مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی قیمت بڑھنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
ماہ اپریل کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست نیپرا میں دائر کی گئی۔ نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 29 مئی کو سماعت کے بعد فیصلہ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں بجلی مہنگی کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کر دی۔ ماہ اپریل کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست نیپرا میں دائر کی گئی۔ نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 29 مئی کو سماعت کے بعد فیصلہ کرے گا۔ درخواست میں بجلی 1 روپے 27 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ سی پی پی اے کے مطابق، اپریل 2025 میں ملک بھر میں 10 ارب 51 کروڑ 30 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جبکہ 10 ارب 19 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق، اپریل میں بجلی کی اوسط پیداواری لاگت 8.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سی پی پی اے کی گئی
پڑھیں:
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔
عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔