار میں اسکول وین پر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بچوں پر حملہ اور قومی سانحہ قرار دیا ہے۔
وزیرداخلہ نے دھماکے میں 4 بچوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق بچوں کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دشمن نے بربریت کا مظاہرہ کرکے اسکول جانے والے بچوں پر حملہ کیا۔
مزید پڑھیں: خضدار سے اغوا ہونے والی لڑکی بازیاب، 16 مشتبہ افراد گرفتار
محسن نقوی نے واقعے کو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسکول بس پر حملہ دشمن کی ایک مکروہ چال ہے جس کا مقصد ملک میں خوف، افراتفری اور بدامنی کو ہوا دینا ہے، لیکن قوم کے اتحاد سے ہم ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔
وزیر داخلہ نے جاں بحق بچوں کے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ محسن نقوی نے زخمی بچوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور متعلقہ حکام کو واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا۔
خضدار میں اسکول وین پر حملہ بھارتی ریاستی دہشتگردی ہے، ترجمان بلوچستان حکومتخضدار میں اسکول وین پر حملہ بھارتی ریاستی دہشتگردی ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔ تاہم دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ پاک فوج اور قوم بھارتی دہشتگردی کو ہر صورت شکست دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر اسکول بس دھماکا بلوچستان بھارت بھارتی دہشتگردی خضدار