راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور کی تفتیشی ٹیم کے ساتھ شامل تفتیش ہونے سے دوسرے دن بھی انکار کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی ایس پی جاوید آصف کی سربراہی میں آنے والی 13 رکنی ٹیم نے عمران خان کے تین ٹیسٹ پولی گرافک، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیے جانے تھے۔

عمران خان نے ٹیسٹ نہ کرانے کا تفتیشی ٹیم کو اپنا موقف تحریری شکل میں بھجوایا اور لکھا کہ ان  ٹیسٹ کے ذریعے پراسیکیوشن مجھے پھنسانا چاہتی ہے، میرے آٹھ مقدمات میں ضمانتیں عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہیں۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ٹیسٹ نہیں کروائے گا تو تفتیش کیسے مکمل ہوسکتی ہے؟ ان ٹیسٹوں کے مکمل ہونے سے ہی پتا چل سکتا ہے کہ یہ تمام شواہد درست ہیں یا نہیں،ٹیسٹ نہ ہوئے تو تفتیش کا عمل کیسے اگے بڑھے گا۔

یہ پڑھیں : تفتیشی ٹیم کی اڈیالہ جیل آمد؛ عمران خان نے پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان سے تفتیش اور ٹیسٹ کے لیے لاہور پولیس کی 13 رکنی ٹیم دو دن سے راولپنڈی میں موجود ہے، تفتیشی ٹیم نے نومئی کے لاہور کے 11 مقدمات کے حوالے سے تفتیش کرنی تھی۔

تفتیشی افسران میں انسپکٹرز محمد عالم، ممتاز حسین، تصدق حسین، رانا محمد ارحم، زاہد سلیم، محمد فیاض، محمد نوید، رانا محمد اکمل، محمد سلیم سندھو  شامل ہیں جب کہ فارنزک ٹیم کے تکنیکی ماہرین میں عابد ایوب، وقاص خالد قریشی، عثمان احمد خالد شامل ہیں۔

عمران خان کے انکار کے بعد تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تفتیشی ٹیم

پڑھیں:

لیاری عمارت زمیں بوس ہونے کے واقعے میں ہندو کمیونٹی کے 16 افراد جاں بحق، خواتین بھی شامل

کراچی:

لیاری کے علاقے بغداری میں منہدم ہونے والی عمارت کے واقعے میں 16 ہندو جاں بحق ہوئے جبکہ مزید پانچ افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بغدادی لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں جاں بحق ہونے والے 16 ہندووں کا تعلق کچھی مہیشوری میگھواڑ ہندوبرادری سے تھا۔

ہفتےکی شام 25سالہ مہیشوری، روہیت اوران کی اہلیہ گیتا کی لاش بھی ملبے سے نکل لی گئی۔  

حکام کے مطابق منہدم ہونے عمارت میں 20 سے زائد ہندو افراد مقیم تھے، ممکنہ طورپر 5 مزید افراد ملبے میں موجود ہیں۔

ہلاک ہونے والے ہندوؤں کی آخری رسومات  اور انتم سنسکارکمھار واڑہ کچھی ہال میں ادا کی جائیں گی جس کے بعد متیوں کواگنی سنسکارکے بجائےمواچھ گوٹھ کے قدیم ہندوقبرستان میں دفنایا جائے گا۔

کمیونٹی کے سربراہ نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہرتک 14مرد و خواتین ہندو برادری کی لاشیں ملبے سے نکالی جاچکی تھیں،تاہم ہفتے کی شام بلڈنگ میں رہائش پذیر25سالہ روہیت اوران کی اہلیہ گیتا کی لاشیں ملنے کے بعد اب تک ملنے والی ہندوبرادری کی لاشوں کی تعداد 16ہوگئیں۔

میاں،بیوی کی لاشیں ملنے کے بعد بلڈنگ کے کمپاؤنڈ میں موجود روہیت کی پھوپھی اورچچی اوردیگرعزیزواقارب کی ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا۔

اہل خانہ کےمطابق روہیت کے والد صبح سویرے کام پرنکل گئے اس لیے وہ اس حادثے میں محفوظ رہے،تاہم گھرکے 5 افراد حادثے کے وقت گھر میں موجود تھے جو حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔

حادثے کے نتیجے میں مرنے والوں میں دیا لال شیوجی،پربائی کشن سوندھا،پرانٹیک ہرسی سوندھا،پریم کشن سوندھا، وندانا کیلاش، ارچنا وشال، کشن دیالال، ایوش جمنا داس، شانی جمنا ونجوڑا، کیلاش جمنا ونجوڑا، اوشا کیلاش، پرکاش شیوجی، چیتن شیوجی، روہیت اورگیتا شامل ہیں۔

جاں بحق ہندووں کی لاشیں موسی لین میں واقع بلقیس ایدھی میٹرنٹی ہوم کے بالمقابل سرد خانےمیں رکھی گئی ہیں جبکہ غمزدہ خاندان بلقیس ایدھی اسپتال سے متصل مسلم کچھی جماعت خانہ میں موجود ہیں۔

ہندوبرادری کی ترجمان ریما مہیشوری کےمطابق مرنے والے افراد میں سے بیشترکا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے،ان کی تدفین مواچھ گوٹھ کے قریب قدیم ہندو قبرستان کی جائے گی۔

ریما کے مطابق اب تک کی مشاورت کے مطابق آج(اتوار)کوآخری رسومات اورتدفین ہوگی، ریما کے مطابق کچھی مہیشوری برادری میں مردوں کا اگنی سسنکار یعنی انھیں جلایا نہیں جاتا بلکہ ان کی تدفین کی جاتی ہے۔

صدرکچھی مہیشوری میگھوار پنچائہت لکشمن موراج بگرا کے مطابق یہ انتہائی دردناک سانحہ ہے،جس کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے کیونکہ ہنستے بستے اورزندگی کی رعنائیوں سے بھرپورگھرانے اچانک ملبے کا ڈھیربن گئے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ان متاثرہ خاندانوں کی بحالی کےلیے ممکنہ اقدامات کویقینی بنائے۔ ان کا کہنا  ہے کہ بلڈنگ میں مہیشوری ہندووں کی قیام پذیرتعداد 20 سے زائد تھی،16لاشیں مل چکی ہیں جبکہ 4 یا اس زائد کی تلاش کا کام جاری ہے۔

لکشمن موراج کے مطابق بلڈنگ حادثے میں 2 خواتین زخمی بھی ہوئی ہیں جوکہ اسپتال میں زیرعلاج ہیں،ان کا کہناہے کہ بلڈنگ میں غیرمعمولی حالات پیدا ہونے کے بعد کچھ لوگ باہرنکل گئے تھے جبکہ چند ایک واپس لوٹ گئے،جوحادثے کا شکارہوئے۔

پنچ مکھی ہنومان مندرکے گدی پتی مہاراج رام ناتھ کا ایکسپریس نیوزسے گفتگومیں کہناتھا کہ المناک حادثے پرانہیں دکھ ہوا،غم سے نڈھال خاندانوں کے ساتھ ہیں،حکومت سےاپیل کرتے ہیں کہ متاثرہ خاندانوں کومتبادل جگہ فراہم کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری عمارت زمیں بوس ہونے کے واقعے میں ہندو کمیونٹی کے 16 افراد جاں بحق، خواتین بھی شامل
  • محمد سیراج کا انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں نیا ریکارڈ
  • لاہور کے ایک ٹرسٹ اسپتال کا سالانہ 36 لاکھ زکوٰۃ فنڈ لینے سے انکار
  • ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کوئی تحقیقی منصوبہ شامل نہ ہونے کے باعث عملی طور پر ’غیر فعال‘
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس سننے والے بینچ میں شامل جج کی چھٹیوں کا شیڈول جاری
  • ایجبسٹن ٹیسٹ میں بھارتی اور انگلش کرکٹرز نے سیاہ پٹیاں کیوں باندھیں؟
  • برمنگھم: شبمن گل کی ڈبل سنچری، کئی ریکارڈز پاش پاش
  • 9 مئی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی تمام ضمانتیں مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
  • دیپیکا پڈوکون ہالی ووڈ واک آف فیم میں شامل ہونے والی پہلی بھارتی اداکارہ بن گئیں
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں  مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری